1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں پاکستانی نژاد سائنسدان آصفہ اختر کا منفرد اعزاز

15 جولائی 2020

ڈاکٹر آصفہ اختر عالمی شہرت یافتہ جرمن ادارے ماکس پلانک سوسائٹی کے حیاتیات اور طب کے سیکشن کی سربراہی کرنے والی پہلی بین الاقوامی خاتون نائب صدر بن گئی ہیں۔

Deutschland Max Planck Institut Freiburg Asifa Akhtar
تصویر: MPI of Immunobiology and Epigenetics, Freiburg

جرمنی کی ماکس پلانک سوسائٹی کو عالمی شہرت حاصل ہے۔ اس کے ذیلی اداروں ميں اعلیٰ درجے کی سائنسی تحقیق کی جاتی ہے۔ اس کی عالمی شہرت کی وجہ یہ بھی ہے کہ سن 1948 سے لے کر اب تک ماکس پلانک سوسائٹی کے 18 محققين نوبل انعامات حاصل کر چکے ہيں۔

ڈاکٹر اختر ماکس پلانک سوسائٹی یا ’ایم پی جی‘ کے بائیولوجی اور میڈیسن کے سیکشن کی نائب صدر کی حیثیت سے اس سیکشن کی انچارج ہوں گی اور وہ ماکس پلانک اسکولوں کے لیے کانٹیکٹ پرسن کی خدمات بھی سرانجام دیں گی۔

انسٹی ٹیوٹ کی ویب سائٹ کو دیے گئے ایک بیان میں ڈاکٹر اختر نے کہا کہ وہ اس ذمہ داری کو مستقبل کے لیے عملی حکمت عملی تشکیل دینے کا ایک بہترین موقع خیال کرتی ہیں۔ ان کے بقول، ’’اس عہدے کے متعدد پہلو ہیں، جس میں مواصلات، بین الاقوامیت، تنوع، نوجوان سائنسدانوں کے کیریئر کی ترقی اور مجموعی طور پر جرمن سائنسی عمل کو مستحکم بنانا شامل ہے۔‘‘

سائنس کے شعبے میں صنفی مساوات کی ترویج

ڈاکٹر آصفہ اختر صنفی مساوات کے معاملے کو بھی آگے بڑھانا چاہتی ہے۔ ان کے بقول، ’’صنفی مساوات پر مسلسل کام جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ سائنس کی شعبے میں نمایاں خواتین موجود ہیں اور ہمیں ماکس پلانک سوسائٹی کے لیے ان خواتین کی خدمات حاصل کرنے کے سلسلے میں نہ صرف اپنے تمام تر وسائل استعمال کرنے چاہییں بلکہ ہر ممکن کوششں کرنی چاہیے۔‘‘

’نوجوان سائنسدانوں کے لیے دل دھڑکتا ہے‘

ڈاکٹر اختر نے یکم جولائی سے اس انتہائی اہم عہدے کی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ان کا دل نوجوان سائنسدانوں کے لیے دھڑکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان سائنسدان اپنے کیرئیر کے مختلف مراحل میں جن مشکلات کا سامنا کرتے ہیں، وہ ان کو بخوبی سمجھ سکتے ہیں۔ اس لیے وہ نوجوان سائنسدانوں کے لیے نئے منصوبوں کو آگے بڑھانا چاہتی ہیں۔

ڈاکٹر آصفہ کون ہیں؟

پاکستان کے شہر کراچی میں سن 1971 میں پیدا ہونے والی ڈاکٹر آصفہ اختر نے سن 1997 میں امپیریئل کینسر ریسرچ فنڈ لندن میں پی ایچ ڈی مکمل کی۔ انہوں نے سن 1998 سے 2001ء کے دوران جرمن شہر ہائیڈل برگ میں قائم یورپین مالیکیولر بائیولوجی لیبارٹری (ای ایم بی ایل) اور میونخ میں واقع اڈولف بوٹینانٹ انسٹیٹیوٹ میں اپنی پوسٹ ڈاکٹوریل فیلوشپ مکمل کی۔ ڈاکٹر اختر سن 2013 سے، جرمن شہر فرائبرگ میں ماکس پلانک انسٹیٹیوٹ برائے ایمیون بائیولوجی اور ایپی جینیٹکس میں ڈائریکٹر کے عہدے پر فائض ہیں۔

ماکس پلانک سوسائٹی

جرمنی کی ’سائنس کے فروغ کی ماکس پلانک سوسائٹی‘ ايک غير جانبداراور عوامی فلاحی تحقیقی ادارہ ہے۔ يہ سوسائٹی بنيادی سائنسی اصولوں پر ريسرچ کرتی ہے اور اس کے انسٹيٹيوٹ ممتاز محققین اور ماہرین پر خصوصی توجہ ديتے ہيں۔
ماکس پلانک سوسائٹی کے انسٹيٹيوٹ اصولی سائنسی تحقیق کے ميدان ميں ’اعلیٰ کارکردگی کے مراکز‘ میں شمار ہوتے ہیں اور يہ سوسائٹی بڑی تعداد میں غير ملکی طالبعلموں کو مالی مدد بھی فراہم کرتی ہے۔

پاکستانی ماہر اجرام فلکی ڈاکٹر نُزیر خواجہ کی خصوصی گفتگو

08:44

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں