1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی نے لاک ڈاؤن مارچ تک بڑھا دیا

11 فروری 2021

جرمنی کی سولہ ریاستوں کے سربراہوں اور وفاقی حکومت نے اتفاقِ رائے سے کورونا لاک ڈاؤن سات مارچ تک بڑھا دیا۔

Deutschland Lockdown 2021  Köln
تصویر: Ying Tang/NurPhoto/picture alliance

جرمنی میں موجودہ پابندیاں چودہ فروری کو ختم ہونے والی تھی۔ حکومت نے سردیوں میں کورونا وبا کی دوسری لہر کے مدنظر نومبر سے بتدریج یہ پابندیاں متعارف کرنا شروع کی تھیں۔ پھر کرسمس سے قبل مزید سخت ضوابط کا نفاذ کیا گیا جو ابھی تک لاگو ہیں۔

حکام کے مطابق لاک ڈاؤن سے وبا کو کنٹرول کرنے میں مدد ملی ہے اور انفیکشن ریٹ میں کمی آئی ہے۔ تاہم کورونا وائرس کی نئی اقسام پر خاصی تشویش پائی جاتی ہے۔کورونا لاک ڈاؤن: جرمن اپنے مالیاتی مستقبل سے پریشان

لاک ڈاؤن بڑھا دیا گیا

بدھ کو منتخب نمائندوں کے اجلاس کے بعد جرمن ریاست سیکسنی کے سربراہ مشیل کریٹسمیر نے بتایا کے اجلاس میں لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے پر بھی بات ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ جرمنی میں کورونا انفیکشن کی شرح ایک لاکھ آبادی پر کم ہو کراب پینتیس ہو گئی ہے اور یہ حوصلہ افزا ہے۔

تاہم انہوں شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی۔ ان کے مطابق لاک ڈاؤن کے حوالے سے مارچ میں دوبارہ مشاورت کی جائے گی۔

جرمن شہریوں کو مختلف مقامات پر چہرے پر ماسک پہننے کی لازمی پابندی کا بھی سامنا ہےتصویر: Fabrizio Bensch/REUTERS

نئے اقدامات

گذشتہ روز کے اجلاس میں ہیئر ڈریسنگ سیلونز کو یکم مارچ سے کھولنے کی اجازت دی گئی ہے لیکن اس شرط پر کہ وہ حفظان صحت کے اصولوں اور واضح کردہ احتیاطی تدابیر کی سختی سے پاسداری کریں گے۔

ایک اور فیصلہ یہ کیا گیا کہ اسکولوں اور ڈے کیئر مراکز کھولنے کے فیصلے تمام ریاستیں اپنی اپنی صورت حال کے مطابق کریں گی۔ اسکولوں کو بھی بتدریج کھولنے پر اتفاق کیا گیا۔ جرمنی کی انٹینسیو کیئر ایسوسی ایشن نے متنبہ کیا ہے کہ اسکولوں کو کھولنے سے وبا میں شدت پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔کورونا اور جرمن معیشت: سات سال بعد برآمدات میں پہلی بار کمی

جرمن چانسلر کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں واضح کیا گیا کہ لاک ڈاؤن پر اگلی میٹنگ تین مارچ کو ہوگی۔

وائرس کی نئی قسم پریشانی

جرمنی کے بیماریوں کو کنٹرول کرنے کے قومی مرکز نے گزشتہ ہفتے بتایا تھا کہ کورونا وائرس کی نئی قسم شدید متعدی ہے۔

یہ نئی قسم سب سے پہلے برطانیہ میں شناخت کی گئی تھی۔ اب وائرس کی یہ مہلک قسم جرمنی کی تمام سولہ ریاستوں میں پہنچ چکی ہے۔ جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والی وائرس کی نئی قسم بھی جرمنی میں کئی مقامات پر تشخیص کی جا چکی ہے۔

جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ نرمی کی صورت میں وائرس کی نئی اقسام وبا کو کنٹرول کرنے کی کوششیں زائل ہو سکتی ہےتصویر: Hannibal Hanschke/REUTERS

میرکل کا پارلیمنٹ سے خطاب

جمعرات کو جرمن پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا کہنا تھا کہ کسی نرمی کی صورت میں وائرس کی نئی اقسام وبا کو کنٹرول کرنے کی کوششیں زائل ہو سکتی ہے۔بائیو این ٹیک فائزر کورونا ویکسین کی پیداوار میں اضافہ

انہوں نے لوگوں کو انتہائی محتاط رہنے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی تبھی ممکن ہوگی جب انفیکشن کی شرح پر قابو پایا جا سکے گا۔ جرمنی میں اکثراراکین پارلیمنٹ بھی اس حق میں ہیں کہ وبا سے ملک کا ہیلتھ سسٹم تباہ نہیں ہونے دیا جائے گا۔

ع ح، ش ج (ڈی پی اے، اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں