جرمنی میں اے ہیک بیکٹیریا کے باعث ایک ہلاکت کی تصدیق
25 مئی 2011جرمنی میں ایک خطرناک بیکٹیریا EHEC سے سینکڑوں لوگ متاثر ہوچکے ہیں۔ حکام کے مطابق محض ایک ہفتے کے دوران یہ بیکٹیریا ملک کے شمالی حصوں میں پھیل گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق جرمنی میں 460 افراد اب تک اس بیکٹیریا سے متاثر ہوچکے ہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اس وائرس کے پھیلاؤ کی ممکنہ وجہ تازہ سبزیاں اور پھل ہوسکتے ہیں۔
جرمن حکام کے مطابق ہینوور کے قریب ڈیپہولز کے ایک ہسپتال میں ایک 83 سالہ خاتون اے ہیک نامی اس بیکٹیریا کے باعث ہفتے کے روز ہلاک ہوئی۔ طبی حکام کے مطابق لیبارٹری ٹیسٹوں سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ اس خاتون کی ہلاکت کی وجہ اے ہیک بیکٹیریا تھا۔ اس خاتون کو رواں ماہ مئی کے وسط میں ہسپتال لایا گیا تھا۔
ادھر بریمن میں ایک اور خاتون کی ہلاکت کی ممکنہ وجہ بھی اسی وائرس کو قرار دیا جارہا ہے، تاہم طبی حکام کا کہنا ہے کہ ابھی لیبارٹری ٹیسٹوں کے ذریعے اس کی تصدیق ہونا باقی ہے۔
قبل ازیں منگل کے روز خبر رساں ادارے اے ایف پی نے جرمن حکام کے حوالے سے بتایا تھا کہ ممکنہ طور اس بیکٹیریا کے باعث انتڑیوں کی بیماری کی وجہ سے جرمنی میں تین عمر رسیدہ افراد انتقال کر گئے۔ صوبوں لوئر سیکسنی، بریمن اور شلیزوک ہولشٹائن میں حکام نے بتایا تھا کہ تین خواتین کی ہلاکت کی ممکنہ وجہ یہی بیکٹریائی انفیکشن تھا۔
جرمن وزیر برائے تحفظ صارفین اِلزے آئگنر نے EHEC نامی اس بیکٹیریا کے تیزی سے پھیلنے کو خطرناک قرار دیا ہے۔ آئگنر نے ٹیلی وژن پر بتایا کہ اس بیکٹیریا کے پھیلاؤ کی وجوہات کا پتہ ابھی تک نہیں لگایا جاسکا۔
اس بیکٹیریا کا ماخذ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ اس کی وجہ سے انسان کو الٹیاں، متلی پیچش کے ساتھ خون آنا شروع ہو جاتا ہے اور اس کا نتیجہ گردوں کے فیل ہونے کی صورت میں نکل سکتا ہے۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: امتیاز احمد