1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی کا ’ڈائنوسار‘: رالف مارٹن شمٹس

29 دسمبر 2018

ایک جرمن ماحول دوست ادارے نے جرمنی کی ایک توانائی کمپنی کے سربراہ کو طنزاً رواں برس کا ’ڈائنوسار‘ قرار دیا ہے۔ اُن کو یہ خطاب ایک جنگلاتی علاقہ صاف کرنے کے اصرار پر دیا گیا ہے۔

RWE-Vorstandschef Rolf Martin Schmitz
تصویر: picture alliance/dpa/R. Vennenbernd

جرمن انرجی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر رالف مارٹن شمٹس کو ایک ماحول دوست ادارے نے سن 2018 کے لیے ’ڈائنوسار‘ قرار دیا گیا ہے۔ طنزاً دیے گئے اس ایوارڈ کی وجہ شمٹس کی جانب سے کوئلے کی ایک کان سے کوئلہ نکالنے مقدار بڑھانے اور اس مقصد کے لیے ایک وسیع جنگلاتی علاقہ صاف کرنے کے موقف پر ڈٹے رہنا ہے۔

یہ ایواڈ فطرت کو محفوظ رکھنے کی مہم چلانے والی غیرسرکاری تنظیم این اے بی یو (NABU) نے دیا ہے۔ اس غیر سرکاری تنظیم کا کہنا ہے کہ رالف مارٹن شمٹس نے جنگل صاف کرنے کے حوالے سے اپنے اختیار کو استعمال کرنے کی کوشش ہے اور اس باعث وہ اس ’اعزاز‘ کے حقدار قرار دیے گئے ہیں۔ اس جنگلاتی علاقے کو صاف کرنے کا تنازعہ ابھی حل نہیں ہوا ہے۔

ماحول دوست تنظیم کے مطابق انرجی کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اس پر ڈٹے ہوئے ہیں کہ جرمنی کے چوتھے بڑے شہر کولون کے مغرب میں واقع ایک وسیع جنگلاتی علاقے کو صاف کر دینا چاہیے۔ این اے بی یو کے سربراہ اولاف چمپکے نے اپنے بیان میں کہا کہ انرجی کمپنی آر ڈبلیو ای کے سربراہ موجودہ دور میں ’انڈسٹری ڈائنوسار‘ کی طرح ہیں اور انہیں موجودہ دور کے تقاضوں کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔

انرجی کمپنی کے پلان کے خلاف رواں برس ستمبر اور اکتوبر میں شدید مظاہرے کے ساتھ دھرنا بھی دیا گیا تھاتصویر: picture-alliance/dpa/D. Young

چمپکے کے مطابق دنیا بھر میں ماحولیات کی کانفرنسوں میں جرمنی کا نیشنل کول کمیشن فطرت و ماحول کو محفوظ رکھنے کی بات کرتا ہے جبکہ رالف مارٹن شمٹس اس کی مخالف سمت میں جانےکی کوشش میں ہیں۔ ماحول دوست تنظیم کے سربراہ کا مزید کہنا ہے کہ انرجی پیدا کرنے والے ادارے کے سربراہ فطری ماحول کو محفوظ رکھنے کی پالیسیوں سے انحراف کرنے کی کوشش میں ہیں اور ہمباخ جنگل کی کٹائی چاہتے ہیں۔

اولاف چمپکے کا مزید کہنا ہے کہ جنگل کاٹنے کی ضد کرنا زمین کے گرم ہوتے فضائی ماحول کے تناظر میں یقینی طور پر ایک حیران کن عمل ہے۔ انرجی کمپنی کے پلان کے خلاف رواں برس ستمبر اور اکتوبر میں شدید مظاہروں کے ساتھ ساتھ ماحول دوستوں کی طرف سے جنگل کاٹنے کے خلاف ہمباخ کی جنگلاتی حدود کے باہر دھرنا بھی دیا گیا۔

این اے بی یو کے سربراہ کے مطابق سال کا ’ڈائنوسار‘ قرار دینے کا عمل سخت تھا اور ججوں کو فردِ واحد کے انتخاب میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ بہت سارے امیدوار تھے۔ انرجی تنظیم آر ڈبلیو ای کے دو سابقہ سربراہان کو بھی اِس طنزیہ ایوارڈ کا حقدار قرار دیا جا چکا ہے۔ اِس تنظیم نے اس سالانہ ایوارڈ کی بنیاد سن 1993 میں رکھی تھی اور اس کا مقصد ماحولیات کے تحفظ کی سرگرمیوں کو فروغ اور تقویت دینا ہے۔

مائیکل مارٹن ⁄  عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں