جرمنی کے نئےحکومتی اتحاد کی جانب سے جدت پر مبنی ایجننڈا پیش کیا گیا ہے۔ تاہم کچھ ناقدین کی رائے میں یہ ایجنڈا موسمیاتی تبدیلیوں کے چینلج سے نبردآماز ہونے کے لیے ناکافی ہے۔
اشتہار
جرمنی کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی، گرین پارٹی اور فری ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے آزادی، انصاف اور دیر پا ترقی پر مبنی ایجنڈا پیش کیا گیا ہے۔ اس نئے حکومتی اتحاد میں گرین پارٹی کا سن 2030 تک جرمنی کی کوئلے کی انڈسٹری کو بند کر دینے کا مطالبہ مانا گیا ہے۔ اور ایف ڈی پی کو وزارت خزانہ جیسی اہم وزارت ملی ہے جس کی سربراہی اس پارٹی کے لیڈر کرسچن لنڈر کریں گے۔ گرین پارٹی کے شریک سربراہ رابرٹ ہابیک معیشت اور توانائی کی وزارت سنبھالیں گے۔ اسی وزارت میں ماحولیات کو بھی شامل کر دیا جائے گا۔ اتحادی حکومت کی تشکیل میں گرین جماعت کی چند دیگر شرائط کو تسلیم کرنا شامل تھا۔ نئی حکومت کوشش کرے گی کہ سن 2030 تک ملک کی توانائی کا اسی فیصد انحصار توانائی کے متبادل ذرائع سے حاصل کیا جائے اور جرمن سٹرکوں پر کم از کم پندرہ ملین الیکٹرک کاریں ہوں۔ ہابیک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس حکمت عملی کے ساتھ جرمنی عالمی درجہ حرارت کو صنعتی ترقی سے قبل کے درجہ حرارت سے ایک اعشاریہ پانچ ڈگری زائد کی سطح تک محدود کرنے میں اپنا کردار ادا کر پائے گا۔
لیکن ماحولیاتی گروپس کا کہنا ہے کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم کرنے حکومتی ایجنڈا ناکافی ہے۔ اس معاہدے میں جرمنی کی موٹر ویز پر گاڑی کی حد رفتار نہیں لگائی گئی اور نہ ہی پٹرول اور ڈیزل گاڑیوں پر پابندی عائد کرنے کی کوئی تاریخ بتائی گئی ہے۔
قدامت پسند پالیسیوں سے دوری
جرمنی کے نئے حکومتی اتحاد کی کوشش ہے کہ چانسلر انگیلا میرکل کی سیاسی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین کی قدامت پسند پالیسیوں کو تبدیل کیا جائے۔ نئی حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ لائسنس شدہ اسٹورز سے کینیبس یا ''بھنگ‘‘ خریدنا ممکن ہوگا۔ جرمنی کے لاکھوں تارکین وطن کے لیے ایک انتہائی اہم پیش رفت یہ ہو گی کہ وہ جرمنی میں تین سال قیام کے بعد اپنے ملک کی شہریت ختم کیے بغیر جرمن شہریت حاصل کر سکیں گے۔ جرمنی میں ووٹ ڈالنے کی کم از کم عمر کو اٹھارہ کے بجائے سولہ برس کر دیا جائے گا۔
جرمنی کی قیادت سنبھالنے والے چانسلر
سن 1949 سے اب تک جرمنی کی قیادت کل آٹھ چانسلروں نے سنبھالی ہے۔ ان میں صرف انگیلامیرکل ہی خاتون ہیں۔ اس پکچر گیلری میں دیکھیے کہ مختلف چانسلرز کی کیا خصوصیات تھیں۔
تصویر: AP Photo/picture alliance
انگیلا میرکل، سی ڈی یو 2021-2005
انگیلا میرکل جرمنی کی پہلی خاتون چانسلر ہیں۔ یہ سولہ سال تک جرمن چانسلر رہی ہیں۔ اس سال جرمنی میں انتخابات کے بعد نئی حکومت کے قیام کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں میں بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔ نئی حکومت کے قیام تک میرکل ملک کی چانسلر رہیں گی۔
تصویر: Laurence Chaperon
گیرہارڈ شروئڈر، ایس پی ڈی 2005-1998
1998ء میں پہلی مرتبہ ایس پی ڈی اور گرین پارٹی کا حکومتی اتحاد قائم ہوا۔ اس اتحاد نے ایس پی ڈی کے گیرہارڈ شروئڈر کو ملک کا چانسلر منتخب کیا۔ پہلی مرتبہ جرمن فوجی نیٹو اتحاد کے تحت بیرون ملک تعینات ہوئے۔ ان کا سماجی بہبود کا پروگرام ایجنڈا 2010 ان کی پارٹی کے استحکام پر سوالیہ نشان بن گیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
ہیلموٹ کوہل، سی ڈی یو 1998-1982
ہیلموٹ کوہل سولہ سال تک جرمن چانسلر رہے۔ ان کی قیادت کے انداز کو بہت محتاط تصور کیا جاتا تھا۔ لیکن ان کے دور اقتدار میں مغربی اور مشرقی جرمنی کا انضمام ہوا۔ انہوں نے سابقہ مشرقی جرمنی کی تعمیر نو کے لیے بھی اہم فیصلے کیے۔ کوہل نے یورپی اتحاد کے ایجنڈے کو بھی آگے بڑھایا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
ہیلموٹ شمٹ، ایس پی ڈی 1982-1974
ولی برانٹ کی جانب سے عہدے سے مستعفی ہونے پر ہیلموٹ شمٹ نے چانسلر کا عہدہ سنبھالا۔ انہیں تیل کے بحران، مہنگائی اور معیشت کی سست روی کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے انتہائی بائیں بازو کی شدت پسند تنظیم 'ریڈ آرمی فیکشن' کے خلاف انتہائی سخت موقف اپنایا۔ انہیں پارلیمان میں اعتماد کا ووٹ حاصل نہ کرنے پر اپنا عہدہ چھوڑنا پڑا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
ولی برانٹ، ایس پی ڈی 1974-1969
احتجاجی مظاہروں کے باعث جرمنی کی سیاست تبدیل ہو گئی۔ سوشل ڈیموکریٹک جماعت کے ولی برانٹ اس سیاسی جماعت کے پہلے چانسلر بن گئے۔ انہوں نے وارسا میں ایک یادگار کے سامنے جب اپنے گھٹنے جھکائے تو اسے نازی جرمنی کی جانب سے معافی کے طور پر دیکھا گیا۔ انہیں سن 1971 میں مشرقی ممالک کے ساتھ تناؤ کم کرنے پر نوبل امن انعام بھی دیا گیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
کرٹ گیورگ کیسنگر، سی ڈی یو 1969-1966
ان کے دور اقتدار میں سی ڈی یو اور ایس پی ڈی کے مابین پہلا 'گرینڈ اتحاد' قائم ہوا۔ اس دور میں جرمنی کی معیشت تیزی سے گری۔ حکومت کی جانب سے ہنگامی قوانین کے نفاذ کے خلاف نوجوان سٹرکوں پر آنکلے۔ یہیں سے جرمنی میں طلبا کی ایک تحریک کا آغاز ہوا۔ نازی دور میں کیسنگر کے کردار پر کافی تنقید کی جاتی تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa
لڈوگ ایرہارڈ، سی ڈی یو 1966-1963
لڈوگ ایرہارڈ کو آڈے ناؤر کا جانشین منتخب کیا گیا تھا۔ انہوں نے آڈے ناؤر کے دور میں بطور وزیر خارجہ کافی شہرت پائی تھی۔ انہوں نے سماجی اقتصادیات کو اپنایا اور مغربی جرمنی کی اقتصادی ترقی کے بانی کہلائے جانے لگے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
کونراڈ آڈے ناؤر، سی ڈی یو 1963-1949
کونراڈ آڈے ناؤر جرمنی کے پہلے چانسلر تھے۔ ان کی قیادت میں جرمنی ایک خودمختار ریاست بنا۔ ان کی خارجہ پالیسی کا رجحان مغرب کی طرف تھا۔ ان کی قیادت کے انداز کو آمرانہ بھی کہا جاتا تھا۔
تصویر: picture alliance/Kurt Rohwedder
8 تصاویر1 | 8
ایس پی ڈی کیا حاصل کرے گی؟
ستمبر میں جرمن انتخابات میں کامیابی حاصل کرنےوالی جماعت ایس پی ڈی کے اولاف شولس ملک کے چانسلر ہوں گے۔ یہ سیاسی جماعت کابینہ کی چھ اہم وزارتوں کی ذمہ دار ہو گی جن میں وزارت داخلہ، دفاع اور صحت شامل ہیں۔