1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی نے دوستانہ فٹ بال میچ میں جنوبی افریقہ کو شکست دے دی

6 ستمبر 2009

ہفتے کی شام جرمن شہر لیورکوزن میں کھیلے گئےایک دوستانہ فٹ بال میچ جرمنی نے جنوبی افریقہ کو دو صفر سے ہرا دیا ہے۔ جرمنی کی طرف سے پہلا گول ماریو گومز نے 36 ویں منٹ میں جبکہ دوسرا گول میسوت اوزل نے 77 ویں منٹ میں کیا۔

بالاک نے خوبصورتی کےساتھ اس پاس کو ڈی کے اندرگومزکو منتقل کیاتصویر: AP

گومز نے انفرادی طورپراپنا گیارہواں جبکہ کھیل کا پہلا گول اس وقت کیا، جب بریمن کے مڈ فیلڈر میسوت نے خصوبصورت کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے، کپتان مشائل بالاک کو ایک عمدہ پاس دیا۔ چیلسی کے مڈ فیلڈر بالاک نے خوبصورتی کےساتھ اس پاس کو ڈی کے اندرگومزکو منتقل کیا اور گومز نے پھرتی دکھاتے ہوئے بال کوگول پوسٹ میں ڈال دیا۔

جنوبی افریقہ کی ٹیم میچ میں کوئی گول نہ کر پائیتصویر: AP

جرمنی کی طرف سے تیسرا بین الاقوامی میچ کھیلنے والے میسوت نے، کھیل کے دوسرے ہاف میں میروزلاف کلوزےکےایک اعلیٰ پاس پر اپنا پہلا گول اسکور کیا۔ میسوت کے دادا کا تعلق ترکی سے ہے، تاہم انہوں نے ترکی کے بجائے جرمن فٹ بال ٹیم میں کھیلنےکو ترجیح دی۔ میچ کے بعد انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس کھیل کے دوران اپنی بھرپور توانائی کا مظاہرہ کیا اور وہ سب کچھ کیا جو وہ کر سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مجموعی طور پر اپنے کھیل سے مطمئن ہیں اور پوری ہی ٹیم نے اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا جس کے وجہ سے جرمنی یہ میچ جیتا۔

جرمن کوچ Joachim Loew نے اس دوستانہ میچ میں ایک مختلف حکمت عملی اختیار کی۔ گومز واحد سینٹر فارورڈ تھے جبکہ ان کا ساتھ دینے کے لئے میسوت اوزل اور مارکو مارِن، لفٹ آوٹ اور رائٹ آوٹ کی پوزیشنوں پر کھیلے۔کپتان بالاک نے کہا کہ اُن کے کوچ کچھ تبدیلیاں لانے چاہتے تھے، اس لئے جرمن ٹیم ایک نئے انداز میں کھیلی۔ بالاک نے کہا کہ یہ تبدیلی بہت اچھی ثابت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اوزل نے بہت عمدہ کھیل پیش کیا تاہم جرمن ٹیم کو اپنے دفاع میں کچھ مشکلات ضرور پیش آئیں۔

جرمن ٹیم ورلڈ کپ کےکوالیفائنگ مقابلوں کے سلسلے میں، بدھ کے دن ہنوور میں آذربائیجان کی کمزور ٹیم سے میچ کھیلے گی۔جنوبی افریقہ کےساتھ یہ میچ دراصل اُسی میچ کی تیاری کے سلسلے میں کھیلا گیا۔

رپورٹ : عاطف بلوچ

ادارت : عاطف توقیر

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں