1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی غیرملکی پرچم جلانے پر پابندی عائد کرنا چاہتا ہے

16 جنوری 2020

جرمنی میں برسراقتدار اتحادی جماعتیں جلد ہی ملکی پارلیمان میں ایک ایسا بل پیش کرنے جا رہی ہیں، جس کے تحت یورپی یونین کے پرچم کے ساتھ ساتھ غیرملکی پرچموں اور قومی علامتوں کو نذرآتش کرنے پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔

Symbolbild EU Fahne anzünden
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Koszticsak

ملکی پرچم کو عوامی سطح پر نذر آتش کرنا جرمنی میں پہلے ہی غیرقانونی ہے لیکن غیرملکی یا یورپی یونین کا پرچم جلانے کے حوالے سے یہ قانون مبہم اور پیچیدہ ہے۔ ابھی تک پرچم جلائے جانے کے ہر واقعے کی انفرادی سطح پر تفتیش ہوتی رہی ہے یا پھر اس حوالے سے کہ آیا یہ معاملہ نفرت انگیزی پھیلانے کے زمرے میں آتا ہے۔

اب اس حوالے سے چانسلر انگیلا میرکل کی اتحادی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کے جونئیر وزیر انصاف کرسٹیان لانگے کا کہنا تھا، ''ہم نفرت اور حقارت کی ان علامتی کارروائیوں کو جاری نہیں رہنے دیں گے۔‘‘

برسراقتدار جماعت سی ڈی یو کی کمیٹی برائے انصاف کے ترجمان یان مارکو لوساک کا اس سے اتفاق کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ''مہذب ممالک میں پرچم جلائے جانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔‘‘ ان دونوں بڑی سیاسی جماعتوں نے اس بل کی حمایت میں ووٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔

کسی بھی دوسرے ملک کے پرچم کو نذر آتش کرنے کے خلاف آوازیں اٹھنے کا آغاز سن 2017 میں اس وقت ہوا تھا، جب برلن میں ہونے والے ایک احتجاج کے دوران اسرائیلی پرچم کو جلایا گیا تھا۔ جرمنی میں سامیت دشمنی کے خلاف کوششیں کرنے والے پارلیمانی نمائندے فلیکس کلائن کا کہنا تھا، ''ہم نہیں چاہتے کہ اس طرح کے واقعات جرمنی میں دوہرائے جائیں۔‘‘ 

ماضی میں بھی یورپی یونین کے جھنڈے کو نذر آتش کرنے سے متعلق پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کیا گیا تھا لیکن بدھ کے روز پارلیمانی بحث کے دوران اس بل کو وسعت دینے پر بات کی گئی ہے اور بیرونی ممالک کے پرچم نذر آتش کرنے والوں کے لیے جرمانے اور قید کی سزائیں سنانے کا بھی عندیہ دیا گیا ہے۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ یہ بل کب باقاعدہ طور پر پارلیمان میں پیش کیا جائے گا تاکہ اس حوالے سے ووٹنگ ہو سکے۔ لیکن یہ واضح ہے کہ یہ بل دو بڑی سیاسی جماعتوں کی حمایت سے ہی منظور کیا جائے گا کیوں کہ اپوزیشن جماعتوں نے اس حوالے سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔

جرمنی میں بائیں بازو اور گرین سیاسی جماعت نے اس بل کی مخالفت میں آواز اٹھائی ہے۔ ان دونوں جماعتوں کا کہنا تھا کہ پرچم نذر آتش کرنے کے حوالے سے قانون سازی کرنا حکومت کا کام نہیں ہے۔ تجارتی سرگرمیوں کی حامی جماعت فری ڈیموکریٹک پارٹی نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بل حکومتی کنٹرول میں توسیع کے مترادف ہے۔ اسی طرح مہاجرین مخالف انتہائی دائیں بازو کی جماعت نے بھی اس کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔

حالیہ چند برسوں سے جرمنی میں احتجاجی مظاہروں کے دوران پرچم جلائے جانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

ایلوٹ ڈوگلاس / ا ا / ع ح 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں