’جرمنی میں مقیم روسی جوڑے کوزہر دیا گیا‘
28 دسمبر 2010جرمن دفتر استغاثہ کے ترجمان سِلکے بیکر نے خبررساں ادارے اے یف پی کو بتایا ہے کہ اگرچہ اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے تاہم فی الحال انہیں زہر دئے جانے کا صرف امکان نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’فی الوقت ہمارے پاس کوئی شواہد نہیں ہیں اور اس بات کا صرف امکان ہے کہ انہیں زہر دیا گیا ہے۔‘
جرمن دفتر استغاثہ کے ترجمان کے مطابق تحقیقاتی عمل سیاسی انتقام کے زمرے میں آنے والے جرائم سے متعلق محکمے کے ہاتھ میں ہے اور وہی اس حوالے سے تفتیش کر رہا ہے۔
رواں ماہ کے آغاز پر ایک جرمن ہف روزہ فوکس نے کہا تھا کہ ڈاکٹروں نے وکٹر اور مارینا کلاشنکوف کے خون میں زہر آلود مادے مرکری کی غیر معمولی مقدار کا پتہ چلایا۔ وکٹر کے جی بی کے سابق کرنل تھے جبکہ ان کی اہلیہ مارینا ایک مؤرخ کے طور پہچانی جاتی ہیں۔ یہ دونوں ہی ماسکو حکومت کےکڑے ناقد ہیں۔ دونوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انہیں زہر دینے کی کوشش کی گئی ہے، جس کے بعد تحقیقات شروع کی گئیں۔
روس حکومت کے منحرف اس جوڑے نے تحقیقاتی افسران کو بتایا ہے کہ انہیں اس بات کا علم نہیں ہے کہ انہیں زہر کس طرح اور کس نے دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس بات کا علم وسط نومبر میں اس وقت ہوا جب ڈاکٹروں نے ان کے خون میں مرکری کا ہائی لیول پایا۔
جرمنی میں سکونت پذیر مسٹر اینڈ مسز کلاشنکوف سن 1990ء سے صحافت کے شعبے سے وابستہ ہیں اور دونوں ہی اپنی تحریروں میں روس کی موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔ ان دونوں کے آرٹیکلز میں بالخصوص چیچنیا پر روسی پالیسی کو ہدف تنقید بنایا جاتا ہے۔
سن 2006ء روس کے ایک سابق جاسوس الیگزینڈر لیٹونینکو کو لندن میں زہر دے کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ برطانوی تحقیقاتی افسران کو شبہ ہے کہ ان کی موت کے پیچھے کے جی بی کے ایجنٹ Andrei Lugovoi کا ہاتھ تھا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: ندیم گِل