جرمنی کے بعض حصوں میں اتوار نو فروری کو ایک طاقتور سمندری طوفان داخل ہو رہا ہے۔ عام لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کا کہا گیا ہے۔ اس کے علاوہ غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اشتہار
اتوار نو فروری کی رات سے منگل تک جرمنی کے شمالی اور مغربی علاقوں میں ایک طوفان آ رہا ہے۔ طاقتور جھکڑ اور امکاناً موسلا دھار بارش ان علاقوں کو اپنی گرفت میں لے لیں گے۔ اس دوران شدید آسمانی بجلی چمکنے کا بھی قوی امکان ہے۔
سمندری طوفان زابینے کے ساتھ چلنے والی تیز ہواؤں کی رفتار ایک سو بیس کلو میٹر فی گھنٹہ ہو گی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جھکڑوں اور بارشوں کے سلسلے کا آغاز اتوار نو فروری کی شام سے شروع ہو جائے گا اور اس میں بتدریج شدت پیدا ہو جائے گی۔
جرمنی کے گنجان آباد صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے شہروں کولون اور بون کے تعلیمی اداروں نے اپنے طلبہ کو گھروں پر رہنے کی ہدایت کی ہے۔ اس مناسبت سے تعلیمی اداروں کے سربراہوں کی جانب سے والدین کو آن لائن مطلع کر دیا گیا ہے۔
اسی طرح عام لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اتوار سے منگل تک گاڑیوں پر سفر سے اجتناب برتیں اور اپنے تجویز کردہ سفر کو ملتوی کر دیں۔ جرمن محکمہ موسمیات نے اس طوفان کو خاصا خطرناک قرار دیا ہے۔
ریل گاڑیوں کو زابینے طوفان کے جھکڑ اور بارش شدید متاثر کر سکتے ہیں۔ اس باعث شمالی اور مغربی جرمنی میں ٹرین سروس میں خلل پیدا ہونے کا یقینی امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
زابینے طوفان بحر اوقیانوس سے اٹھ رہا ہے اور جرمن علاقوں میں داخل ہونے کے بعد بتدریج جنوب کی طرف بڑھتا جائے گا اور اس طرح باویریا کا وسیع علاقہ سمندری طوفان کی لپیٹ میں آ سکتا ہے۔ باویریا کے علاقے میں یہ طوفان پیر کی رات میں داخل ہو جائے گا۔ ماہرین موسمیات کے مطابق پیر کی شام سے موسم بہتر ہونا شروع ہو جائے گا۔
ع ح ⁄ ا ا (ڈی پی اے)
شمالی جرمنی میں گزشتہ برس آنے والے طوفان کی تباہ کاریاں
جرمنی کے شمالی علاقوں میں گزشتہ شب آنے والے کیٹیگری تین کے طوفان زاویئر نے نظام زندگی کو معطل کر کے رکھ دیا۔ طوفان کے باعث کم از کم سات افراد ہلاک ہو ئے، کئی مکانوں کی چھتیں اُڑ گئیں اور سینکڑوں درخت جڑوں سے اکھڑ گئے۔
تصویر: picture alliance/dpa/D. Bockwoldt
جان لیوا ڈرائیونگ
زاویئر طوفان کے دوران ہوا کی رفتار 115 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی گئی۔ طوفان کے باعث مجموعی طور پر سات افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے پانچ افراد گاڑی چلاتے ہوئے حادثوں کا شکار ہو کر ہلاک ہوئے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/C. Gateau
بڑے پیمانے پر تباہی
شدید طوفان کے باعث سب سے زیادہ تباہی ساحلی علاقوں میں ہوئی۔ جرمنی کے شمالی علاقوں میں وِلہم بندرگاہ پر نصب کرینیں اکھڑ کر یےڈے دریا میں جا گریں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Assanimoghaddam
’طاقتور ترین طوفان‘
جرمن دارالحکومت برلن کے کچھ رہائشیوں کے مطابق انہوں نے اپنی زندگی میں زاویئر سے زیادہ طاقتور طوفان نہیں دیکھا۔ برلن میں طوفان کی زد میں آ کر کئی درخت جڑوں سے اکھڑ گئے، ایسا ہی ایک درخت ایک ٹرام اسٹیشن پر بھی آ گرا۔
تصویر: picture alliance/dpa/M. Gambarini
سفر میں مشکلات
شدید طوفان کے باعث جرمنی کی قومی ریلوے کمپنی نے اپنی کئی ٹرینیں منسوخ کر دی تھیں۔ پبلک ٹرانسپورٹ نہ چلنے کے باعث برلن سمیت ملک کے شمال میں واقع کئی شہروں میں ہزاروں مسافر پھنس کر رہ گئے۔ بریمن اور ہینوور کے ہوائی اڈوں سے بھی کئی بین الاقوامی پروازیں منسوخ کر دی گئی تھیں۔
تصویر: picture alliance/dpa/G.Fischer
ہر طرف ایمرجنسی
طوفان کی زد میں آنے والے بیشتر جرمن شہروں میں حکام نے شہریوں کو گھروں ہی میں رہنے کی تلقین کی تھی۔ طوفان کے دوران ریسکیو کے لیے حکام کو ایک ہزار سے زائد کالیں موصول ہوئیں۔