1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمجرمنی

جرمنی میں دو افراد کے مبینہ افغان قاتل کے خلاف مقدمہ شروع

مقبول ملک ، روئٹرز اور ڈی پی اے کے ساتھ۔ ادارت | عاطف بلوچ
16 اکتوبر 2025

جرمنی میں ایک ایسے نوجوان افغان شہری کے خلاف مقدمے کی عدالتی سماعت شروع ہو گئی ہے، جس پر ایک پارک میں چاقو حملہ کر کے دو افراد کو قتل کرنے کا الزام ہے۔ مرنے والوں میں سے ایک بالغ جرمن مرد تھا اور دوسرا ایک دو سالہ بچہ۔

جرمن صوبے باویریا کے شہر آشافن برگ میں آج کی عدالتی سماعت کے دوران مبینہ افغان ملزم، دائیں طرف، عدالتی کارروائی سنتے ہوئے
جرمن صوبے باویریا کے شہر آشافن برگ میں آج کی عدالتی سماعت کے دوران مبینہ افغان ملزم، دائیں طرف، عدالتی کارروائی سنتے ہوئےتصویر: Karl-Josef Hildenbrand/dpa/picture alliance

جرمنی کے شہر آشافن برگ سے جمعرات 16 اکتوبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک جرمنی میں آٹھ ماہ سے زائد عرصہ قبل اس جرم کے ارتکاب اور اس کے نتیجے میں دو انسانی جانوں کے ضیاع نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔

جرمنی میں چاقو حملے کے دو مختلف واقعات، دو ہلاک دو زخمی

اس دوہرے قتل کے مبینہ ملزم نے، جس کا تعلق افغانستان سے ہے اور جس کی اس جرم کے ارتکاب کے وقت عمر 28 برس تھی، آشافن برگ کے ایک پارک میں عام افراد پر چاقو سے حملہ کر دیا تھا۔ جرمنی میں نافذ پرائیویسی قوانین کے تحت پولیس اور عدالتی حکام نے اس افغان باشندے کی مکمل شناخت ظاہر کرنے کے بجائے صرف اس کے نام کا پہلا حصہ بتایا ہے، جو انعام اللہ ہے۔

عدالتی سماعت کے آغاز سے پہلے ملزم کو عدالت میں لایا جا رہا ہےتصویر: Karl-Josef Hildenbrand/dpa/picture alliance

حملے کی خاص طور پر قابل مذمت نوعیت

اس سال جنوری میں کیے گئے اس چاقو حملے کا خاص طور پر قابل مذمت پہلو یہ ہے کہ اس میں ملزم انعام اللہ نے ایک پارک میں کنڈرگارٹن کے چھوٹے بچوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا تھا۔ اس حملے میں ایک بالغ جرمن مرد اور صرف دو سال کا ایک مراکشی نژاد جرمن بچہ ہلاک ہو گئے تھے۔

جرمنی: چاقو حملے کے بعد افغان مہاجر کو گولی مار دی گئی

جمعرات کے روز اس مقدمے کی عدالتی سماعت کے آغاز پر استغاثہ کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا کہ طبی ماہرین کی رائے میں مبینہ افغان ملزم شیزوفرینیا کا مریض ہے اور وہ اپنے اقدام کی مجرمانہ نوعیت کو پوری طرح سمجھنے سے قاصر ہے۔

ملزم نے ایک پبلک پارک میں کنڈرگارٹن کے بچوں کے ایک گروپ پر چاقو سے حملہ کر دیا تھاتصویر: Monika Skolimowska/dpa/picture alliance

نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق انعام اللہ کے خلاف آج شروع ہونے والی عدالتی سماعت کسی مجرمانہ واقعے سے متعلق معمول کی کوئی عدالتی سماعت نہیں، بلکہ یہ ایک ایسی خصوصی قانونی کارروائی ہے، جس میں ملزم کو اس کی خراب ذہنی صحت کی بنیاد پر اس کے اقدامات کا قانونی طور پر ذمے دار نہیں سمجھا جا رہا۔

میونخ میں مبینہ چاقو حملہ کرنے والی خاتون پولیس فائرنگ سے ہلاک

اس عدالتی سماعت کے نتائج کافی جلد سامنے آ جانے کی توقع ہے اور غالب امکان یہی ہے کہ عدالت ملزم کو جیل میں قید کی کوئی سزا سنانے کے بجائے اس بارے میں فیصلہ کرے گی کہ آیا اسے کسی نفسیاتی علاج گاہ یا ذہنی مریضوں کی دیکھ بھال کے مرکز میں بھیج دیا جانا چاہیے۔

مقبول ملک ڈی ڈبلیو اردو کے سینیئر ایڈیٹر ہیں اور تین عشروں سے ڈوئچے ویلے سے وابستہ ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں