1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تعليمجرمنی

جرمنی پرائمری سکولوں میں انگریزی کی تعلیم ختم کر سکتا ہے

11 جون 2023

دنیا کے کئی ممالک کے برعکس جرمن ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا ہے کہ ملکی پرائمری سکولوں کو انگریزی کے بجائے زیادہ توجہ جرمن زبان پڑھانے اور ریاضی سیکھانے پر مرکوز کرنا چاہیے۔

جرمنی پرائمری سکولوں میں انگریزی کی تعلیم ختم کر سکتا ہے
جرمنی پرائمری سکولوں میں انگریزی کی تعلیم ختم کر سکتا ہےتصویر: Jens Schlüter/AFP/Getty Images

جرمن ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر ہائنز پیٹر مائیڈنگر نے کہا ہے کہ ملکی پرائمری اسکول کے بچوں کو مزید انگریزی نہیں پڑھائی جانا چاہیے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ انگریزی کی بجائے اساتذہ کو یہ وقت طلبا کی جرمن زبان پڑھنے کی صلاحیت کو نکھارنے اور ریاضی کی مہارتوں کو بہتر بنانے کے لیے وقف کرنا چاہیے۔

پیٹر مائیڈنگر نے جرمن پبلک براڈکاسٹر اے آر ڈی کو بتایا کہ انگریزی اسباق پر توجہ مرکوز کرنا غلط ترجیحات کا تعین کر رہا ہے۔ اس حوالے سے ان کا مزید  کہنا تھا، ''ہمارا ماننا ہے کہ انگریزی اسباق درحقیقت ناگزیر ہیں لیکن ان کو کم وقت دیا جا سکتا ہے، مثال کے طور پر صرف پڑھنے کے اسباق میں شامل کیا جا سکتا ہے۔‘‘

خوشی بھی اسکولوں میں پڑھایا جانے والا مضمون، تجربہ انتہائی کامیاب

ان کا کہنا تھا، ''ہمیں پرائمری اسکولوں میں بنیادی باتوں پر زیادہ توجہ دینا ہو گی، جرمن زبان پڑھنے اور لکھنے کی مہارت کے ساتھ ساتھ ریاضی پر توجہ دینا ہو گی۔‘‘

انگریزی زبان کی مخالفت کیوں؟

جرمن ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر ہائنز پیٹر مائیڈنگر کا یہ تبصرہ گزشتہ ماہ پیش کیے گئے بین الاقوامی پرائمری اسکول ریڈنگ سروے (آئی جی ایل یو) کے نتائج کے بعد سامنے آیا ہے۔ نتائج  میں جرمن پرائمری طلبا نے بہت سے دوسرے ممالک  کے طلبا کے مقابلے میں خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

رواں برس جرمن اسکولوں میں طلبہ کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ

چوتھی کلاس کے طالب علموں کے درمیان ایک اور ٹیسٹ 'آئی کیو بی‘ کروایا گیا۔ اس ٹیسٹ سے بھی ثابت ہوا ہے کہ حالیہ برسوں کے دوران جرمن بچوں کی ریاضی اور جرمن زبان کی مہارتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔

مائیڈنگر نے کہا کہ پرائمری طلبا کے لیے انگریزی کے اسباق کو صرف مخصوص صورتوں میں ہی جاری رکھا جا سکتا ہے۔ تاہم ان کا دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ انگریزی کے بجائے جرمن پر توجہ مرکوز کرنا ان اسکولوں میں زیادہ معنی خیز ہے، جہاں 70 فیصد سے 90 فیصد طلبا تارکین وطن کا پس منظر رکھتے ہیں اور جن کا جرمن زبان کا علم پہلے ہی محدود ہے۔

ا ا / ر ب (اے ایف پی، ڈی پی اے)

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں