جرمنی کے کئی شہروں میں آج پہلی مرتبہ ہم جنس پرست جوڑوں کے درمیان شادیوں کا باقاعدہ اندراج شروع کر دیا گیا ہے۔ جرمنی میں ان شادیوں کے باضابطہ اندراج اور تقریبات کے لیے برسوں ایسے افراد نے قانونی جدوجہد کی تھی۔
اشتہار
جرمن دارالحکومت برلن کے علاوہ ہیمبرگ اور ہینوور کے علاوہ کئی دوسرے شہروں میں ہم جنس پرستوں کی شادیوں کی تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔ سب سے پہلی شادی ساٹھ سالہ بوڈو مینڈو اور اُس کے انسٹھ برس کے پارٹنر کارل کرائلی کے درمیان برلن میں ہوئی ہے۔ یہ دونوں سن 1979 سے اکھٹے زندگی بسر کر رہے ہیں۔ کرائلی نے اس موقع پر کہا کہ یہ یقینی طور پر ایک جذباتی لمحہ ہے اور یہ اس بات کا بھی مظہر ہے کہ ریاست نے انہیں بھی بقیہ جوڑوں کے طرح حقوق دینے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
جرمن دارالحکومت برلن کے میئر مائیکل میُولر نے آج ہم جنس پرستوں کی شادیوں پر خصوصی پیغام بھی جاری کیا ہے۔ انہوں نے ایسے جوڑوں کو پیشگی مبارک باد دی اور کہا کہ یہ مرد (Gays) اور خواتین (Lesbians) ہم جنس پرستوں کے لیے ایک تاریخی دن ہے۔ میُولر نے مزید کہا کہ شادی ایک سنگ میل ہونے کے علاوہ وہ راستہ بھی ہے جس سے معاشرے میں قانونی اور سماجی برابری حاصل ہوتی ہے۔
یورپ میں جرمنی پندرہواں ملک بن گیا ہے، جہاں ہم جنس پرستوں کی شادیوں کو قانونی حیثیت دی گئی ہے۔ اس حق کے لیے ہم جنس پرستوں نے سن 1990 کے قریب اپنی عملی جدوجہد شروع کی تھی۔ جرمنی کی ماحول دوست سیاسی جماعت گرینز پارٹی ان کی جد وجہد میں تمام وقت شامل رہی ہے۔
بوسے کا عالمی دن
ہر سال چھ جولائی کو دنیا بھر میں بوسے کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ دنیا کے کئی ممالک کا قانون سرعام کسی دوسرے کا بوسہ لینے کی اجازت نہیں دیتا۔
تصویر: picture-alliance / dpa/dpaweb
بھائیوں کا پیار
روسی سیاستدان لیونڈ بریشنیو اور جرمن سیاستدان ایرش ہؤنیکر کی ایک دوسرے کا بوسہ لیتے ہوئے یہ تصویر دنیا بھر میں مشہور ہے۔ یہ تصویرسابقہ مشرقی جرمنی کے قیام کے تیس سال پورے ہونے پر سامنے آئی تھی اور دیوار برلن کے بچ جانے والے ایک حصے پر ابھی تک موجود ہے۔
تصویر: imago
یہاں بوسہ نہیں لیا جا سکتا
جرمنی اور دیگر مغربی ممالک میں اکثر الوداع بھی ایک دوسرے کے گال پر پیار کرتے ہوئے کہا جاتا ہے۔ لیکن برطانیہ کے وارنگٹن بینک کوئے کے ریلوے اسٹیشن پر ایسا نہیں کیا جا سکتا۔ یہاں پر واضح انداز میں بوسہ لینے کو ممنوعہ قرار دیا گیا ہے۔ اس کی وجہ اکثر جوڑوں کا الوداع کہتے وقت ٹرین کے دروازوں پر کھڑا ہونا ہے اور یہ عمل ٹرینوں کی آمد ور رفت میں تاخیر کی وجہ بھی بنتا رہا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Peter Byrne/PA Wire
ناک سے بوسہ لینا
مختلف اقوام میں محبت اور عزت و احترام کا اظہار مختلف انداز میں کیا جاتا ہے۔ چند عرب ممالک میں ناک کو ناک سے ملا کر جبکہ کچھ ملکوں میں سر کو سر سے ملا کر بھی دوسرے کو خوش آمدید کہا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Ali Haider
محبت کی جیت
امریکا میں ابھی حال ہی میں ہم جنس پرستوں کو شادی کی اجازت دی گئی ہے۔ اس موقع پر مالینا اور اس کی اہلیہ کاری شہر اورلانڈو میں بوسہ دیتے ہوئے ایک دوسرے سے محبت کا اظہار کر رہی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Stephen M. Dowell/Orlando Sentinel
کِس آف لو
بھارت میں سرعام بوسہ و کنار پر پابندی ہے۔ اس قانون کے خلاف بھارتی ریاست کیرالا میں احتجاج کرتے ہوئے 2014ء میں’ کِس آف لو‘ دن منایا گیا۔ اس دن احتجاج میں شریک افراد نے ایک دوسرے کو گلے لگایا اور گالوں پر پیار کیا۔ اس تصویر میں دکھائی دینے والی دونوں خواتین کو بعد میں پولیس نے حراست میں لے لیا تھا۔
تصویر: picture alliance/AP
بوسے کا عالمی ریکارڈ
تھائی لینڈ سے تعلق رکھنے والے ایک جوڑے نے تقریباً پچاس گھنٹے تک بوسہ لینے ہوئے عالمی ریکارڈ بنایا۔ پتایا نامی تفریحی مقام پر ہونے والے اس مقابلے میں آکیشائی تیرانارت اور لکسانہ تیرانارت پچاس گھنٹوں سے زائد ایک دوسرے کو بوسہ دیتے رہے اور اس دوران کسی قسم کا وقفہ بھی نہیں کیا۔
تصویر: picture alliance/AP Images/S. Lalit
6 تصاویر1 | 6
اندازوں کے مطابق جرمنی میں چورانوے ہزار ہم جنس پرست جوڑے ہیں، جن کو تین ماہ قبل ہی ملکی پارلیمان میں منظور ہونے والی قانون سازی کے بعد شادی رچانے کا حق حاصل ہوا ہے۔ اس قانون سازی کو چانسلر میرکل کی پالیسی میں ایک بڑی تبدیلی قرار دیا گیا تھا۔ چانسلر نے رائے شماری کے وقت اپنا ووٹ بھی استعمال نہیں کیا تھا۔
براعظم یورپ میں سب سے پہلے ہالینڈ نے سن 2000 میں ہم جنس پرستوں کی شادیوں کو قانونی طور پر جائز قرار دیا تھا۔ اس کے بعد اسپین، سویڈن، برطانیہ اور فرانس نے ایسے قوانین کی منظوری دی تھی۔