جرمنی: مشتبہ انتہا پسند مسلمانوں کے خلاف پولیس کے چھاپے
18 جولائی 2019
جرمن پولیس نے انتہا پسند نظریات کے حامل مسلمان افراد کی تلاش میں نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں چھاپے مارے ہیں۔ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ انتہا پسند مسلمان پوشیدہ ہو سکتے ہیں۔
اشتہار
جرمن پولیس نے کولون اور ڈُرین شہر میں چار مبینہ انتہا پسند مسلمانوں کی تلاش میں چھاپے مارے ہیں۔ یہ دونوں شہر وفاقی جرمن ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں واقع ہیں۔ کولون تو جرمنی کا چوتھا بڑا شہر ہے اور انتہائی گنجان آباد بھی خیال کیا جاتا ہے۔
جرمن میڈیا کے مطابق پولیس نے ان چھاپوں کے دوران کم از کم چار مبینہ جہادی سوچ رکھنے والے افراد کو حراست میں لیا ہے۔ پولیس کی جانب سے ان چاروں افراد کی شناخت کے بارے کچھ واضح نہیں کیا گیا ہے۔ اسی طرح جرمن سیکریسی قانون کے تحت ان افراد کے پورے ناموں کو بھی میڈیا کے سامنے نہیں لایا گیا۔
مغربی جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں یہ چھاپے جمعرات اٹھارہ جنوری کی علی الصبح مارے گئے۔ سکیورٹی حکام کے مطابق یہ چھاپے مضبوط شواہد کی روشنی میں مارے گئے تھے اور اس کا خطرہ تھا کہ مبینہ طور پر گرفتار ہونے والے افراد دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کرنے میں مصروف تھے۔
یہ بھی بتایا گیا کہ پولیس کو ان چھاپوں سے قبل مخبری ہوئی تھی۔ اسی مخبری کے نتیجے میں کولون کے دو مکانوں پر پولیس نے چھاپے مارے تھے۔ ان چھاپوں سے متعلق پولیس کی جانب سے مزید تفصیلات سامنے نہیں لائی گئی ہیں۔
پولیس نے ممکنہ خطرے کے حوالے سے بھی کوئی تفصیل فراہم نہیں کی اور نہ ہی ابھی تک ان گرفتار شدگان کے حوالے سے کوئی واضح بیان جاری کیا ہے۔
ع ح، ع آ، نیوز ایجنسیاں
جرمنی میں مساجد کے دروازے سب کے لیے کھل گئے
جرمنی میں قریب ایک ہزار مساجد کے دروازے تین اکتوبر کو تمام افراد کے لیے کھول دیے گئے ہیں۔ یہی دن سابقہ مشرقی اور مغربی جرمن ریاستوں کے اتحاد کی سال گرہ کا دن بھی ہے۔
تصویر: Ditib
جرمن مساجد، جرمن اتحاد
جرمنی میں مساجد کے دوازے سب کے لیے کھول دینے کا دن سن 1997 سے منایا جا رہا ہے۔ یہ ٹھیک اس روز منایا جاتا ہے، جس روز جرمنی بھر میں یوم اتحاد کی چھٹی ہوتی ہے۔ اس دن کا تعین جان بوجھ کر مسلمانوں اور جرمن عوام کے درمیان ربط کی ایک علامت کے تناظر میں کیا گیا تھا۔ جرمنی میں مسلمانوں کی مرکزی کونسل کے مطابق آج کے دن قریب ایک لاکھ افراد مختلف مساجد کا دورہ کریں گے۔
تصویر: Henning Kaiser/dpa/picture-alliance
مساجد سب کے لیے
آج کے دن مسلم برادری مساجد میں آنے والوں کو اسلام سے متعلق بتاتی ہے۔ مساجد کو کسی عبادت گاہ سے آگے کے کردار کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے، کیوں کہ یہ مسلم برادری کے میل ملاپ اور سماجی رابط کی جگہ بھی ہے۔
تصویر: Henning Kaiser/dpa/picture-alliance
بندگی اور ضوابط
اسلام کو بہتر انداز سے سمجھنے کے لیے بندگی کے طریقے اور ضوابط بتائے جاتے ہیں۔ انہی ضوابط میں سے ایک یہ ہے کہ مسجد میں داخل ہونے سے پہلے جوتے اتار دیے جائیں۔ یہ عمل صفائی اور پاکیزگی کا عکاس بھی ہے کیوں کہ نمازی نماز کے دوران اپنا ماتھا قالین پر ٹیکتے ہیں، اس لیے یہ جگہ ہر صورت میں صاف ہونا چاہیے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/U. Baumgarten
تعمیرات اور تاریخ
زیادہ تر مساجد میں آنے والے غیرمسلموں کو مسجد بھر کا دورہ کرایا جاتا ہے۔ اس تصویر میں کولون کے نواحی علاقے ہیُورتھ کی ایک مسجد ہے، جہاں آنے والے افراد مسلم طرز تعمیر کی تصاویر لے سکتے ہیں۔ اس طرح ان افراد کو یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ جرمنی میں مسلمان کس طرح ملتے اور ایک برادری بنتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/U. Baumgarten
روحانیت کو سمجھنے کی کوشش
ڈوئسبرگ کی یہ مرکزی مسجد سن 2008ء میں تعمیر کی گئی تھی۔ اس مسجد کا رخ کرنے والوں کو نہ صرف مسجد کے مختلف حصے دکھائے جاتے ہیں، بلکہ یہاں آنے والے ظہر اور عصر کی نماز ادا کرنے والے افراد کو دوران عبادت دیکھ بھی سکتے ہیں۔ اس کے بعد مہمانوں کو چائے بھی پیش کی جاتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Skolimowska
عبادات کی وضاحت
مسلمانوں کے عبادت کے طریقہ کار کو متعارف کرانا تین اکتوبر کو منائے جانے والے اس دن کا ایک اور خاصا ہے۔ تاہم مسجد کا نماز کے لیے مخصوص حصہ یہاں آنے والے غیرمسلموں کے لیے نہیں ہوتا۔ اس تصویر میں یہی کچھ دیکھا جا سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Hanschke
تحفے میں تسبیح
اس بچے کے پاس ایک تسبیح ہے، جو اسے فرینکفرٹ کی ایک مسجد میں دی گئی۔ نمازی اس پر ورد کرتے ہیں۔ تسبیح کو اسلام میں مسبحہ بھی کہتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Rumpenhorst
بین الثقافتی مکالمت
جرمن مساجد اپنے دروازے مختلف دیگر مواقع پر بھی کھولتی ہیں۔ مثال کے طور پر جرمن کیتھولک کنوینشن کی طرف سے کیتھولک راہبوں اور راہباؤں کو مساجد دکھائی جاتی ہیں۔ اس تصویر میں جرمن شہر من ہائم کی ایک مسجد میں یہی کچھ دیکھا جا سکتا ہے۔ اس طرح کے مواقع مسیحیت اور اسلام کے درمیان بہتر تعلقات کی راہ ہوار کرتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
غلط فہمیوں کا خاتمہ
ڈریسڈن شہر کی مساجد ثقافتی اقدار کی نمائش بھی کرتی ہیں۔ المصطفیٰ مسجد نے اس دن کے موقع پر منعقدہ تقریبات کی فہرست شائع کی ہے۔ ان میں اسلام، پیغمبر اسلام اور قرآن سے متعلق لیکچرز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ لوگ یہاں مسجد میں قالینوں پر بیٹھ کر مختلف موضوعات پر بات چیت بھی کرتے ہیں۔