جرمنی: کورونا ویکسین کی چند ہفتوں میں منظوری کا امکان
28 نومبر 2020
جرمن حکومت وسطِ دسمبر میں کورونا وائرس کی تیار کردہ ویکسین کی باضابطہ منظوری دے سکتی ہے۔ یہ ویکسین جرمن دوا ساز ادارے بائیو این ٹیک نے تیار کی ہے۔
اشتہار
جرمن وزیر صحت ژینس اِشپان نے ملک کے بڑے دوا ساز ادارے بائیو این ٹیک کو کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے پر پرزور الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ اس دوا ساز ادارے نے سب سے پہلے انسدادِ وائرس کی ویکسین تیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔
جرمن ادارے کو بین الاقوامی امریکی دوا ساز کمپنی فائزر کا مالی اور کلینیکل تعاون بھی حاصل رہا۔ ان دونوں کمپنیوں نے اپنی ویکسین کو امریکا میں مریضوں کو لگانے کی منظوری کی درخواست فیڈرل اینڈ ڈرگ ایجنسی (ایف ڈی اے) کو دے رکھی ہے۔ اس کا امکان ہے کہ ایف ڈی اے 10 دسمبر کو ہونے والے اجلاس میں ویکسین کو مارکیٹ کرنے کی اجازت دے دے گی۔
فائزر کے اعلامیے کے مطابق اس منظوری کے بعد 11 دسمبر کو شدید علیل مریضوں کو ویکسین لگانے کا عمل شروع کیا جا سکتا ہے۔
جرمنی میں ویکسین کی منظوری
جرمن وزیر صحت ژینس اِشپان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک میں اس ویکسین کے استعمال کی منظوری دسمبر کے وسط میں دینے کا یقینی امکان ہے۔ انہوں نے یہ بات باویریا کے 'بائریشر رُنڈ فُنک‘ پبلک ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیر صحت نے بھی اس ویکسین کو محفوظ اور مؤثر قرار دیا ہے۔
فائزر اور بائیو این ٹیک کی مشترکہ کاوشوں سے تیار کردہ ویکسین کے مؤثر ہونے کی شرح پچانوے فیصد ہے۔ کسی بھی فرد کو اس ویکسین کی دو خوراکیں قریب تین ہفتوں کے وقفے سے ٹیکے سے لگائی جائیں گی۔
ادہر جرمنی میں یہ تاثر عام ہے کہ منظوری ایک ضابطے کی اہم کارروائی ہے اور اس کے مکمل ہونے پر لوگوں کو ویکسین لگانے کے مرحلے کا آغاز ہو جائے گا۔ اس مقصد کے لیے ویکسینیشن سینٹرز کا انتخاب کرنے کا سلسلہ شروع کیا جا چکا ہے۔ ان مراکز کے علاوہ موبائل وین بھی استعمال کی جائیں گی۔
اشتہار
تین سو ملین ویکسین کی خوراکوں کی خرید
جرمن وزیر صحت ژینس اِشپان کا کہنا ہے کہ ان کی وزارت نے کم از کم تین سو ملین ویکسین کی خوراکیں خریدنے کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی ہے۔ یہ خوراکیں مختلف دوا ساز اداروں سے حاصل کی جائیں گی۔ یہ دوا بائیو این ٹیک کی تیار کردہ ویکسین کو باقاعدہ اجازت ملنے کے بعد دوسری دوا بنانے والے ادارے تیار کریں گے۔ جرمنی دوسری تیار کردہ کورونا وائرس کے انسداد کی ویکسین خریدنے میں بھی دلچسپی رکھتا ہے۔ اس کی تصدیق ژینس اِشپان نے بھی کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ منظوری کے بعد ہسپتالوں کے عملے اور نرسنگ اسٹاف کے ساتھ ساتھ شدید بیمار افراد کو یہ ویکسین ابتدا میں لگائی جائے گی۔
ویکسین لگوانا لازمی نہیں
جرمن وزیر صحت نے اپنے انٹرویو میں واضح کیا ہے کہ ویکسین لگوانا ہر فرد کے لیے لازمی نہیں ہے اور جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ انہیں اس کی ضرورت نہیں وہ مت لگوائیں۔ اِشپان کا کہنا ہے کہ ویکسین لگوانے سے خود کو محفوظ کرنا نہیں بلکہ دوسروں کو بھی محفوظ رکھنا ہے۔ جرمن وفاقی ریاستوں نے بھی کہہ دیا ہے کہ ویکسینیشن سینٹرز وسطِ دسمبر تک فعال کر دیے جائیں گے۔
یہ امر اہم ہے کہ جمعرات 26 نومبر کو چانسلر انگیلا میرکل نے پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریسرچرز کی کوششوں سے کورونا وائرس کی تاریک سرنگ کا اختتام دکھائی دے رہا ہے اور اس مقام پر جرمن ریاست اور افراد کے لیے امید کی روشنی دکھائی دے رہی ہے۔
علاوہ ازیں جرمن حکومت نے لاک ڈاؤن کے نئے ضوابط کا اعلان بھی کر دیا ہے اور ان کا اطلاق پہلی دسمبر سے ہو گا۔ اس کا امکان ہے کہ جرمن حکومت کرسمس کے موقع پر 23 دسمبر سے یکم جنوری تک لاک ڈاؤن میں نرمی کر سکتی ہے۔
ع ح، ع آ (نیوز ایجنسیاں)
سیاحت کے لیے آئندہ سال بہترین مقامات کون سے ہیں؟
’لونلی پلینٹ‘ ہر سال ایسے بین الاقوامی مقامات کی ایک فہرست ترتیب دیتی ہے جن کی سیروسیاحت کرنا اہم خیال کیا گیا ہے۔ سن 2021ء کے لیے سیاحتی مقامات کی یہ فہرست متنوع اور پائیدار معاشرے پر مبنی ہے۔ تفصیلات اس پکچر گیلری میں۔
تصویر: Rocky Mountaineer
برطانیہ - بے گھر ٹور گائیڈز
برطانیہ میں شہروں کی سیر سے متعلق ایک سماجی اقدام کو بھی سراہا گیا ہے۔ Invisible Cities نامی اس منصوبے میں بے گھر افراد مختصر تربیت حاصل کرنے کے بعد سیاحوں کو اپنے ہی شہر کی سیر کرواتے ہیں۔ اس طرح ان بے گھر افراد کی آمدن ہو جاتی ہے اور وہ اپنی کہانیاں اور جذبات دوسروں کے ساتھ بانٹ بھی سکتے ہیں۔
تصویر: Imago/Westend61/W. Dieterich
اینٹیگوا اور باربوڈا، کیریبیئن
یہ دونوں جزائر موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہوچکے ہیں۔ لہٰذا ماحولیاتی تحفظ ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ سن 2017 میں سمندری طوفان ارما کی وجہ سے تباہی کے بعد یہاں پلاسٹک کی اشیاء پر پابندی عائد کی گئی اور ماحول دوست ہوٹلز، ریزارٹس اور دکانیں تعمیر کی گئیں۔
چٹانوں اور آبشاروں سے بھرپور دلکش قدرتی مناظر کے ساتھ ساتھ سماجی اتحاد نے فارو جزیرہ کو لونلی پلینٹ کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ یہ جزیرے ہر سال اپریل میں دیکھ بھال کے لیے بند کر دیے جاتے ہیں۔ اس دوران ایک سو مقامی رضاکار ہائکنگ ٹریل کی مرمت اور قدرتی مقامات کو محفوظ رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔
تصویر: Micha Korb/picture alliance
ٹیسفا ٹورز، ایتھوپیا
ایتھوپیا میں ٹریکنگ ٹور ہو یا پھر تاریخی مقامات کی سیر ٹیسفا ٹورز تنظیم میں مقامی افراد سیاحوں کی رہنمائی کرتے ہیں۔ ایتھوپیا میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے وہ اپنی تاریخ و ثقافت کو مقامی تناظر سے پیش کرتے ہیں۔ ایتھوپیا میں فاصل غیبی کا یہ قلعہ عالمی ثقافتی ورثہ کا حصہ ہے۔
لونلی پلینٹ نے اس نئی درجہ بندی میں دنیا میں نمودار ہوتی تبدیلیوں اور اس کے سیر و سیاحت پر مرتب ہوتے اثرات کی جانب توجہ مبذول کی ہے۔ جیسے کہ شامی پناہ گزین ہیلم موڈامانی کے سنگ برلن کی سیر۔ اس گائیڈڈ ٹور میں موڈامانی اپنے تجربات کی بنیاد پر شام کے موجودہ تنازعہ اور جرمنی میں ہجرت کی تاریخ کے درمیان مماثلت پیش کرتا ہے۔
تصویر: Refugee Voices Tours
میڈیلن، کولمبیا
کولمبیا کا شہر میڈیلن جو کبھی دنیا کے خطرناک ترین شہروں میں شمار ہوتا تھا۔ حالیہ برسوں میں رہائش کے لیے ایک عمدہ جگہ کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔ میڈیلن سے نہ صرف غربت اور جرائم کا خاتمہ ہوا بلکہ یہ ’بلیک اینڈ وائٹ‘ ڈانس گروپ جیسے مقامی اقدامات کی وجہ سے ایک پرکشش مقام بن گیا ہے۔
ٹریول بک پبلشر نے ہائکنگ کے راستے "Le vie di Dante" (روڈ آف دانتے) کو خاص طور پر پائیدار قرار دیا ہے: ریوینا سے فلورنس تک 395 کلومیٹر کے سفر کے دوران سیاح پائیدار رہائشی مقامات میں قیام کرسکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ معروف اطالوی شاعر اور فلسفی دانتےالیگیری کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔
تصویر: Thomas Grimm
راکی ماؤنٹینر ٹرین، کینیڈا
لونلی پلینٹ نے درجہ بندی کے لیے بہترین نقل و حمل کے ذرائع کا بھی انتخاب کیا ہے۔ کینیڈین ٹرین ’راکی ماؤنٹینر‘ خاص طور پر پائیدار ہے کیونکہ اس نے اپنے CO2 کے اخراج کو کم کر دیا ہے۔ اس ٹرین پر عیش و آرام کی بھی کمی نہیں۔ کوچز میں پانورامک کھڑکیاں، لفٹیں اور ریستوراں شامل ہیں۔
تصویر: Ken Paul/All Canada Photos/picture alliance
عمان، اردن
لونلی پلینٹ نے متنوع معاشرے کے متحمل مقامات کا بھی انتخاب کیا ہے۔ مثال کے طور پر، عمان اپنی لیوانتی اور بدو روایات کے ساتھ اردن کی مشہور مہمان نوازی کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس کے علاوہ عمان مشرق وسطی میں ایک فنی اور فکری مرکز کی حیثیت سے بھی سامنے آیا ہے۔
تصویر: Mohammad Abu Ghosh/Xinhua News Agency/picture alliance
وہیل دی ورلڈ - امریکا
کیلیفورنیا کی کمپنی ’وہیل دی ورلڈ‘ معذور افراد کو بغیر کسی پابندی کے دنیا کی سیر کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ اس کمپنی کے ذریعے جسمانی طور پر معذور افراد کسی قسم کی رکاوٹ کے بغیر 30 سے زائد سیاحتی مقامات کی سیر کرسکتے ہیں۔ جس میں ماچو پیچو، اسکائی ڈائیونگ اور چلی کے بیابان کی سیر کے حیرت انگیز تجربات شامل ہیں۔