1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجرمنی

جرمنی میں تقریباﹰ نصف یوکرینی مہاجرین ’اوور کوالیفائیڈ‘

6 اگست 2023

ایک تازہ تحقیق کے مطابق جرمنی میں کام کرنے والے یوکرینی مہاجرین میں سے تقریباً اڑسٹھ فیصد یونیورسٹیوں کے ڈگری یافتہ ہے۔

Romania Welcomes Ukrainian Refugees - Isaccea-Orlivka
تصویر: Anca Gheonea/ABACA/picture alliance

وفاقی ادارہ برائے روزگار کی ایک تحقیق کے مطابق جرمنی میں کام کرنے والے یوکرینی مہاجرین  میں سے اڑسٹھ فیصد یونیورسٹیوں کے ڈگری یافتہ ہیں۔ پچاس فیصد یوکرینی مہاجرین ان کاموں کے لیے 'اوور کوالیفائیڈ‘  ہیں جو وہ کر رہے ہیں۔

جرمن شہر نیورمبرگ میں قائم وفاقی ادارہ برائے روزگار کے انسٹیٹیوٹ فار ایمپلائمنٹ ریسرچ  یا آئی اے بی کی طرف سے جاری کردہ ایک مطالعاتی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ جرمنی میں کام کرنے والے یوکرینی مہاجرین کا تقریباً 68 فیصد مختلف یونیورسٹیوں کا ڈگری یافتہ ہے۔ اس کے علاوہ 16 فیصد یوکرینی مہاجرین  کسی نہ کسی پیشے کے باقاعدہ تربیت یافتہ کارکن ہیں جبکہ ان میں سے تقریباً 50 فیصد تو ایسے کاموں کے لیے 'اوور کوالیفائیڈ‘ ہیں، جو وہ جرمنی میں کر رہے ہیں۔

اس رپورٹ سے یہ پتہ بھی چلا کہ جرمنی میں 12 ماہ کے قیام کے بعد یہاں ملازمت اختیار کیے ہوئے یوکرینی مہاجرین کی تعداد اب واضح طور پر زیادہ ہو چکی ہے اور یہ شرح اب 28.1 فیصد تک بنتی ہے۔

جرمنی میں کام کاج کی عمر والے یوکرینی مہاجرین میں سے 80 فیصد خواتین ہیںتصویر: Sachelle Babbar/imago images/ZUMA Wire

گزشتہ سال فروری میں روسی فوجی حملے کے بعد یوکرینی شہریوں وں کی بڑی تعداد مہاجرت کر کے جرمنی آ گئی تھی۔ ان میں اکثریت تعلیم یافتہ یا ہنرمند افراد کی تھی۔ ان یوکرینی باشندوں میں سے جرمنی میں صرف 39 فیصد کل وقتی کام کرتے ہیں، 36فیصد جز وقتی طور پر برسرروزگار ہیں جبکہ 18 فیصد کبھی کبھار ہی کام کرتے ہیں۔

آئی اے بی کی شائع کردہ اس رپورٹ کے مطابق جرمنی میں اس وقت قیام پذیریوکرینی باشندوں میں سے محض سات  فیصد انٹرن شپ یا کسی نہ کسی پیشہ وارانہ تربیتی پروگرام میں حصہ لے رہے ہیں۔

یوکرینی خواتین جرمنی میں نئی زندگی کی امید لیے

03:07

This browser does not support the video element.

 

یوکرینی باشندے جرمنی میں کتنا کما رہے ہیں؟

وفاقی جرمن ادارہ برائے روزگار کے اس انسٹیٹیوٹ کے مطابق جرمنی میں کل وقتی کام کرنے والے یوکرینی باشندے ماہانہ اوسطاً 2550 یورو تک کماتے ہیں۔ تعلیمی قابلیت، کام کے تجربے اور جرمن زبان اچھی طرح بولنے اور سمجھنے والوں کے لیے ان کی اہلیت کے مطابق جرمن لیبر مارکیٹ میں مواقع اور ان کی آمدنی دونوں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

جرمنی میں یوکرینی بچوں کو معاشرے میں ضم کرنے کے لیے متعدد پروجیکٹس پر کام ہو رہا ہےتصویر: Dominika Zarzycka/NurPhoto/picture alliance

خواتین کا تناسب

جرمنی میں کام کاج کی عمر والے یوکرینی مہاجرین میں سے 80 فیصد خواتین ہیں۔ ان میں سے نصف کے بچے بھی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کی اچھے طریقے سے پرورش اور دیکھ بھال سے جرمن معاشرے میں ضم ہونے اور زیادہ سے زیادہ سماجی روابط استوار کرنے میں غیر معمولی مدد ملتی ہے۔ سماجی رابطوں سے ان غیر ملکیوں کو جرمن معاشرتی زندگی میں بہتر شرکت کا موقع ملتا ہے اور یوں ان کی روزگار کی ملکی منڈی تک رسائی بھی آسان ہو جاتی ہے۔

جرمنی میںیوکرینی  کارکنوں پر کسی قسم کی کوئی پابندی عائد نہیں۔ پناہ کے متلاشی ایسے افراد پناہ کا اجازت حاصل کرنے کے لیے بنائے گئے طریقہ کار سے گزر کر جرمن سوشل سکیورٹی سسٹم میں ضم ہو جاتے ہیں۔ یوکرینی پناہ گزینوں سے متعلق اس مطالعاتی رپورٹ کی تیاری میں قریب چھ ہزار یوکرینی مہاجرین کو شامل کیا گیا۔

ک م / م م (ڈی پی اے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں