جرمنی میں ایردوآن کا ’ریڈ کارپٹ‘ استقبال
28 ستمبر 2018بتایا گیا ہے کہ جمعے کو کی صبح صدر ایردوآن کو مکمل عسکری اعزاز کے ساتھ خوش آمدید کہا جائے گا۔ جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر کی سرکاری رہائش گاہ پر ایردوآن کو گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا۔
کیا ایردوآن جرمنی کے ساتھ تعلقات کا نیا باب شروع کر پائیں گے؟
اس کے بعد ظہرانے کے موقع پر ایردوآن جرمن چانسلر انگیلا میرکل سے ملاقات کریں گے، جس کے بعد وہ ایک مرتبہ پھر جرمن صدارتی محل تشریف لے جائیں گے۔
ترکی میں سن 2016ء میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد جاری شدید کریک ڈاؤن کے تناظر میں جرمنی تحفظات کا اظہار کرتا رہا ہے، جب کہ متعدد جرمن رہنماؤں کی جانب سے ترک صدر ایردوآن پر ’آمرانہ طرز حکومت‘ کا الزام بھی عائد کیا جاتا رہا ہے۔ جمعرات کو جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر نے کہا کہ یہ سرکاری دورہ تعلقات کے ’معمول پر آنے‘ کا اشارہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’ہم ابھی اس سے بہت دور ہیں، مگر یہ دورہ تعلقات کی بہتری کا ایک آغاز ہو سکتا ہے۔‘‘
جرمنی کے متعدد اپوزیشن رہنماؤں نے جمعے کی شام سرکاری عشائیے کی تقریب میں شرکت کو مسترد کر دیا ہے۔ ان افراد کی جانب سے ایردوآن کے دورے پر تنقید کی بھی کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب جرمن دارالحکومت برلن میں متعدد مقامات پر مظاہرے بھی متوقع ہیں۔ ان مظاہروں کی کال دینے والی تنظیمیں ایک طرف تو ترکی میں اقلیتوں کے خلاف حکومتی اقدامات پر تنقید کر رہی ہیں اور دوسری جانب صدر ایردوآن کے ان اقدامات پر بھی سراپا احتجاج ہیں، جن میں ترکی میں صحافیوں اور میڈیا ہاؤس کے خلاف حالیہ کچھ عرصے میں شدید نوعیت کا دباؤ ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ایردوآن بہ طور صدر اور وزیراعظم جرمنی کے دورے کر چکے ہیں، تاہم یہ پہلا سرکاری دورہ ہے، جس میں ایردوآن کو مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ خوش آمدید کہا جا رہا ہے۔ ہفتے کے روز ایردوآن جرمن شہر کولون میں ایک مسجد کا افتتاح بھی کریں گے۔
ع ت، ع ب (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)