طبی حکام کا کہنا ہے کہ جس شخص میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے وہ جنوبی ریاست باویریا سے تعلق رکھتا ہے۔ چین میں اس وائرس کے سبب اب تک ایک سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اشتہار
جرمنی میں ایک شخص میں کورونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہو گئی ہے۔ اس بات کا اعلان جرمن صوبہ باویریا کی وزارت صحت کی جانب سے پیر 27 جنوری کو کیا گیا۔
وزارت صحت کے مطابق جس شخص میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، اس کا تعلق اشٹرانبرگ نامی شہر سے ہے جو میونخ سے 30 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔ حکام نے تاہم یہ بھی کہا ہے کہ متاثرہ شخص ''طبی طور پر اچھی حالت‘‘ میں ہے۔
باویریا کی وزارت صحت کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ شخص کی خصوصی وارڈ میں الگ تھلگ کر کے نگہداشت کی جا رہی ہے اور یہ کہ باویریا کے لوگوں میں اس وائرس کے پھیلاؤ کے خطرات ''کم‘‘ ہیں۔
بیان کے مطابق، ''جو لوگ اس مریض کے ساتھ رابطے میں رہے تھے انہیں ممکنہ علامات، بچاؤ کے طریقہ کار اور بیماری کے پھیلاؤ کے طریقوں کے بارے میں تفصیل سے مطلع کر دیا گیا ہے۔‘‘
حکام اس بارے میں آج منگل 28 جنوری کو مزید معلومات ایک پریس کانفرنس میں فراہم کریں گے۔
ہلاکتوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی
نیا کورونا وائرس چین کے ایک وسطی شہر ووہان میں منظر عام پر آیا۔ یہ وائرس نمونیا کے طرز پر سانس کی انفیکشن کا سبب بنتا ہے اور اب تک چین میں اس وائرس سے متاثرہ 106 افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں جبکہ اس وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 4500 تک پہنچ چکی ہے۔
اس وائرس سے متاثر افراد کی تصدیق دنیا بھر کے درجن بھر ممالک میں ہو چکی ہے جن میں جنوبی کوریا، تائیوان، تھائی لینڈ، نیپال، ویت نام، سعودی عرب، سنگاپور، امریکا، فرانس اور آسٹریلیا بھی شامل ہیں۔ زیادہ تر متاثرین یا تو چینی افراد ہیں یا وہ لوگ جو حال ہی میں چینی شہر ووہان گئے تھے۔
چین کا سفر نہ کرنے کی ہدایت
امریکا اور کینیڈا نے اپنے شہریوں کو چینی صوبے ہوبائی جانے سے خبردار کیا گیا ہے۔ اسی صوبے میں ووہان شہر واقع ہے جو کورونا وائرس سے شدید متاثر ہے۔ اس کے علاوہ امریکا نے اپنے شہریوں کو یہ بھی تجویز کیا ہے کہ وہ چین جانے کے اپنے سفری منصوبے پر نظر ثانی کریں۔
کورونا وائرس سے بچنے کے ليے احتیاطی تدابیر
دنیا کے کئی ممالک میں کورونا وائرس سے بچنے کے لیے اب ماسک کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے ميں کئی اور طریقے بھی موثر ثابت ہو سکتے ہیں، جن میں سے چند ایک ان تصاویر میں دیکھے جا سکتے ہیں۔
تصویر: Getty Images/Stringer
کچھ نہ ہونے سے بہتر ہے
یہ ابھی تک ثابت نہیں ہو سکا ہے کہ ماسک وائرل انفیکشن کو روکنے میں مؤثر ثابت ہوتے ہیں يا نہيں۔ ایسا بھی کہا جاتا ہے کہ ناک پر چڑھانے سے قبل ماسک ميں پہلے سے بھی جراثیم پائے جاتے ہيں۔ ماسک کا ايک اہم فائدہ یہ ہے کہ کوئی دوسرا شخص آپ کی ناک اور منہ سے محفوظ رہ سکتا ہے۔ بیماری کی صورت میں یہ ماسک دوسرے افراد کو آپ سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
تصویر: Getty Images/Stringer
جراثیم دور کرنے والے سیال مادے کا استعمال
اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کی ہدايات میں عالمی ادارہٴ صحت نے چہرے کے ماسک کا ذکر نہیں کیا لیکن ان ہدايات میں سب سے اہم ہاتھوں کو صاف رکھنا ہے۔ اس کے لیے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے جراثم کش سیال مادے کے استعمال کو اہم قرار دیا ہے۔ یہ ہسپتالوں میں داخلے کے مقام پر اکثر پايا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Pilick
صابن اور پانی استعمال کریں
ہاتھ صاف رکھنے کا سب سے آسان طریقہ صابن سے ہاتھ دھونا ہے۔ لیکن یہ ضروری ہے کہ اس انداز میں بڑی توجہ سے ہاتھ دھوئے جائيں۔
تصویر: picture alliance/dpa/C. Klose
کھانسی یا چھینک، ذرا احتیاط سے
ڈاکٹروں کی یہ متفقہ رائے ہے کہ کھانسی کرتے وقت اور چھینک مارتے ہوئے اپنے ہاتھ ناک اور منہ پر رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ اس موقع پر ٹِشُو پیپر بھی منہ پر رکھنا بہتر ہے۔ بعد میں اس ٹِشُو پیپر کو پھینک کر ہاتھ دھو لینے چاہییں۔ نزلہ زکام کی صورت میں اپنے کپڑے معمول سے زیادہ دھونا بھی بہتر ہوتا ہے۔ ڈرائی کلین کروا لیں تو بہت ہی اچھا ہے۔
تصویر: Fotolia/Brenda Carson
دور رہنا بھی بہتر ہے
ایک اور احتیاط یہ ہے کہ سارا دن دفتر میں کام مت کریں۔ بخار کی صورت میں لوگوں سے زیادہ میل جول درست نہیں اور اس حالت میں رابطے محدود کرنا بہتر ہے۔ بیماری میں خود سے بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا مناسب ہے۔
تصویر: picture alliance/empics
بیمار ہیں تو سیر مت کریں، ڈاکٹر کے پاس جائیں
بخار، کھانسی یا سانس لینے میں دشواری ہے تو طبی نگہداشت ضروری ہے۔ بھیڑ والے مقامات سے گریز کریں تاکہ بیماری دوسرے لوگوں ميں منتقل نہ ہو۔ ڈاکٹر سے رجوع کر کے اُس کی بتائی ہوئی ہدایات پر عمل کرنا لازمی ہے۔
تصویر: Reuters/P. Mikheyev
بازار میں مرغیوں یا دوسرے جانوروں کو مت چھوئیں
کورونا وائرس کے حوالے سے یہ بھی ہدایت جاری کی جاتی ہيں کہ مارکیٹ یا بازار میں زندہ جانوروں کو چھونے سے اجتناب کریں۔ اس میں وہ پنجرے بھی شامل ہیں جن میں مرغیوں یا دوسرے جانوروں کو رکھا جاتا ہے۔
تصویر: DW
گوشت پوری طرح پکائیں
گوشت کو اچھی طرح پکائیں۔ کم پکے ہوئے یا کچا گوشت کھانے سے گریز ضروری ہے۔ جانوروں کے اندرونی اعضاء کا بھی استعمال احتیاط سے کریں۔ اس میں بغیر گرم کیا ہوا دودھ بھی شامل ہے۔ بتائی گئی احتیاط بہت ہی ضروری ہیں اور ان پر عمل کرنے سے بیماری کو دور رکھا جا سکتا ہے۔ صحت مند رہیں اور پرمسرت زندگی گزاریں۔
تصویر: picture-alliance/Ch. Mohr
8 تصاویر1 | 8
فرانس، مراکش اور جاپان اپنے شہریوں کو چینی شہر ووہان سے نکالنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ جرمنی سمیت متعدد یورپی ممالک بھی اپنے شہریوں کو متاثرہ علاقے سے نکالنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بُک نے بھی اپنے ملازمین سے کہا ہے کہ وہ چین کا غیر ضروری سفر کرنے سے اجتناب کریں۔ ایسے ملازمین جو حال ہی میں چین کا سفر کر چکے ہیں، انہیں گھر پر رہ کر ہی کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ فیس بُک کے ایک ترجمان نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ان ہدایات کا مقصد محض احتیاط ہے۔