یورپ میں طوفانی ہواؤں نے کاروبار زندگی کو بُری طرح متاثر کیا۔ جرمنی میں اس طوفان کے سبب مزید دو افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔ اس طرح صرف جرمنی میں ہی ہلاکتوں کی تعداد کم از کم آٹھ تک پہنچ گئی ہے۔
اشتہار
شمالی جرمنی میں گزشتہ برس آنے والے طوفان کی تباہ کاریاں
جرمنی کے شمالی علاقوں میں گزشتہ شب آنے والے کیٹیگری تین کے طوفان زاویئر نے نظام زندگی کو معطل کر کے رکھ دیا۔ طوفان کے باعث کم از کم سات افراد ہلاک ہو ئے، کئی مکانوں کی چھتیں اُڑ گئیں اور سینکڑوں درخت جڑوں سے اکھڑ گئے۔
تصویر: picture alliance/dpa/D. Bockwoldt
جان لیوا ڈرائیونگ
زاویئر طوفان کے دوران ہوا کی رفتار 115 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی گئی۔ طوفان کے باعث مجموعی طور پر سات افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے پانچ افراد گاڑی چلاتے ہوئے حادثوں کا شکار ہو کر ہلاک ہوئے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/C. Gateau
بڑے پیمانے پر تباہی
شدید طوفان کے باعث سب سے زیادہ تباہی ساحلی علاقوں میں ہوئی۔ جرمنی کے شمالی علاقوں میں وِلہم بندرگاہ پر نصب کرینیں اکھڑ کر یےڈے دریا میں جا گریں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Assanimoghaddam
’طاقتور ترین طوفان‘
جرمن دارالحکومت برلن کے کچھ رہائشیوں کے مطابق انہوں نے اپنی زندگی میں زاویئر سے زیادہ طاقتور طوفان نہیں دیکھا۔ برلن میں طوفان کی زد میں آ کر کئی درخت جڑوں سے اکھڑ گئے، ایسا ہی ایک درخت ایک ٹرام اسٹیشن پر بھی آ گرا۔
تصویر: picture alliance/dpa/M. Gambarini
سفر میں مشکلات
شدید طوفان کے باعث جرمنی کی قومی ریلوے کمپنی نے اپنی کئی ٹرینیں منسوخ کر دی تھیں۔ پبلک ٹرانسپورٹ نہ چلنے کے باعث برلن سمیت ملک کے شمال میں واقع کئی شہروں میں ہزاروں مسافر پھنس کر رہ گئے۔ بریمن اور ہینوور کے ہوائی اڈوں سے بھی کئی بین الاقوامی پروازیں منسوخ کر دی گئی تھیں۔
تصویر: picture alliance/dpa/G.Fischer
ہر طرف ایمرجنسی
طوفان کی زد میں آنے والے بیشتر جرمن شہروں میں حکام نے شہریوں کو گھروں ہی میں رہنے کی تلقین کی تھی۔ طوفان کے دوران ریسکیو کے لیے حکام کو ایک ہزار سے زائد کالیں موصول ہوئیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Büttner
5 تصاویر1 | 5
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے جرمن پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’فریڈرک‘ نامی اس طوفان کے سبب صرف جرمنی میں ہونے والی والی ہلاکتوں کی تعداد آٹھ تک پہنچ چکی ہے۔ پولیس نے آج جمعہ 19 جنوری کو بتایا کہ جرمن ریاست لوئر سیکسنی کے شہر ہالے میں گزشتہ شب زخمی ہونے والے دو افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گئے ہیں۔ ان میں ایک 65 سالہ شخص اپنے گھر کی اوپری منزل پر موجود تھا جب وہ تیز ہواؤں کے سبب آٹھ میٹر کی بلندی سے زمین پر آن گرا جب کہ 34 سالہ ایک شخص طوفانی ہوا کے سبب گرنے والے درخت کی زد میں آ کر زخمی ہوا تھا۔
دوسری طرف اس طوفان کے باعث جمعرات 18 جنوری کو معطل ہونے والے ریلوے نظام میں آج جمعے کے روز بہتری آنا شروع ہو گئی ہے۔ جرمنی کی مرکزی ریلوے کمپنی ڈوئچے بان کے مطابق جرمنی کے جنوبی حصے میں تیز رفتار ٹرینیں ICE آج جمعے کے روز معمول کے مطابق چل رہی ہیں تاہم باقی ملک میں ابھی تک ٹرینوں کا شیڈول شدید متاثر ہے۔
ڈوئچے بان نے اپنی تمام تیز رفتار ٹرینیں فریڈرک طوفان کے سبب چلنے والی تیز ہواؤں کے باعث جمعرات کے روز روک دی تھیں۔ 2007ء کے بعد یہ سب سے بڑی معطلی تھی۔ اب امید کی جا رہی ہے کہ اختتام ہفتہ پر تمام ٹرینیں اپنے معمول کے مطابق چلنے لگیں گی۔
جرمنی کی سب سے گنجان آباد ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں تیز رفتار ریل گاڑیوں کے علاوہ علاقائی ٹرین سروس آج جمعے کے روز بھی تعطل کا شکار ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ریل کمپنیوں کے سینکڑوں اہلکار جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ریلوے ٹریکس پر گرنے والے درختوں یا دیگر ملبے کو ہٹانے میں، جب کہ دیگر ریلوے لائنوں کو پہنچنے والے نقصان کے بعد ان کی مرمت میں مصروف رہے۔