1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’یہ بس جرمن ڈرائیور چلا رہا ہے‘ لکھنے پر ڈرائیور فارغ

18 دسمبر 2019

جرمنی میں پبلک ٹرانسپورٹ کے ایک ڈرائیور نے اپنی سیٹ کے پیچھے ایک نوٹس لکھ کر لگا دیا جس پر درج تھا کہ ’بس کا ڈرائیور جرمن‘ ہے۔ کمپنی نے اس ڈرائیور کو ملازمت سے ہٹا دیا ہے۔

Politische Provokation: DVB schließen Busfahrer in Dresden aus
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Plunert

جرمنی کے مشرقی علاقے میں واقع ڈریسڈن شہر کے مسافروں کو پبلک ٹرانسپورٹ کے ایک ڈرائیور کے پیغام نے پریشان کر دیا۔ ڈریسڈن پبلک ٹرانسپورٹ کے ایک مصروف روٹ پر 90 نمبر بس چلانے والے ایک ڈرائیور نے بس میں اپنی سیٹ کے پیچھے قدیم جرمن رسم الخط میں لکھا کہ 'اس بس کا ڈرائیور جرمن ہے‘۔

کئی مسافروں نے اس تحریر کو نسل پرستی پر مبنی بیان قرار دیا اور ایک مسافر نے اس پیغام کی تصویر کھینچ کر پبلک ٹرانسپورٹ کمپنی کو شکایت کر دی اور تصویر سوشل میڈیا پر بھی شیئر کر دی۔

جرمن شہر ڈریسڈن میں ’نازی ایمرجنسی‘ کا اعلان

شکایات موصول ہونے اور میڈیا میں خبریں سامنے آنے کے بعد شہر کی پبلک ٹرانسپورٹ کمپنی ڈی وی بی نے فوری طور پر اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈرائیور کو ملازمت سے ہٹا دیا۔

ڈی وی بی کی خاتون ترجمان آنیا ایرہارڈٹ نے ڈرائیور کو عہدے سے ہٹائے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے نیوز ایجنسی ای پی ڈی کو بتایا کہ سیاسی نظریات کا اس انداز میں پرچار غلط ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا، ''ہمارا ادارہ ایسے رویے کو ناقابل قبول سمجھتا ہے۔‘‘ آنیا کا یہ بھی کہنا تھا کہ کہ ڈرائیور نے پیر کے روز روٹ نمبر 85 پر بھی بس چلائی اور اس کی کھڑکی پر بھی ایسا پیغام نصب کیا گیا تھا۔

’مختلف نسلی گروپوں کا آمیزہ‘: جرمن جج کے خلاف چھان بین شروع

ڈی وی بی کی ترجمان کے مطابق اس واقعے میں ملوث ڈرائیور دراصل ایک نجی کمپنی کا ملازم ہے اور ڈریسڈن شہر کی پبلک ٹرانسپورٹ کے ساتھ اس کمپنی کے ایک معاہدے کے بعد وہ بس چلا رہا تھا۔

ش ح / ک م (ای پی ڈی)

اہلیانِ کیمنٹس کی جانب سے نسل پرست مظاہرین کی مذمت

01:29

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں