جرمنی: فرینکفرٹ ایئر پورٹ پر سیلاب کی وجہ سے پروازوں میں خلل
17 اگست 2023جرمنی کے سب سے بڑے ہوائی اڈے فرینکفرٹ پر شدید بارشوں کے باعث بدھ کے روز درجنوں پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔
لفتھانزا کی ایک ہزار سے زائد پروازیں منسوخ
بارشوں کے سبب دیر شام تک ہی رن وے کے آس پاس بڑی مقدار میں پانی جمع ہو چکا تھا، جس کی وجہ سے وہ مسافر طیاروں میں ہی پھنس گئے، جو پہلے ہی لینڈ کر چکے تھے اور باہر آنے سے قاصر تھے۔
جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں افغان جلا وطن آن لائن یونیورسٹی کا قیام
ہوائی اڈے پر سیلاب سے متعلق ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے، جس میں طیارے کو بھرے ہوئے پانی میں کھڑا دکھایا گیا ہے، جب کہ پس منظر میں زبردست بجلی کڑک رہی ہے۔
جرمنی کا فرینکفرٹ ہان ایئر پورٹ دیوالیہ ہو گیا
فرینکفرٹ ایئرپورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق خراب موسم کی وجہ سے تقریباً 70 پروازوں کو منسوخ کرنا پڑا۔ ہوائی اڈے کے ترجمان نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ تقریباً دو گھنٹے سے زیادہ وقت تک گراؤنڈ ہینڈلنگ کا کام ٹھپ رہا۔
جرمنی: فرینکفرٹ کے قریب طیارہ حادثے میں دو افراد ہلاک
پروازوں کا رخ موڑنے اور منسوخی کا عمل
ٹیک آف اور لینڈنگ کے لحاظ سے، فرینکفرٹ ایئرپورٹ رات کو مقامی وقت کے مطابق 11 بجے بند ہو جاتا ہے۔ تاہم غیر معمولی حالات، جیسا کہ بدھ کے روز پیش آئے، اس میں نصف شب تک کی توسیع کی جا سکتی ہے تاکہ اگلے دن پروازوں کی تاخیر، منسوخی اور بھیڑ کو کم کیا جا سکے۔
رات کے دوران پروازوں پر پابندی اور زمین پر سیلابی صورتحال کی وجہ سے بدھ کے روز 23 سے زیادہ فرینکفرٹ پہنچنے والی پروازوں کو راستے سے ہی دوسری جانب موڑ دیا گیا۔
فرینکفرٹ ہوائی اڈے کے ابتدائی اندازوں کے مطابق اس کی وجہ سے تقریبا ًایک ہزار سے زائد مسافر متاثر ہوئے۔
محکمہ موسمیات کی ہیس کے لیے بھی وارننگ
جرمنی کے محکمہ موسمیات (ڈی ڈبلیو ڈی) نے بدھ کی شام کو ریاست ہیس میں بھی شدید گرج اور بجلی کے چمکنے جیسے واقعات کے لیے متنبہ کیا تھا۔
شدید گرج چمک کے ساتھ بارش، تیز ہواؤں اور بجلی گرنے کے خطرے کی وجہ سے وسطی جرمن ریاست ہیس، جہاں ہوائی اڈہ واقع ہے، میں فائر ڈپارٹمنٹ کے عملے کو متعدد مقامات پر تعینات کیا گیا۔
محکمہ موسمیات نے مقامی وقت کے مطابق رات 8 بجے سے گیارہ بجے کے درمیان علاقے کے بعض حصوں میں 60 لیٹر فی مربع میٹر تک بارش کی پیش گوئی کی تھی۔
مقامی سرکاری نشریاتی ادارے نے رپورٹ کیا کہ ماہرین موسمیات نے ایک گھنٹے کے دوران ہی 25 ہزار سے زیادہ بجلی گرنے کے واقعات ریکارڈ کیے ہیں۔
گریشیم میں 81 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوائیں چلیں جبکہ آفن باخ میں بھی 71 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوائیں چلیں۔
ص ز/ ج ا (ڈی پی اے، ڈی ڈبلیو ذرائع)