1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں ’اڑنے والی ٹیکسیاں‘

21 جون 2018

جرمن شہر انگلوشٹڈٹ میں جرمن حکومت، کار ساز ادارے آؤڈی اور ایئربس نے مل کر اڑنے والی ٹیکسیوں کے ایک منصوبے پر آزمائشی بنیادوں پر کام شروع کر دیا ہے۔ شمالی شہر ہیمبرگ میں پہلے ہی اسی طرز کے ایک منصوبے پر کام ہو رہا ہے۔

Fliegende Autos gegen den Verkehrsinfarkt
تصویر: picture-alliance/dpa/Unimedia USA

خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق جلد ہی جرمن شہر انگلوشٹڈٹ کی فضاؤں میں اڑنے والی ٹیکسیاں دکھائی دینے لگیں گی۔ اس سے قبل ہیمبرگ شہر میں ٹرانسپورٹ کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی کے استعمال کے منصوبے پر کام کا آغاز کیا گیا تھا۔

ہیلی کاپٹر مریخ پر اترے گا

اڑنے والی کاریں، جلد ایک حقیقت

’اڑنے والی گاڑياں‘ حقيقت سے کافی دور، محققين

کئی دہائیوں تک اڑنے والی گاڑیاں فقط سائنس فکشن فلموں میں دکھائی دیتی تھیں، مگر جرمنی اس خیال کو عملی شکل دینے میں مصروف ہے اور اس کے لیے کارساز ادارے آؤڈی اور طیارہ ساز ادارے ایئربس کی مدد لی جا رہی ہے۔ باویریا میں انگلوشٹڈٹ کو ٹیکنالوجی کا مرکز قرار دیا جاتا ہے اور اسی لیے اسی شہر کو اس منصوبے کے آزمائشی بنیادوں پر آغاز کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔

آؤڈی اور ایئربس کے نمائندوں، جرمن ٹرانسپورٹ وزیر آندریاس شوئیر، باویریا صوبے کے وزیر برائے ٹرانسپورٹ ڈووتھے بیر اور انگلوشٹڈٹ کے میئر کرسٹیان لؤزیل نے اس سلسلے میں بدھ کو ایک معاہدے پر دستخط کیے۔ اس معاہدے کے تحت باویریا صوبے کے اس شہر میں پرواز کرنے والی ٹیکسیاں چلانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

مستقبل کی پرواز کرنے والی تصوراتی کار

00:53

This browser does not support the video element.

آندریاس شوئیر نے کہا، ’’اڑنے والی ٹیکسیاں اب تک مستقبل کا ایک خواب کہی جاتی رہی ہیں۔ ان کی وجہ سے بالکل نئے امکانات پیدا ہو رہے ہیں، جن میں شہری علاقوں میں میڈیکل ٹرانسپورٹ جیسے امور شامل ہیں۔‘‘

مارچ میں جنیوا شہر میں ہونے والی ’پاپ اپ نیکسٹ‘ نمائش میں آؤڈی اور ایئربس پہلے ہی اڑنے والی گاڑیاں پیش کر چکی ہیں۔ تاہم انگلوشٹڈٹ میں ان دونوں کمپنیوں کی جانب سے کہا گیا کہ وہ اس شہر کے لیے پہلے سے طے کردہ خیال کے بجائے کھلے دماغ سے نئے آئیڈیاز پر بھی کام کریں گے۔ شہر کی جامعات اور تحقیقی اداروں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس منصوبے میں حصہ لیں۔

اس سے قبل ہیمبرگ شہر نے رواں ماہ کے آغاز پر ایک منصوبے کا اعلان کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ ڈرون اور دیگر اڑنے والے ذرائع کا استعمال کر کے شہر میں ٹرانسپورٹ کی صورت حال کو بہتر بنائیں گے۔ ایئربس ہیمبرگ شہر کے اس منصوبے میں بھی شامل ہے۔

یہ بات اہم ہے کہ جنیوا میں بھی ایسے ہی منصوبے پر کام ہو رہا ہے، جب کہ کہا جا رہا ہے کہ دبئی میں بھی اگلے ماہ سے اڑنے والی ٹیکسیاں فضا میں دکھائی دینے لگیں گی۔ بلغاریہ کے شہر صوفیہ میں اگلے ماہ یورپی یونین کے اسمارٹ شہروں کے حوالے سے یورپی سطح کا ایک اجلاس منعقد ہو رہا ہے اور انگلوشٹڈٹ اپنا یہ منصوبہ اس اجلاس میں بھی پیش کرے گا۔

ع ت / ع ح

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں