ویکسین لازمی ہو کہ نا، جرمن کابینہ منقسم
26 جولائی 2021کئی دوسرے ملکوں کی طرح جرمنی میں ویکسین لگوانے کے بارے میں شکوک و شبہات بڑھتے جا رہے ہیں۔ رائے عامہ کے کئی جائزوں میں بھی ویکسین لگوانے میں عام لوگوں کی عدم دلچسپی سامنے آئی ہے۔
فرانس میں ایک روز قبل کورونا ویکسین لگوانا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ اس مناسبت سے چانسلر انگیلا میرکل کی کابینہ میں اس معاملے پر وزرا میں عدم اتفاق رہا اور رائے پر یکساں موقف سامنے نہیں آیا۔
جرمن وزیر انصاف کا موقف
چانسلر میرکل کی کابینہ میں شامل وزیر انصاف کرسٹین لامبریخٹ نے اپنے سابقہ موقف کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ اس معاملے پر اپنی رائے رکھتی ہیں کہ کورونا ویکسین لگوانے کے لیے فرد کو پابند نہیں کیا جا سکتا۔
کورونا ویکسین کے بارے میں بڑھتے شکوک و شبہات
ان کا یہ موقف ایسے وقت میں سامنے آیا جب کئی وزرا کا خیال ہے کہ جرمنی میں ویکسین ہر فرد کے لیے لگوانا لازمی قرار دیا جائے۔
وزیر انصاف لامبریخٹ کا کہنا ہے کہ ویکسین کے حوالے سے کوئی عمومی پابندی نہیں کہ اسے لازمی لگوایا جائے لیکن یہ توقع کی جاتی ہے کہ ہر شہری اس کی اہمیت کے تناظر میں اسے لگوانے سے گریز مت کرے کیونکہ ایسا کرنے میں ان ہی کا تحفظ ہے اور پھر دوسرے بھی ان سے محفوظ رہیں گے۔
ویکسین کے بعد ٹیسٹ کا خرچہ
جرمن وزیر انصاف کرسٹین لامبریخٹ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک مرتبہ ویکسین لگانے کا سلسلہ مکمل ہو گیا تو پھر ابھی جو بغیر کسی ادائیگی کے ٹیسٹ کروائے جا رہے ہیں، ہو سکتا ہے کہ ان کا بوجھ حکومت پر ڈالنے کے بجائے ٹیسٹ کروانے والے پر منتقل کر دیا جائے۔
اس بات کا اظہار انہوں نے متعدی اور وبائی امراض پر نگاہ رکھنے والے جرمن قومی ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ میں منعقدہ ایک میٹنگ میں کیا۔
ماسک پہننے کی پابندی بتدریج ختم کی جائے گی، جرمن وزیر صحت
رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کا کہنا ہے کہ پیر چھبیس جولائی کی صبح تک جرمنی کی کل آبادی کے قریب نصف حصے یا 49.4 فیصد کو ویکسین کی دونوں خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔ آبادی کا یہ تناسب اکتالیس ملین سے زائد بنتا ہے۔ انسٹیٹیوٹ کے مطابق قریب 50.6 فیصد کو ویکسین کا ایک ایک انجیکشن لگایا جا چکا ہے۔ اس وقت جرمنی میں روزانہ کی بنیاد پر ایک لاکھ بیس ہزار افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔
ویکسین نہ لگوانے والوں پر پابندی کا امکان
جرمن وزیر داخلہ ہورست زیہوفر نے ایسا امکان ظاہر کیا ہے کہ جو افراد ویکسین نہیں لگوائیں گے، وہ پابندیوں کا سامنا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے ممکنہ پابندیوں کو امتیازی سلوک تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
زیہوفر کے مطابق ویکسین سے انکار کرنے والوں کو معاشرے کا عمومی رویہ اپنانا ہو گا اور اس کے بعد ہی وہ کسی مجمع یا پارٹی میں شریک ہونے کے اہل ہوں گے۔
امریکا میں ویکسین سے بعض نوجوانوں میں دل کا عارضہ، انکوائری شروع
گزشتہ ویک اینڈ پر جرمن چانسلر کے دفتر کی وزیر ہیلگا براؤن نے ویکسین نہ لگوانے والوں پر ایسی پابندیاں لگانے کا معاملہ اٹھایا، جن پر عمل کرنے سے وہ سینما گھروں اور کھیل کے اسٹیڈیم یا ریستورانوں میں داخل ہونے سے روکے جا سکیں گے۔
ہیلگا براؤن کا پابندیاں لگانے کا خدشہ کورونا وائرس کی ممکنہ چوتھی لہر کے حوالے سے ہے۔ اس لہر کو ڈیلٹا ویریئنٹ کی افزئش کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
ع ح ع ب (ڈی پی اے)