جرمن شہریوں نے ابتدا میں تھوڑی تعداد میں لاک ڈاؤن کی مخالفت شروع کی تھی۔ اب ان میں لوگوں کی شرکت بڑھنے لگی ہے اور مظاہرین کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/C. Schmidt
اشتہار
آج ہفتے کے روز جرمن شہروں اشٹٹ گارٹ، میونخ اور برلن میں ہزاروں کی تعداد میں جرمن شہری لاک ڈاؤن کے تحت عائد پابندیوں کے خلاف مظاہروں میں شریک ہوں گے۔ ان مظاہروں کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے پولیس کی ایک بڑی نفری بھی متعین کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پولیس کی اضافی نفری کی تعیناتی کی وجہ ایسے سابقہ مظاہروں میں چند افراد کا غیر ضروری انداز میں مشتعل ہونا خیال کیا گیا ہے۔
ان مظاہروں میں لوگ لاک ڈاؤن کے تحت عائد پابندیوں کے خلاف اپنی ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے ان میں مزید نرمی پیدا کرنے کے مطالبات کر رہے ہیں۔ سماجی ماہرین کا خیال ہے ایسے مظاہرین بنیادی طور پر سازشی نظریات کا شکار ہو کر ویکسین کی مخالفت میں بھی اپنی آواز بلند کرنے پر مجبور ہیں۔ ایسا بھی خیال کیا گیا ہے کہ ان مظاہروں میں جرمن معاشرے کے سرگرم مختلف انتہا پسند حلقے بھی شریک ہو کر افراتفری پیدا کرنے کے اپنے منفی مقاصد کی تکمیل کرنے کی کوشش میں ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Gollnow
جرمن جریدے اشپیگل نے حال ہی میں لاک ڈاؤن کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کے تناظر میں ایک عوامی آرا پر مبنی سروے مکمل کیا ہے۔ اس کے نتائج سے بھی ظاہر ہوا ہے کہ چار جرمن شہریوں میں ایک لاک ڈاؤن مخالف احتجاج کی سمجھ رکھتے ہوئے اس کے حق میں ہے۔ اس جریدے نے میرکل حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس صورت حال کی نزاکت کا خیال کرتے ہوئے ایسے اقدامات متعارف کرائے تا کہ عوامی بے چینی پر قابو پایا جا سکے۔
اس صورت حال اور لاک ڈاؤن مخالف عوامی رجحان نے چانسلر انگیلا میرکل کو ایک مرتبہ پھر پریشان کر دیا ہے۔ یہ بھی ایک حقیقیت ہے کہ جرمنی کی سیاسی اسٹیبلشمنٹ بھی اضطراب کا شکار ہو چکی ہے۔ میرکل نے اپنی قدامت پسند سیاسی جماعت کرسچیئن ڈیموکریٹک یونین کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں اس رجحان کے ابھرنے کو لمحہٴ فکریہ قرار دیا ہے۔ ایسا بھی تاثر ابھرا ہے کہ لاک ڈاؤن مخالف مظاہروں میں اضافہ روس کے غلط پراپیگنڈے اور ناقص معلومات کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Gollnow
دوسری جانب مہاجرین اور اسلام مخالف سیاسی جماعت الٹرنیٹو فار ڈوئچے لینڈ (اے ایف ڈی) بھی عوامی جذبات ابھارنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ سیاسی پارٹی کھلے عام لوگوں کو لاک ڈاؤن مخالف مظاہروں میں شرکت کی ترغیب بھی دے رہی ہے۔ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ یہ پارٹی مہاجرین اور اسلام کی مخالفت کے ساتھ ساتھ اب اپنے تشخص میں لاک ڈاؤن مخالفت کو بھی شامل کیے ہوئے ہے۔ اس جماعت کے سربراہ الیگزانڈر گاؤلاند کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت ان مظاہروں کی حمایت اس لیے کرتی ہے کیونکہ یہ لوگوں کے بنیادی حقوق کی بات ہے۔ واضح رہے اے ایف ڈی کو حالیہ برسوں میں خاصی عوامی مقبولیت حاصل ہوئی ہے۔
مظاہروں میں عوام کی شرکت میں اضافہ دیکھتے ہوئے جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر کا کہنا ہے کہ وہ ڈاکٹر تو نہیں لیکن یہ ضرور سمجھتے ہیں کہ ناک اور منہ پر ماسک یقینی طور پر سر پر رکھے ایلومینیم فوائل کے ہیٹ سے بہتر ہے۔ انسداد سامیت دشمنی کے لیے مقرر برلن حکومت کے اعلیٰ ترین اہلکار فیلکس کلائن کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن مخالف مظاہرے یقینی طور پر ایک خطرناک اور غلط سمت کی جانب لے کر جانے والا رویہ ہے۔
ع ح، ع آ (اے ایف پی / ڈی پی اے)
عالمی وبا کے باوجود دنيا بھر ميں معمولات زندگی بحالی کی طرف گامزن
کورونا وائرس کی وبا کے باوجود معمولات زندگی کو آگے بڑھانا ہی ہو گا۔ کئی صنعتيں نئے قوائد و ضوابط کے ساتھ دوبارہ فعال ہو چکی ہيں جب کہ بقيہ کئی آئندہ چند ايام يا ماہ کےدوران دوبارہ اٹھ کھڑی ہوں گی۔
تصویر: picture-alliance/AP Images/R. Vogel
يورپ ميں سرحدی بندشيں آہستہ آہستہ ختم
جرمنی نے سرحدی بندشوں ميں مئی کے وسط سے نرميوں کا اعلان کيا ہے۔ فرانس، سوئٹزرلينڈ اور آسٹريا کی سرحدوں پر گزر گاہيں ہفتہ 17 مئی سے کھول دی جائيں گی جبکہ مئی اور جون کے درميان لکسمبرگ، ڈنمارک اور ديگر علاقائی ملکوں کے ليے بھی جرمنی کے دروازے کھلے ہوں گے۔ جرمن اور يورپی يونين کے حکام کی کوشش ہے کہ جون کے وسط تک يورپی بلاک ميں داخلی سطح پر تمام تر بندشيں ختم کی جا سکيں اور سياحت کو بحال کيا جا سکے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Kneffel
دنیا کے بڑے شہروں کے ليے ايمرٹس کی پروازيں بحال
کئی ايئر لائنز نے لوگوں کو ان کے وطن واپس پہنچانے کے ليے خصوصی پروازيں تو جاری رکھی ہوئی تھيں تاہم ايمرٹس ايئر لائن نے اکيس مئی سے نو شہروں کے ليے مسافر پروازيں بحال کرنے کا اعلان کيا ہے۔ دبئی سے لندن، ہيتھرو، فرينکفرٹ، پيرس، ميلان، شکاگو، ميڈرڈ، ٹورانٹو، سڈنی اور ميلبورن کی پروازيں، شيڈول کے مطابق اڑيں گی۔ برطانيہ سے آسٹريليا سفر کرنے والے مسافروں کے ليے دبئی ميں کنکشن بھی فراہم کيا جائے گا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Gambarini
فضائی سفر کے ليے نئے قوائد و ضوابط
انٹرنيشنل ايئر ٹرانسپورٹ ايسوسی ايشن (IATA) نے سفر کے ليے نئے قوائد و ضوابط ترتيب ديے ہيں۔ سفر کے دوران چہرے پر ماسک پہننا، اميگريشن و سکيورٹی چيک کے دوران مناسب فاصلہ رکھنا، جہاز ميں مسافروں کے درميان خالی سيٹيں چھوڑنا، بکنگ اور چيک اِن آن لائن کرنا اور ڈيوٹی فری شاپس ميں صارفين کی ايک مخصوص تعداد جيسے اقدامات زير غور ہيں۔ ہوائی اڈوں پر بخار اور ديگر ظاہری علامات کے ليے اسکريننگ بھی لازمی ہو گی۔
تصویر: Getty Images/AFP/K. Sahib
بيشتر يورپی ملکوں ميں تعليمی سرگرمياں بحال
سوئٹزرلينڈ ميں گيارہ مئی سے بچوں کے اسکول کھل گئے ہيں۔ جرمنی، فرانس اور چند ديگر يورپی رياستوں ميں بھی گيارہ مئی سے شروع ہونے والے ہفتے سے اسکول کھل گئے ہيں۔ کلاس روم ميں موجود ميزوں اور کرسيوں کے درمیان فاصلہ بڑھا ديا گيا ہے تاکہ طلباء ايک دوسرے سے بہت قريب نہ بيٹھيں۔ وقفے کے دوران بچوں کو ديگر طلباء سے ڈيڑھ ميٹر کا فاصلہ رکھنا لازمی ہے۔ بچوں کو ہر گھنٹے ہاتھ دھونے کے ليے بھيجا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Schakow
ديگر سماجی سرگرمياں بھی بحال
جرمنی ميں مئی سے اکثريتی دکانيں کھل چکی ہيں۔ حجاموں کا کاروبار بھی تيزی سے چل رہا ہے۔ ريستورانوں کو آرڈر لينے کی اجازت ہے اور جلد ہی وہ کھل بھی جائيں گے۔ چند يورپی ملکوں ميں ريستورانوں کو احتياطی تدابير کا خيال رکھتے ہوئے ڈيزائن کيا گيا ہے اور اب وہ اپنے احاطے ميں بھی مہمان نوازی کر رہے ہيں۔ اسپين ميں بالآخر لوگوں کو کھلے آسمان تلے ورزش کی اجازت مل گئی ہے۔ بچوں کے کھيلنے کی جگہيں بھی کھل چکی ہيں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/P. Karadjias
کووڈ انيس کے خلاف کئی ادويات مؤثر
عالمی ادارہ صحت کے مطابق کئی ايسی ادويات موجود ہيں، جو آزمائش کے دوران کووڈ انيس کے مريضوں ميں جلد صحت يابی کا باعث بن رہی ہيں۔ چار سے پانچ ادويات پر بالخصوص توجہ دی جا رہی ہے۔ علاوہ ازيں دن بدن نئی تحقيق سامنے آ رہی ہے اور متعدد چيزيں وائرس کے خلاف مزاحمت ميں موزوں ثابت ہو رہی ہيں۔ اس وقت ايک سو سے زائد ويکسينز پر بھی کام جاری ہے، جن ميں سے کئی کے مريضوں پر کلينيکل ٹرائلز بھی جاری ہيں۔
تصویر: Reuters/M. Toniolo
بھارت ميں ٹرین سروس کی بحالی
بھارت ميں کورونا وائرس کی وجہ سے معطل ٹرین سروس جزوی طور پر بحال کر دی گئی ہے۔ دارالحکومت نئی دہلی میں ہزاروں مسافر گھر واپس جانے کے لیے ریلوے اسٹیشنوں کا رُخ کر رہے ہیں۔ بھارت ميں يوميہ بنيادوں پر بيس ملين مسافر ٹرينوں پر سفر کرتے ہيں۔ حکام نے بيس مئی تک کے ليے نيا خصوصی شيڈول جاری کيا ہے۔
تصویر: Reuters/R. De Chowdhuri
جرمن قومی فٹ بال ليگ بھی دوبارہ شروع
جرمن قومی فٹ بال ليگ بنڈس ليگا بھی مئی کے وسط سے دوبارہ شروع ہو رہی ہے۔ دو ماہ قبل جرمنی ميں بنڈس ليگا کے تمام ميچز منسوخ کر ديے گئے تھے۔ اب سولہ مئی سے جرمن قومی فٹ بال ليگ کے ميچز دوبارہ شروع ہو رہے ہيں تاہم حکام نے خبردار کيا ہے کہ اگر بہت زيادہ تماشائی اسٹيڈيمز کے باہر جمع ہوئے، تو ميچز روک ديے جائيں گے۔ ميچ کے دوران شائقين کا اسٹيڈيم ميں داخلہ ممنوع ہے۔