1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں تیزاب حملہ

5 مارچ 2018

جرمن شہر ڈوسلڈورف کے نواح میں ہوئے ایک تیزاب حملے میں ایک انرجی کمپنی کے منیجر بری طرح زخمی ہو گئے ہیں۔ پولیس نے کہا ہے کہ اس حملے کے تمام ممکنہ محرکات کو پیش نظر رکھتے ہوئے تفتیش کی جا رہی ہے۔

Innogy-Finanzvorstand Bernhard Günther
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Meissner

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے جرمن پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ جرمنی میں توانائی کی بڑی کمپنی RWE کی سبسدڑی کمپنی Innogy کے منیجر بیرنہارڈ گونتھر پر تیزاب حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں وہ بری طرح زخمی ہو گئے۔ پیر کے دن پولیس نے بتایا کہ دو نامعلوم افراد نے اتوار کے دن یہ کارروائی ان کے گھر کے قریب ہی سر انجام دی۔

بتایا گیا ہے کہ ان کے چہرے پر سلفیورک ایسڈ پھینک دیا گیا۔ اکاون سالہ بیرنہارڈ گونتھر ڈوسلڈورف کے نزدیکی علاقے ہان میں ایک بیکری سے واپس اپنے گھر جا رہے تھے کہ اچانک یہ کارروائی کی گئی۔ پولیس کے مطابق بیرنہارڈ گونتھر اس حملے کے بعد اپنے گھر پہنچے اور انہوں نے ایمرجنسی طبی امداد طلب کی۔

جرمن روزنامہ بلڈ کے مطابق بیرنہارڈ گونتھر کو ایک خصوصی ہیلی کاپٹر کے ذریعے نزدیکی ہسپتال پہنچایا گیا اور دوران سفر انہیں طبی امداد بھی دی گئی۔ طبی ذرائع کے مطابق ان کی حالت خطرے سے باہر ہے لیکن ان کا چہرہ اور آنکھیں اس تیزاب حملے سے شدید متاثر ہوئی ہیں۔ پولیس کے مطابق بیرنہارڈ گونتھر کی کمپنی کا ماحول دوست مظاہرین کے ساتھ تنازعہ چل رہا تھا۔

جرمن پولیس نے کہا ہے کہ اس حملے کی مکمل چھان بین کی جائے گی اور تمام تر پہلوؤں کو ملحوظ رکھا جائے گا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق حملہ آوروں کی عمریں بیس کے لگ بھگ معلوم ہوتی ہیں۔ جرمنی کی داخلی سکیورٹی کی ایجنسی نے اس کیس کو سنبھال لیا ہے۔  Innogy کے چیئرمین اوّے ٹیگز نے کہا ہے کہ وہ اس حملے پر صدمے کی کیفیت میں ہیں۔

ع ب / اے ایف پی

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں