1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں سائنسی تجربات کے لیے جانوروں کے استعمال میں کمی

23 دسمبر 2023

لیبارٹریوں میں استعمال کیے جانے والے چوہوں کی تعداد 2022 میں 1.25 ملین تک گر گئی، جو 2021 میں 1.34 ملین تھی۔جرمنی میں جانوروں پر کم تجربات کرنے کا رجحان گزشتہ سالوں میں واضح طور پر بڑھا ہے.

Dicke und dünne Mäuse
تصویر: AP

جرمنی کے فیڈرل انسٹی ٹیوٹ فار رسک اسیسمنٹ کی جانب سے حال ہی میں جاری کردہ رپورٹ کے مطابق سال 2022 میں  لیبارٹری اور سائنسی تحقیق  کے لیے فقاری اور سمندری جانداروں کی تعداد میں ایک برس پہلے کے مقابلے میں  134,000  جانوروں کی کمی آئی۔ سال 2021 میں یہ تعداد 1.73 ملین تھی ۔  

ایجنسی کے سربراہ آندریاس ہینزل نے کہا ہے کہ جرمنی میں جانوروں پر تجربات  کرنے کے رجحان میں گزشتہ سالوں میں واضح طور پر کمی آئی ہے۔ ہینسل نے کہا کہ تجربات میں استعمال ہونے والے جانوروں کی تعداد میں مسلسل تیسرے سال کمی واقع ہوئی ہے۔

جرمنی میں جانوروں پر تجربات کرنے کے رجحان میں گزشتہ سالوں میں واضح کمی آئی ہے تصویر: picture-alliance/dpa

اعداد و شمار کے مطابق جرمنی میں تقریباً 79 فیصد لیبارٹری ٹیسٹوں اور سائنسی تجربات میں استعمال کیے جانے والے جانور چوہے اور چوہیائیں تھیں تاہم 2022 میں ان کی تعداد میں کمی آئی۔لیبارٹریوں میں تجربات کے لیے استعمال ہونے والے چوہوں کی تعداد 2022 میں 1.25 ملین تک گر گئی، جو 2021 میں 1.34 ملین ریکارڈ کی گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق اس طرح مچھلیوں اور بلیوں کی تعداد میں بھی کمی واقع ہوئی۔

تاہم بندروں اور پروسیمینز کی تعداد بڑھ کر 2,204 تک پہنچ گئی۔ ایجنسی کے مطابق بندر انسانی ادویات کے محدود تجربات میں استعمال ہوتے ہیں۔جبکہ بن مانس کو جرمنی میں آخری بار 1991 میں سائنسی تجرباتی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔

م ق⁄ ش ر (ڈی پی اے)

’’اس لیبارٹری سے کوئی جانور زندہ واپس نہیں جاتا۔۔۔‘‘

02:53

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں