1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

جرمنی میں نئے کورونا کیسز، اب ہر ہفتے 300 فی ایک لاکھ شہری

15 نومبر 2021

جرمنی میں کورونا وائرس کی نئی انفیکشنز کی اوسط گزشتہ ہفتے کے دوران ایک نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔ پورے ملک میں کورونا کی وبا کے پھیلاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

Deutschland | Coronavirus | Inzidenz über 300
تصویر: Rüdiger Wölk/imago images

متعدی امراض کی روک تھام کے نگران جرمن ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے مطابق جرمنی میں فی ایک لاکھ باشندوں میں کووڈ انیس کے نئے مریضوں کی ہفتہ وار اوسط تین سو تین ہو گئی ہے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ جرمنی میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی فی ایک لاکھ شہریوں کی بنیاد پر اوسط تین سو یا اس سے زیادہ ہو گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ایک پریشان کن پیش رفت ہے کیونکہ صرف ایک ہفتہ قبل ہی یہی اوسط فی ایک لاکھ افراد میں دو سو سے زیادہ ہوئی تھی۔

ویکسین نہ لگوانے والوں کے خلاف سخت ضوابط، زیادہ تر جرمن شہری حق میں

جرمنی کی تازہ صورت حال اعداد و شمار کی روشنی میں

جرمنی میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران تیئیس ہزار چھ سو سات افراد میں کووڈ انیس کی بیماری کی تشخیص ہوئی۔

رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ جرمن نقشہ دکھاتے ہوئے، سرخ علاقوں میں کورونا وبا شدید ظاہر کرتی ہےتصویر: picture alliance/dpa

گزشتہ برس کے اوائل سے یہ وبا پھیلنے کے بعد کووڈ انیس کے مریضوں کی مجموعی تعداد بھی اتوار چودہ نومبر کو پانچ ملین سے زیادہ ہو گئی۔ پیر پندرہ نومبر کو یہ تعداد پچاس لاکھ اڑتیس ہزار چار سو چھتیس بتائی گئی۔ ان میں سے شفایاب ہونے والے مریضوں کی تعداد چوالیس لاکھ چورانوے ہزار تین سو بنتی ہے۔

کووڈ بحران سے جرمنی کیوں نہیں نمٹ پا رہا ؟

دوسری جانب اس وبا کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد بھی اب ایک لاکھ کے قریب تر ہوتی جا رہی ہے۔ چودہ اور پندرہ نومبر کے دوران مزید چار سو نواسی افراد اس بیماری کے باعث ہلاک ہو گئے۔ اس طرح جرمنی میں اب تک کورونا وائرس کی وبا کے ہاتھوں مرنے والوں کی مجموعی تعداد اٹھانوے ہزار ایک سو چورانوے ہو گئی ہے۔

اس وبا کی چوتھی لہر کی وجہ سے ہسپتالوں میں شدید بیمار مریضوں کی آمد بھی معمول سے زیادہ ہو چکی ہے۔ جمعہ بارہ نومبر کو جرمن ہسپتالوں میں داخل ہونے والے کورونا وائرس کے مریضوں کی فی ایک لاکھ افراد میں اوسط  4.7 تھی جو اس سے ایک دن قبل سے بھی زیادہ تھی۔ جمعرات گیارہ نومبر کو یہ اوسط 4.65 رہی تھی۔ اس مناسبت سے ویک اینڈ کا ڈیٹا ابھی تک دستیاب نہیں۔

جرمنی میں کورونا وبا کی شدت، مفت ٹیسٹ پھر سے شروع

جہاں تک کووڈ انیس کے خلاف مدافعتی ویکسینیشن کا تعلق ہے، تو اب تک سڑسٹھ فیصد جرمن آبادی کو اس ویکسین کی دونوں خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔

جرمن شہر اشٹٹ گارٹ میں کورونا ویکسین لگانے والی بس کے باہر باری کے انتظار میں لوگ قطار میں کھڑے ہیںتصویر: THOMAS KIENZLE/AFP/Getty Images

شدید متاثرہ علاقے

یوں تو سارے جرمنی میں ہی کورونا وائرس کی انفیکشنز میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے تاہم مشرقی اور جنوب مشرقی حصے میں صورتِ حال سنگین بتائی جا رہی ہے۔ جرمنی کے اس حصے میں گزشتہ سات روز کے دوران فی ایک لاکھ افراد میں نئے کیسز کی اوسط ایک ہزار سے بھی زیادہ ہو چکی ہے۔

ایسے شدید متاثرہ علاقوں میں مشرقی جرمن ریاست سیکسنی اور شمالی ریاست شلیسوِگ ہولشٹائن کی خاص طور پر مثال دی جا سکتی ہے۔ پورے جرمنی میں سیکسنی وہ واحد وفاقی ریاست ہے، جہاں ویکسینیشن کی شرح سب سے کم ہے۔

ع ح / م م (ڈی پی اے، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں