1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
صحتجرمنی

جرمنی: پہلی بار ایک دن میں ایک لاکھ سے بھی زائد کورونا کیسز

19 جنوری 2022

جرمنی میں ہفتہ وار کیسز کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے اور اب فی ایک لاکھ افراد میں 584.4 کی نئے انفیکشن کی شرح پر پہنچ گیا ہے۔ اومیکرون ویریئنٹ زور پکڑتا جا رہا ہے، اسی لیے کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

Deutschland Berlin | Coronateststelle
تصویر: Abdulhamid Hosbas/AA/picture alliance

جرمنی میں 19 جنوری بدھ کے روز کورونا وائرس کے ایک لاکھ بارہ ہزار 323 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران انفیکشن کے کیسز میں یہ ایک نیا ریکارڈ ہے اور پہلی بار ایک دن کے اندر ایک لاکھ سے بھی زیادہ افراد کے متاثر ہونے کی اطلاع ہے۔

صحت کے حوالے سے معروف جرمن ادارے، رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ (آر کے آئی) نے یہ اعداد و شمار بدھ کو علی الصبح شائع کیے ہیں۔  

رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سات دنوں کے دوران ملک میں ہفتہ وار واقعات کی شرح بھی کافی اضافہ ہوا ہے اور اب فی ایک لاکھ افراد میں نئے انفیکشن کی شرح 584.4 تک پہنچ گئی ہے۔

اومیکرون ویریئنٹ تیزی سے پھیل رہا ہے

ابتدا میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون جرمنی میں یورپی پیمانوں کے مطابق دیگر علاقوں کے مقابلے میں کافی سست تھی، تاہم حالیہ ہفتوں میں ملک میں نئے کیسوں کی تعداد میں اسی طرح سے تیزی سے اضافہ ہوا ہے جیسا کہ فرانس، نیدرلینڈ اور برطانیہ جیسے کئی آس پاس کے دیگر ممالک میں دیکھا گیا ہے۔

جرمنی نے حالیہ دنوں میں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پابندیاں سخت کر دی ہیں۔ یہاں تک کہ بارز اور ریستوراں تک اب صرف انہیں لوگوں کو رسائی حاصل ہے جنہوں نے اپنے بوسٹر ویکسین لگوا لیے ہیں یا جنہوں نے اپنا ٹیسٹ کروا لیا ہے۔ اس فہرست میں پہلے وہ لوگ شامل تھے جنہوں نے ویکسین کی خوراکیں مکمل کر لی ہوں یا پھر اچھی طرح سے صحت یاب ہو چکے ہوں۔

تصویر: Abdulhamid Hosbas/AA/picture alliance

بندشوں کے خلاف مظاہرے

 جرمنی میں ایک بڑا طبقہ کورونا کی روک تھام کے لیے جو بندشیں عائد ہیں اس کے خلاف ہے اور بڑی تعداد میں لوگ اس کے خلاف مظاہرہ بھی کرتے رہے ہیں۔

دارالحکومت برلن، کولون، کوٹبس، اور روشٹاک سمیت کئی دیگر شہروں کی سڑکوں پر ہر پیر کی شام کو ہزاروں مظاہرین حکومت کی کورونا وائرس کی روک تھام کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

 گزشتہ پیر کو بھی احتجاجی ریلیوں میں مظاہرین نے لازمی ویکسین لگوانے کے احکامات پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے بینرز اٹھا رکھے تھے۔ پولیس کے اندازوں کے مطابق ملک گیر ایسی ریلیوں میں ستر ہزار سے زائد شہریوں نے شرکت کی تھی۔

جرمنی میں کورونا وائرس کا نیا ویریئنٹ اومیکرون بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اس لیے ملک میں کووڈ کیسز کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔ تاہم ابھی تک مریضوں کے ہسپتالوں میں داخلے اور اموات کی شرح میں اتنی تیزی سے اضافہ نہیں دیکھا گیا۔ اس امر کی ایک اہم وجہ ملک میں شہریوں کا زیادہ تعداد میں ویکسین لگوانا خیال کیا جاتا ہے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)

بچے کورونا وبا کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

02:03

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں