1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں مزید کئی شہر کورونا ہاٹ سپاٹ قرار

12 اکتوبر 2020

جرمنی میں کورونا کیسز کی بڑھتی تعداد کے سبب مزید کئی شہروں کو کورونا ہاٹ اسپاٹ قرار دے دیا گیا ہے۔ کئی جرمن ریاستوں نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ کورونا سے بچاؤ کے ضوابط پر سختی سے عمل کریں۔

Deutschland Corona-Pandemie Symbolbild Mundschutz beim einkaufen
تصویر: Imago Images/R. Peters

جرمنی میں مزید کئی شہروں کو کورونا ہاٹ اسپاٹ قرار دے دیا گیا ہے۔ اس فہرست میں شامل ہونے والے نئے شہروں میں کولون، اشٹٹ گارٹ، ایسن، مائنز، ڈوئسبرگ اور میونخ شامل ہیں۔ کئی جرمن ریاستوں کے سربراہان حکومت نے ایک بار پھر شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ کورونا سے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے طے کردہ قواعد وضوابط پر سختی سے عمل کریں۔

جرمن حکام کے مطابق اگر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی یہ شرح برقرار رہی تو کورونا ضوابط کو مزید سخت کر دیا جائے گا جن میں ماسک پہننے کے علاوہ لوگوں کے ایک ساتھ جمع ہونے کی تعداد کو بھی مزید کم کرنا شامل ہو گا۔

جرمن پارلیمان میں ماسک نہ پہننے پر جرمانہ ہوگا

’عوام کووڈ ایپ کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرے‘

جمعہ نو اکتوبر کو ملک بھر میں 4500 سے زائد کورونا کیسز سامنے آئے تھے۔ تاہم آج پیر 12 اکتوبر کو رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کی طرف سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نئے کیسز کی تعداد 2,467 ریکارڈ کی گئی۔ اس طرح ملک میں کورونا کی وبا کے آغاز سے اب تک کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 325,331 تک پہنچ گئی ہے۔ کووڈ انیس کی وبا سے ہلاک شدگان کی تعداد 9,621 ہے۔

کورونا ہاٹ اسپاٹ قرار دینے کا اصول

جرمنی میں کورونا ہاٹ اسپاٹ ان شہروں یا علاقوں کو قرار دیا جاتا ہے جہاں ہر ایک لاکھ کی آبادی پر مسلسل سات دنوں تک روزانہ 50 نئے کیسز سامنے آئیں۔ برلن، فرینکفرٹ اور بریمن جیسے کئی بڑے شہر پہلے ہی اس فہرست میں ہیں۔

کورونا ہاٹ اسپاٹ قرار دیا جانے والا اہم اور تازہ ترین جرمن شہر میونخ ہے جو ایک بار پھر اس فہرست میں شامل ہوا ہے۔ جرمنی میں متعدی بیماریوں سے متلق تحقیقی ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے مطابق میونخ میں آج پیر 12 اکتوبر تک گزشتہ سات دنوں کے دوران نئے کورونا کیسز کی یومیہ شرح 50.6 انفیکشنز فی ایک لاکھ شہری رہی۔

تاہم جرمنی میں کورونا کیسز کی تعداد میں اضافے کے باوجود ملک میں لاک ڈاؤن کا فی الحال کوئی امکان نہیں کیونکہ جرمن وزیر معاشیات پیٹر آلٹمائر ایسے لاک ڈاؤن کے امکان کو رد کر چکے ہیں۔

ا ب ا / ع ا (ڈی پی اے، اے پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں