جرمن شہر فرائی برگ کے نومنتخب میئر مارٹن ہورن کو ایک شخص نے مکا مار کر زخمی کر دیا ہے۔ ہورن پر حملہ اس وقت کیا گیا، جب وہ اپنی انتخابی فتح کا جشن منا رہے تھے۔
اشتہار
33 سالہ سیاست دان کو انتخابی فتح کے جشن کے موقع پر ایک حملہ آور نے منہ پر مکا مار جس سے ہورن کا دانت ٹوٹ گیا۔ اتوار کے روز ہونے والی شہری انتظامیہ کے انتخابات میں ہورن، جن کا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں، غیر متوقع طور پر کامیاب ہو گئے تھے۔ پولیس کے مطابق اس حملے کے محرکات جاننے کے لیے تفتیش جاری ہے۔
جرمن میڈیا کے مطابق ہورن سیاست میں نئے آئے ہیں اور ان انتخابات میں وہ عام سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کے مقابلے میں سب سے آگے رہے۔ پولیس کا کہنا ہےکہ اس حملے میں ملوث مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ یہ ملزم 54 سالہ جرمن باشندہ اور فرائی برگ کا ہی رہائشی ہے۔ پولیس کے مطابق اس حملے میں تینتیس سالہ ہورن کی بائیں آنکھ سے نیچے زخم آیا، جب کہ ایک دانت ٹوٹ گیا۔
جرمنی میں ماہ مئی کے تہوار
جرمنی میں مئی کے طرح کے بہت کم ہی مہینے ہیں، جن میں مختلف قسم کے تہوار منائے جاتے ہیں۔ اسے ایک ہنگامہ خیز مہینہ قرار دیا جاتا ہے۔ ان تہواروں کے ساتھ ساتھ موسم میں ہونے والی تبدیلی بھی عوام کے مزاج پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Pförtner
والپرگِس نائٹ
سترہویں صدر کے وسط کی ایک روایت کے مطابق جرمنی کے علاقے ہارز میں چڑیلیں اکھٹی ہوتی ہیں اور شیطان کے ساتھ رنگ رلیاں اور خوشیاں مناتی ہیں۔ تیس اپریل کی شب اس تقریب میں ہزاروں افراد شرکت کرتے ہیں۔ یہ پارٹی ہارز کے علاقے میں بیس مختلف مقامات پر منائی جاتی ہے۔ تاہم زیادہ تر افراد کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ ہارزکی پہاڑیوں میں ’چڑیلوں کی رقص گاہ‘ ( Witches´Dance-floor ) پر یہ شام بسر کریں۔
تصویر: AP
مئی کا الاؤ
آگ لگا کر اس ارد گرد رقص کرنا والپرگِس نائٹ کا حصہ تو نہیں ہے۔ تاہم جرمنی کے کچھ دیہاتوں میں لوگ بون فائر یا آگ جلاتے ہیں۔ کچھ علاقوں میں بدروحوں کو بھگانے کے لیے چڑیل نما ایک گڑیا کو بھی آگ میں ڈالا جاتا ہے۔
تصویر: AP
یوم مئی کا درخت
مئی میں پھولوں اور جھالروں سے آراستہ درخت جرمنی کے متعدد دیہاتوں کے چوراہوں اور چوکوں پر نصب دکھائی دیتے ہیں۔ تاہم کولون جیسے بڑے شہروں میں یکم مئی کو نوجوان لڑکے اپنے عشق کی نشانی کے طور پر ایسے درخت اپنی گرل فرینڈ کے گھر کے سامنے باندھتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Helga Lade
یوم مئی کا رقص
کچھ لوگ یہ دن چڑیلوں کے گرد مناتے ہیں جبکہ کچھ لوگ یوم مئی کے موقع پر روایتی رقص کی محفلوں میں شامل ہوتے ہیں۔ جنوبی جرمنی کے نوجوان روایتی ملبوسات کے ساتھ اپنے اپنے گاؤں سے گانے گاتے اور رقص کرتے ہوئے گزرتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
یوم مئی ’ڈانس پارٹی‘
تیس اپریل کی شب جرمنی کے مختلف مقامات پر ڈانس پارٹی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اسے مئی کا ڈانس کہا جاتا ہے۔
تصویر: dpa
خصوصی مشروب
مئی ’پنچ‘ بہت سارے مشروبات کو ملا کر تیار کیا جانے والا ایک ڈرنک ہے۔ اس مشروب میں مختلف اقسام کی شراب اور پھل بھی شامل کیے جاتے ہیں۔ اسے سن 854 میں دل اور جگر کو مضبوط کرنے کے ایک مشروب کے طور پر تیار کیا گیا تھا تاہم آج کل لوگ موسم بہار میں بیئر گارٹن میں اس مشروب سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
تصویر: Fotolia/PhotoSG
لکیروں کے ذریعے رومانوی تعلق کا اظہار
یوم مئی کے موقع پر جرمنی اور آسٹریا کے چند دیہاتوں میں چاک کی مدد سے کسی جگہ پر دل بناتے ہوئے دو افراد کے رومانوی تعلقات کو ظاہر کرنے کا ایک بہت پرانا رواج ہے۔ اس دل میں محبت کرنے والوں کے ناموں کے ابتدائی حروف بھی لکھے جاتے ہیں۔
تصویر: Fotolia/d-jukic
یوم مئی
مظاہروں کے بجائے سیر و تفریح: یکم مئی مزدوروں کا عالمی دن ہے۔ اس روز مزدور اپنے لیے بہتر امکانات اور روزگار کے بہتر حالات کے لیے احتجاج کرتے ہیں۔ جرمنی میں بھی ایسے مظاہرے کیے جاتے ہیں۔ ان مظاہروں کی ابتدا آسٹریلیا سے ہوئی تھی، جب یکم مئی 1856ء کو مزدرو اس مطالبے کے ساتھ سڑکوں پر نکلے تھے کہ ایک دن میں صرف آٹھ گھنٹے کام لیا جانا چاہیے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/W. Kumm
مئی کا کارنیوال
جرمنی کے مختلف شہروں میں یکم مئی سے میلوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ یہاں پر جھولے اور کھانے پینے کی منفرد اشیاء رکھی جاتی ہیں، جو بچوں اور بڑوں دونوں کے لیے دلچسپی کا باعث ہوتی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Bildagentur Huber
یوم مادر
ماؤں کا عالمی دن منانے کا آغاز 1644ء میں انگلینڈ سے ہوا تھا اور یہ تہورا 1923ء میں جرمنی میں پہنچا۔ تاہم دوسری عالمی جنگ کے بعد ہی ماؤں کو اس موقع پر پھلوں اور تحائف دینے کا رواج پروان چڑھا۔ عام طور پر ’یوم مادر‘ مئی کے دوسرے اتوار کو منایا جاتا ہے
تصویر: picture-alliance/dpa
10 تصاویر1 | 10
پولیس کے حوالے سے کا جا رہا ہےکہ حملہ آور ذہبی مسائل کا شکار ہے اور اس سے قبل بھی قانون شکنی کے واقعات میں ملوث رہا ہے۔
ہورن نے فرائی برگ شہر کے گرین پارٹی سے تعلق رکھنے والے میر ڈیٹر زولومون کو شکست دے کر شہری انتظامیہ کی سربراہی سنبھالی ہے۔
فرائی برگ شہر سیاسی نوعیت کے پرتشدد واقعات کے اعتبار سے نہایت پرسکون رہا ہے اور اس طرز کا واقعہ اس شہر میں غیرمعمولی قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ شہر اپنی ترقی پسندانہ سوچ اور ماحول دوست شہریوں کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ اس واقعے پر ہورن کے حریف رہنمای ڈیٹر زولومون نے بھی صدمے کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا، ’’میں امید کرتا ہوں کہ مارٹن ہورن جلد صحت یاب ہو جائیں گے۔ ہمارے شہر کے لیے یہ نہایت برا واقعہ ہے۔‘‘ یہ بات بھی اہم ہے کہ ڈیٹر زولومون سن 2002 سے اس شہر کے میئر چلے آ رہے تھے۔
پولیس کے مطابق اس حملے کے بعد طبی عملہ طلب کر لیا گیا اور ہورن کو طبی مدد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔