1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

جرمنی میں گیس کی قیمتیں بڑھانے کا منصوبہ

10 جولائی 2022

جرمن حکومت تمام صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں پر نیا ٹیکس لگانے کا منصوبہ بنا رہی ہے تاکہ گیس کی امپورٹ پر بڑھتے ہوئے اخراجات کو پورا کرتے ہوئے کسی ممکنہ بحران سے بچا جا سکے۔

Flamme an einem Gasherd
تصویر: Thomas Imo/photothek/IMAGO

خبر رساں ادارے روئٹرز کو موصول ہونے والے ایک مجوزہ قانونی مسودے کے مطابق گیس کے تمام تر جرمن صارفین کے لیے ٹیکس بڑھایا جا سکتا ہے۔ یوکرین جنگ کے نتیجے میں یورپ کو توانائی کا بحران پیش آ سکتا ہے کیونکہ یہ براعظم اپنی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کی خاطر زیادہ تر روس پر ہی انحصار کرتا ہے۔ بالخصوص روسی قدرتی گیس یورپ کے لیے انتہائی اہم قرار دی جاتی ہے۔

مئی میں جرمن حکومت نے ایک ایسا قانون پاس کیا تھا، جس کے تحت توانائی کی مارکیٹ میں کسی بحران کے تناظر میں حکومت نے گیس کی طلب کو پورا کرنے کا ایک خصوصی میکنزم تجویز کیا تھا۔ اب ایسے خطرات ہیں کہ پابندیوں کا شکار ملک روس، یورپ کو گیس کی فراہمی میں رخنے ڈال سکتا ہے۔ روس کی طرف سے گیس کی فراہمی کم کر دینے کی وجہ سے توانائی کی متعدد جرمن کمپنیوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

جرمن حکومت کو یہ چیلنج درپیش ہے کہ گیس کی قیمتوں میں استحکام رہے جبکہ ساتھ ہی افراط زر کی وجہ سے معیار زندگی پر بھی کوئی منفی اثرات مرتب نا ہوں۔ توانائی کے اس ممکنہ بحران میں مذکورہ بالا قانون مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔

ترمیم کی ضرورت کیوں پڑی؟

انرجی سکیورٹی سے متعلق یہ قانون گیس کی قیمتوں کا تعین اس وقت کرے گا، جب حکومت توانائی کے بحران سے بچنے کی خاطر ہنگامی حالت نافذ کرے گی۔ تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ اس قانون کی نوک پلک سنوارنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ اچانک رونما ہونے والی تبدیلیوں کے پیش نظرجلدی میں تیار کیا گیا ہے اور اس میں بہتری کی گنجائش ہے۔

آگے کیا ہو گا؟

قانون ساز اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ گیس فراہم کرنے والی کمپنیوں میں کون سی کمپنی کتنا کلیم کر سکتی ہے۔ ساتھ ہی وہ ایک ایسا طریقہ کار بھی وضع کریں گے، جس کے تحت صارفین کے لیے قمیتوں کا تعین ممکن ہو سکے گا۔

اس قانون پر عمل کیسے ہو گا؟

اس منصوبے کے تحت 'ٹریڈنگ ہب یورپ‘ کو اس قانون پر عمل درآمد کے لیے خدمات فراہم کر سکتا ہے۔ گیس فراہم کرنے والی کمپنیاں صارفین کے لیے بلوں اور بیلنس سروسز کا انتظام کر رہی ہیں۔ حکومت نے کئی ایسی کمپنیوں کا اندراج بھی کر لیا ہے، جو ایل این جی اور گیس کی اسٹوریج ممکمن بنائیں گی۔

جرمن حکومت قیمتیں کب بڑھائے گی؟

قیمتیں بڑھانے سے متعلق طریقہ کار کے تین مراحل طے گئے تھے۔ اب جرمنی دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے یعنی 'خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی ہے‘۔ فی الحال گیس فراہم والی کمپنیوں کی طرف سے کوشش کی جا رہی ہے کہ وہ طلب و رسد میں توازن رکھیں اور قیمتوں میں استحکام رہے۔ تاہم اس سے گیس آپریٹر کمپنیوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔

اس قانون میں ترامیم آٹھ جولائی کو متوقع ہیں، جس میں 'ٹریڈنگ ہب یورپ‘ کا طریقہ اختیار کیا جا سکتا ہے تاہم یہ امکان بھی ہے کہ قیمتیں بڑھا کر صارفین پر براہ راست بوجھ ڈال دیا جائے۔

روسی گیس نارتھ اسٹریم ون پائپ لائن کے ذریعے جرمنی کے راستے یورپ پہنچتی ہے۔ گیارہ تا اکیس جولائی یہ پائپ لائن مرمت کی وجہ سے بند رہے گی اور یورپ بھر کی نظریں اس امر پر لگی ہیں کہ آیا مرمت کے بعد روس گیس کی فراہمی بحال رکھتا ہے؟ اگر اس پائپ لائن سے روسی گیس بحال نہ ہوئی تو یورپ کو فوری طور پر ہنگامی صورتحال کا سامنا ہو سکتا ہے۔

ع ب/ رب (روئٹرز)

يورپ کا چينی سولر مصنوعات پر انحصار کم کرنے کا منصوبہ

02:38

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں