1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: فضائی آلودگی کے تدارک کے لیے مفت ٹرانسپورٹ کا منصوبہ

شمشیر حیدر ربیکا اشٹاؤڈنمائر
14 فروری 2018

برلن حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ابتدائی طور پر بون اور ایسن سمیت پانچ شہروں میں مفت پبلک ٹرانسپورٹ شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ جرمنی کو فضائی آلودگی پر قابو نہ پانے کے باعث یورپی یونین کے دباؤ کا سامنا ہے۔

Deutschland Elektromobilität | Elektrobus mit Batterie
تصویر: DW/G. Rueter

یورپی یونین نے فضائی آلودگی پر قابو نہ پانے کے باعث جرمنی سمیت کئی دیگر یورپی ممالک کو جرمانہ عائد کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔ اس جرمانے سے بچنے اور فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے جرمنی کی وفاقی حکومت نے ملک کے پانچ ایسے شہروں میں مفت پبلک ٹرانسپورٹ شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جہاں فضائی آلودگی زیادہ ہے۔

جرمنی: 8 منٹ بس اسٹاپ پر آرام کرنے پر بوڑھے شخص کو جرمانہ

برلن حکومت نے یورپی کمشنر برئے ماحولیات کو لکھے گئے ایک خط میں اپنے اس منصوبے کے بارے مطلع کیا ہے۔ یہ خط وفاقی جرمن وزیر برائے ماحولیات باربرا ہینڈرکس، وفاقی وزیر زراعت کرسٹیان شمڈٹ اور وفاقی چانسلر آفس کے وزیر پیٹر آلٹمائر کی جانب سے لکھا گیا ہے۔

وفاقی جرمن حکومت کا کہنا ہے کہ عوام کو مفت پبلک ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کے منصوبے کا مقصد یہ ہے کہ شہری اپنی گاڑیوں میں سفر کرنے کے بجائے ماحول دوست بسوں اور ٹرینوں میں سفر کریں۔ حکومت کو توقع ہے کہ نجی گاڑیوں کے استعمال میں کمی سے فضا کو آلودہ کرنی والی گیسوں کے اخراج میں کمی واقع ہو گی۔

جرمن حکومت تجرباتی طور پر پانچ ایسے شہروں میں مفت پبلک ٹرانسپورٹ شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جہاں فضائی آلودگی دوسرے جرمن شہروں سے زیادہ ہے۔ ان شہروں میں بون، ایسن، ریوٹلنگن، مانہائم اور ہیرنبرگ شامل ہیں۔ اشٹٹ گارٹ کا نواحی قصبے ہیرنبرگ کو فضائی آلودگی کے اعتبار سے ملک کا بدترین شہر سمجھا جاتا ہے۔

بون میں بغیر ٹکٹ سفر، شروع کب ہو گا؟

وفاقی حکومت بون میں بھی مفت پبلک ٹرانسپورٹ شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ڈی ڈبلیو کا دفتر بھی اسی شہر میں واقع ہے۔ حکومتی اعلان سامنے آنے کے بعد ہم نے بون شہر کی انتظامیہ سے رابطہ کر کے پوچھا کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں مفت سفر کب سے شروع کیا جا رہا ہے تو مقامی حکومت کی خاتون ترجمان کے پاس کچھ زیادہ معلومات نہیں تھیں۔

EU warns Germany on air pollution

02:03

This browser does not support the video element.

جرمن شہری اپنے ہی ملک میں خود کو کتنا محفوظ سمجھتے ہیں؟

بون شہر کے بھارتی نژاد میئر اشوک شری دھارن کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے اپنے اس منصوبے کے بارے میں انہیں کچھ روز قبل ہی مطلع کیا ہے۔ شری دھارن کا کہنا تھا کہ انہیں اس بات پر خوشی ہے کہ اس تجرباتی منصوبے میں بون کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا، ’’ہم بھی کافی عرصے سے فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے مختلف منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ برلن حکومت نے اگر ہم سے پوچھا تو انہیں ہم اپنے منصوبوں کے بارے میں بھی مطلع کریں گے۔‘‘

مفت پبلک ٹرانسپورٹ، فائدہ یا نقصان؟

نجی کاروں کے استعمال میں کمی لانے کے لیے مفت پبلک ٹرانسپورٹ کی فراہمی کس حد تک مددگار ثابت ہو سکتی ہے، اس بات کا حقیقی علم تو منصوبہ شروع کیے جانے کے بعد ہی ہو گا۔ لیکن ایک بات واضح ہے کہ اس منصوبے پر عمل درآمد اتنا آسان نہیں ہے۔

کئی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں پہلا مسئلہ تو یہ ہے کہ مفت سفر کی اجازت کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہو جائے گی اور اس سے نمٹنے کے لیے شہری حکومتوں کو مزید بسیں اور ٹرینیں چلانا پڑیں گی اور اگر اضافی ٹرانسپورٹ ماحول دوست نہ ہو تو فضائی آلودگی میں کوئی نمایاں کمی نہیں آئے گی۔

جرمن ٹرانسپورٹ کمپنیوں کی تنظیم وی ڈی وی نے بھی اس حکومتی منصوبے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے بجٹ کا بہت بڑا حصہ ٹکٹوں کی فروخت سے حاصل کیا جاتا ہے۔ اگر ٹکٹ ہی فروخت نہیں کیے جائیں گے تو ایسی صورت میں پبلک ٹرانسپورٹ پر اٹھنے والے اخراجات عوام ہی کے ٹیکسوں سے پورے کیے جائیں گے۔

جب برلن پولیس نے نوجوان مہاجر لڑکی کی تعریف کی

عوامی مقامات کی ویڈیو نگرانی سے فائدہ ہو گا، جرمن وزیر داخلہ

ٹریفک نظام اچھا تو زندگی کافی آسان

04:20

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں