1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتجرمنی

جرمنی میں کم از کم فی گھنٹہ اجرت میں آج تک کا ریکارڈ اضافہ

مقبول ملک ، ڈی پی اے اور اے ایف پی کے ساتھ۔ ادارت | عاطف توقیر
2 نومبر 2025

وفاقی جرمن حکومت نے ملک میں کارکنوں کی کم از کم فی گھنٹہ اجرت ریکارڈ حد تک بڑھا کر 14.60 یورو کر دینے کی منظوری دے دی ہے۔ ایک دہائی پہلے کم از کم فی گھنٹہ اجرت کا نظام اپنانے کے بعد سے یہ آج تک کا سب سے بڑا اضافہ ہے۔

ایک تقریب میں ایک خاتون مہمانوں کے لیے مشروبات لے کر جاتے ہوئے
جرمنی میں گیسٹرونومی سروسز کے شعبے میں بہت سے کارکن جزوقتی ملازمتیں کرتے ہیںتصویر: Frank Hoermann/SvenSimon/picture alliance

جرمن وزیر محنت بیربل باس نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے ملکی کارکنوں کی کم از کم فی گھنٹہ اجرت بڑھانے کی منظوری دے دی ہے اور اس اجرت میں پہلی بار اتنا زیادہ اضافہ کر دیا جائے گا، جتنا ماضی میں کبھی دیکھنے میں نہیں آیا تھا۔

وزیر محنت باس کے مطابق اس اجرت میں نیا اضافہ دو مراحل میں کیا جائے گا۔ اس وقت ملک میں جزوقتی ملازمتیں کرنے والے کارکنوں کے لیے کم از کم فی گھنٹہ اجرت 12.82 یورو (14.90 ڈالر کے برابر) بنتی ہے۔

اضافے کے پہلے مرحلے میں فی گھنٹہ اجرت کی یہ رقم یکم جنوری 2026ء سے بڑھا کر 13.90 یورو کر دی جائے گی۔ اس کے بعد یکم  جنوری 2027ء سے مزید اضافہ کر کے یہی فی گھنٹہ اجرت 14.60 یورو کر دی جائے گی۔

جرمن معیشت کے کئی شعبے ایسے ہیں، جن میں کم از کم فی گھنٹہ اجرت پر جزوقتی ملازمتیں کرنے والے کارکنوں کی تعداد کافی زیادہ ہے، مثلاﹰ صفائی ستھرائی کا شعبہتصویر: Jens Schicke/IMAGO

کئی ملین کارکنوں کا مالی فائدہ

جرمن وزیر محنت بیربل باس نے وفاقی کابینہ کی طرف سے منظوری کے بعد کہا، ''جرمنی میں اب کئی ملین کارکنوں کو ان کی محنت کا واضح طور پر زیادہ معاوضہ ملے گا۔ اس اضافے پر عمل درآمد چونکہ دو مراحل میں ہو گا، اس لیے جرمن آجرین بھی اس قابل ہوں گے کہ دو سال کے عرصے میں اپنے ان اضافی اخراجات کو مناسب انداز میں برابر تقسیم کر سکیں۔‘‘

برلن میں چانسلر فریڈرش میرس کی قیادت میں موجودہ وفاقی حکومت ایک مخلوط حکومت ہے، جو میرس کی قدامت پسند یونین جماعت سی ڈی یو، اس کی ہم خیال باویرین پارٹی سی ایس یو اور مرکز سے بائیں طرف جھکاؤ رکھنے والی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی ایس پی ڈی پر مشتمل ہے۔

برطانيہ: روزگار کی جگہوں پر خطرات، تارکین وطن کو سب سے زیادہ

روزگار اور سماجی امور کی وفاقی جرمن وزیر بیربل باستصویر: Annegret Hilse/REUTERS

جرمن حکومت میں جونیئر کولیشن پارٹنر ایس پی ڈی سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر محنت بیربل باس کے مطابق، ''کم از کم فی گھنٹہ اجرت میں یہ اضافہ زیادہ انصاف پسندی کی طرف بڑا قدم بھی ہے اور ان کارکنوں کی محنت کا اعتراف بھی، جو ہر صبح شام ہماری معیشت کو حرکت میں رکھتے ہیں۔‘‘

اجرت میں اضافہ ایک غیر جانبدار کمیشن کی سفارش پر

جرمن وزارت روزگار کے اعداد و شمار کے مطابق فی گھنٹہ اجرت میں اس اضافے سے تقریباﹰ چھ ملین کارکنوں کو مالی فائدہ ہو گا۔

اہم بات یہ ہے کہ کم از کم فی گھنٹہ اجرت 12.82 یورو سے بڑھا کر 14.60 یورو کر دینے کی سفارش ایک غیر جانبدار کمیشن نے کی تھی، جس کا کام ہی یہی ہے کہ وہ ملک میں کم از کم اجرتوں کے منصفانہ ہونے پر نظر رکھے۔

جرمنی میں تقریباﹰ تمام کارکنوں کی تنخواہیں یا اجرتیں نقد ادائیگی کے بجائے ان کے بینک اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کی جاتی ہیںتصویر: Elisa Schu/dpa/picture alliance

تنخواہوں سے ضروریات زندگی پوری نہ کر سکنے والے جرمنوں کی تعداد عروج پر

یہ آزاد مینیمم ویج کمیشن جرمن ماہرین اقتصادیات، ٹریڈ یونین رہنماؤں اور آجرین اور کارکنوں کی تنظیموں کے نمائندوں پر مشتمل ہوتا ہے۔

تمام یورپی کارکنوں کے لیے کم از کم اجرت کا قانون، جرمنی کا ہدف

اس کمیشن نے اپنی تازہ ترین تجاویز جون میں پیش کی تھیں، جن کی اب وفاقی جرمن کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔

جرمنی میں کم از کم فی گھنٹہ اجرت کا قانون 2015ء میں متعارف کرایا گیا تھا۔

ہڑتال کیوں کی جاتی ہے؟

02:30

This browser does not support the video element.

مقبول ملک ڈی ڈبلیو اردو کے سینیئر ایڈیٹر ہیں اور تین عشروں سے ڈوئچے ویلے سے وابستہ ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں