جرمنی میں نئی کاروں کی فروخت، مارچ میں قریب سترہ فیصد اضافہ
9 اپریل 2023جرمنی میں ٹرانسپورٹ سے متعلق وفاقی محکمہ کے بی اے کہلاتا ہے۔ اس ادارے کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ پورے ملک میں مارچ 2022ء کے مقابلے میں تقریباﹰ 16.6 فیصد زیادہ نئی گاڑیاں فروخت ہوئیں۔
اس متاثر کن کاروباری اضافے کا مطلب یہ ہے کہ دنیا بھر میں مشہور موٹر گاڑیاں تیار کرنے والی جرمن صنعت اب کورونا وائرس کی عالمی وبا اور اس دوران پرزوں کی ترسیل سے متعلق سپلائی چین میں پیدا ہونے والی رکاوٹوں کے اثرات سے کافی حد تک نکل چکی ہے۔
ایس یو وی گاڑیوں کی مقبولیت
کے بی اے نے بتایا کہ جرمنی میں، جو یورپی یونین کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک اور یورپ کی سب سے بڑی معیشت بھی ہے، مارچ 2023ء میں مجموعی طور پر 281,361 نئی گاڑیاں سڑکوں پر آئیں۔ یہ تعداد مارچ 2022ء کے مقابلے میں تقریباﹰ 17 فیصد زیادہ بنتی ہے۔
جرمن آٹو موبائل صنعت کے زوال پر بننے والی ڈاکومنٹری
اس سے قبل فروری میں بھی جرمنی میں نئی کاروں کی فروخت میں ہونے والا اضافہ فروری 2022ء کے مقابلے میں حوصلہ افزا تو تھا مگر اس کی شرح صرف 2.8 فیصد رہی تھی۔
گزشتہ ماہ جرمن صارفین نے ملک بھر میں جتنی بھی نئی گاڑیاں خریدیں، ان میں سب سے زیادہ تعداد روایتی گاڑیوں کے مقابلے میں سڑک سے زیادہ اوپر رہنے والی ان کاروں کی تھی، جو SUV کہلاتی ہیں۔ مارچ میں فروخت کی گئی دو لاکھ 81 ہزار سے زائد نئی گاڑیوں میں سے تقریباﹰ 30 فیصد SUV گاڑیاں ہی تھیں۔
الیکٹرک گاڑیوں کی مانگ بھی زیادہ
یورپی یونین کی طرف سے پٹرول سے چلنے والے انجنوں والی روایتی گاڑیوں کی حوصلہ شکنی کرنے اور تحفظ ماحول کے لیے زیادہ مؤثر اقدامات کرنے کی نیت سے جو کئی طرح کے نئے قوانین بنائے گئے ہیں، ان کی روشنی میں یونین کے سبھی ممالک میں الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت گزشتہ چند برسوں سے مسلسل زیادہ ہوتی جا رہی ہے۔
مرسیڈیز گاڑیاں بنانے والی جرمن کمپنی کا نام بدل دیا جائے گا
جرمنی میں بھی یہی رجحان دیکھا جا ریا ہے۔ گزشتہ ماہ پورے ملک میں جو نئی کاریں فروخت ہوئیں، ان میں سے 44 ہزار سے زائد گا ڑیاں الیکٹرک کاریں تھیں، جنہیں EV کہا جاتا ہے۔ یہ تعداد 28 فیصد اضافے کا پتہ دیتی ہے۔
م م / ش ر (ڈی پی اے، اے ایف پی)