1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں سامیت دشمنی کی کوئی گنجائش نہیں، میرکل

27 جنوری 2019

جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے مطابق ملک میں ماضی کی نسبت ایک مختلف طرح کی سامیت دشمن سوچ دکھائی دے رہی ہے۔ ان کے مطابق جرمنی میں ہر فرد واحد کو سامیت دشمنی کے خلاف جدوجہد کا حصہ بننا ہو گا۔

Deutschland Bundeskanzlerin Angela Merkel im ehemaligen KZ Dachau
تصویر: picture-alliance/AP Photo/K. Joensson

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ’انٹرنیشل ہولوکوسٹ‘ یادگاری دن کے موقع پر دیے گئے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ جرمنی میں ہر فرد واحد کو سامیت دشمنی کے خلاف جدوجہد کا حصہ بننا ہو گا۔

ہولوکاسٹ کی یاد کا بین الاقوامی دن آج اتوار 27 جنوری کو منایا جا رہا ہے۔ اپنے ہفتہ وار ویڈیو پیغام میں اس دن کی مناسبت سے چانسلر میرکل نے کہا کہ جرمنی میں ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر طرح کی سامیت دشمنی اور اجانب دشمنی کو ’بالکل برداشت‘ نہ کرے۔

میرکل کے مطابق جرمن معاشرے میں نسلی تعصب اب تک موجود ہے اور ملک میں یہودیوں کو ’ایک مختلف طرح کی سامیت دشمنی‘ کا سامنا ہے۔ تصویر: Getty Images/AFP/D. Hill

چانسلر میرکل کا کہنا تھا، ’’آج کی نسل کو ضرور جاننا چاہیے کہ ماضی میں لوگ کیا کچھ کر چکے ہیں اور ہمیں مستعد ہو کر یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ماضی جیسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔‘‘

’بڑھتی ہوئی نفرت‘

میرکل کے مطابق جرمن معاشرے میں نسلی تعصب اب تک موجود ہے اور ملک میں یہودیوں کو ’ایک مختلف طرح کی سامیت دشمنی‘ کا سامنا ہے۔ چانسلر کا کہنا تھا کہ جرمنی میں مقیم یہودیوں کو اب مقامی شہریوں کے ساتھ ساتھ مسلمان مہاجرین کی نفرت کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔

اتوار ستائیس جنوری کو جرمنی سمیت کئی دوسرے ممالک میں ہولوکاسٹ کی یاد کا بین الاقوامی دن منایا جا رہا ہے۔ ہولوکاسٹ کے دوران ساٹھ لاکھ یورپی یہودیوں کو قتل کر دیا گیا تھا۔

ش ح / ع ح (اے ایف پی، اے پی) 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں