1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی نے انٹرنیٹ کی نگرانی روک دی

افسر اعوان7 مئی 2015

جرمنی نے امریکی خفیہ ادارے NSA کے لیے انٹرنیٹ کی نگرانی کا سلسلہ روک دیا ہے۔ جرمن میڈیا کے مطابق یہ پیشرفت جرمن انٹیلیجنس ایجنس BND کے واشنگٹن کے ساتھ تعاون کے معاملے پر ایک تنازعے کے ردعمل میں سامنے آئی ہے۔

تصویر: imago

بی این ڈی پر یہ الزامات سامنے آنے کے بعد کہ اس جرمن خفیہ ادارے نے یورپیئن حکام اور کمپنیوں کے خلاف جاسوسی میں این ایس اے کی مدد کی تھی، انگیلا میرکل کے حکمران اتحاد میں شریک جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی پر سوالیہ نشان لگا دیے ہیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ان الزامات سے نہ صرف جرمنی کے امریکا کے ساتھ تعلقات کو نقصان پہنچ سکتا ہے بلکہ خود چانسلر میرکل کی اپنی جماعت کی مقبولیت بھی متاثر ہو سکتی ہے۔

روئٹرز کے مطابق بدھ کے روز کیے جانے والے ایک سروے کے مطابق 62 فیصد جرمن سمجھتے ہیں کہ بی این ڈی پر لگنے والے یہ الزامات چانسلر میرکل کی معتبریت کو متاثر کر سکتے ہیں کیونکہ ملکی خفیہ ایجنسی کے کسی بھی عمل کی ذمہ داری حتمی طور پر سربراہ حکومت پر ہی عائد ہوتی ہے۔

جرمن اخبار ’زوڈ ڈوئچے‘ کے علاوہ نشریاتی ادارے WDR اور NDR نے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ بی این ڈی نے باڈ ایبلنگ میں واقع اپنے سنٹر سے این ایس اے کو وہ رپورٹیں بھیجنے کا سلسلہ اس ہفتے روک دیا ہے جو وہ انٹرنیٹ کی نگرانی کے بعد مرتب کرتی تھی۔

یہ فیصلہ این ایس اے کی جانب سے کسی انفرادی شخص یا ادارے کے بارے میں معلومات کی درخواست کے وقت اس بارے میں ایک واضح جواز فراہم کرنے سے انکار کے بعد کیا گیا ہے۔ اس شرط پر بی این ڈی اور چانسلر کے دفتر کے درمیان اتفاق ہوا تھا۔ فیکس یا فون کی نگرانی کے لیے یہ شرط پہلے سے ہی عائد ہے۔

روئٹرز کے مطابق جرمن خفیہ ادارے بی این ڈی اور جرمن حکومت دونوں کی جانب سے ان رپورٹوں پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا گیا۔

این ایس اے کے ایک سابق اہلکار ایڈورڈ سنوڈن کی طرف سے دو برس قبل اس امریکی خفیہ ایجنسی کی طرف سے جرمنی میں جاسوسی سے متعلق خفیہ معلومات عام کی گئی تھیںتصویر: picture-alliance/dpa

جرمنی میں نگرانی ایک حساس معاملہ گردانا جاتا ہے جس کی وجہ کمیونسٹ سابق مشرقی جرمنی میں ستاسی خفیہ پولیس اور نازی دور میں گستاپو کی طرف سے لوگوں کی جاسوسی کے باعث پیدا ہونے والے حالات ہیں۔

این ایس اے کے ایک سابق اہلکار ایڈورڈ سنوڈن کی طرف سے دو برس قبل اس امریکی خفیہ ایجنسی کی طرف سے جرمنی میں جاسوسی سے متعلق خفیہ معلومات عام کیے جانے کے بعد جرمنی میں عوامی سطح پر شدید غم وہ غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی ایس پی ڈی کی طرف سے یورپی حکام اور کمپنیوں کی جاسوسی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد چانسلر میرکل کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس جماعت نے مطالبہ کیا ہے کہ ان تمام لوگوں کے نام، آئی پی ایڈریس اور ان تمام ٹرمز یا الفاظ کی فہرست عوامی طور پر جاری کی جائے جن کی انٹرنیٹ کے ذریعے نگرانی کی گئی تھی۔ اس جماعت کے مطابق یہ دیکھنے کے لیے کہ کیا واقعی بی این ڈی امریکی خفیہ ایجنسی کو مدد کرنے کے دوران کسی غلطی کی مرتکب ہوئی ہے یا نہیں۔

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں