1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں جوہری توانائی کی کہانی ختم ہو چکی ہے، جرمن چانسلر

2 ستمبر 2023

جرمن چانسلر نے حکمران اتحاد میں شامل فری ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے جوہری پاور پلانٹس کی بحالی کے مطالبے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی میں "جوہری توانائی اب ختم ہو چکی ہے۔"

Deutschland Berlin Pressekonferenz nach der Kabinettsklausur der Bundesregierung
تصویر: Jens Krick/Flashpic/picture alliance

جرمن چانسلر اولاف شولس نے اپنی اتحادی سیاسی جماعت فری ڈیموکریٹک پارٹی (ایف ڈی پی) کی طرف سے جوہری توانائی کے دوبارہ استعمال پر غور کرنے کے مطالبات مسترد کر دیے ہیں۔

جرمنی نے اس سال 15 اپریل کو اپنے آخری تین جوہری پاور پلانٹس بھی بند کر دیے تھے۔ رواں ہفتے ایف ڈی پی کے پارلیمانی گروپ نے ایک پالیسی اسٹیٹمنٹ کی منظوری دی جس میں جرمنی سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بدترین حالات کے لیے تیار رہنے کے لیے استعمال کے قابل جوہری پاور پلانٹس کو ختم نہ کرے۔ ان کے مطابق یہ واحد طریقہ ہے جس سے جرمنی ہر طرح کے حالات سے نبردآزما رہنے کے قابل ہوگا۔

شولس کیا کہتے ہیں؟

ایک جرمن نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے جرمن چانسلر اولاف شولس کا کہنا تھا کہ جرمنی میں جوہری پلانٹس کا موضوع اب ڈیڈ ہارس ہے۔ 

شولس نے کہا کہ جوہری توانائی ختم ہو چکی ہے۔ کوئی بھی جو نئے جوہری پاور پلانٹس بنانا چاہتا ہے اسے 15 سال درکار ہوں گے اور 15 سے 20 بلین یورو خرچ کرنا ہوں گے۔ شولس کا کہنا تھا کہ ان کا یہ فیصلہ سیاسی نہیں ہے بلکہ قانونی طور پر کیا گیا ہے۔

فرح بھگت (ر ب/ ع ب )

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں