جرمن ایئر لائن لفتھانزا ’’گلوبل آئی ٹی بریک ڈاؤن‘‘ کا شکار
15 فروری 2023
تکنیکی خرابی کے باعث جرمنی کی قومی ایئر لائن لفتھانزا کی فضائی ٹریفک بری طرح متاثر ہوئی ہے اور اس کے اثرات عالمی سطح پر مرتب ہوئے ہیں۔
اشتہار
ڈوئچےلفتھانزا کی فضائی ٹریفک کو شدید تکنیکی خرابی کا سامنا ہے۔ بظاہر، کئی کمپیوٹرز میں نقص آنے کے سبب اب یہ سسٹم کام نہیں کر رہا ہے اور دنیا بھر میں اس کے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ جرمنی کا ایک مرکزی ہوائی اڈہ 'فرینکفرٹ ایئرپورٹ‘ بند رہے گا۔
ڈوئچے لفتھانزا کے اس ''گلوبل آئی ٹی بریک ڈاؤن‘‘ کی وجہ سے ہزاروں مسافروں کو پروازوں کی تاخیر اور منسوخی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جرمنی کی قومی ایئر لائن لفتھانزا کے کمپوٹر سسٹم میں یہ نقص بدھ کی صبح پیدا ہوا جس کے سبب بورڈنگ کے لیے کمپیوٹر سسٹم اور دیگر تکنیکی کام مکمل طور پر بند رہے۔ فرینکفرٹ آم مائن کے ہوائی اڈے پر لفتھانزا کی ایک ترجمان کے مطابق، ان کا عملہ اس بڑے تکنیکی نقص کو دور کرنے اور ان مسائل کے حل پر پوری شدت سے کام کر رہے ہیں۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک 'بحرانی ٹیم‘ تشکیل دی گئی ہے جس کے اراکین نے ہوائی اڈے پرلفتھانزاکے ہیڈ کوارٹر میں ملاقات کی۔
اس تکنیکی خرابی کے نتیجے میں اب تک نامعلوم تعداد میں پروازیں تاخیر کا شکار یا منسوخ ہو چکی ہیں۔ میونخ اور فرینکفرٹ ہوائی اڈے پر مسافروں اور طیاروں کا رش لگا ہوا ہے۔ مسافروں کی درج شدہ کاغذی فہرست میں ان کے نام موجود ہونے کے باوجود انہیں پرواز کے لیے تیار کھڑے جہازوں پر چڑھنے کی اجازت نہیں تھی کیونکہ عملے کے مطابق ان کی روانگی کے بارے میں اہم معلومات دستیاب نہیں تھیں۔
بدھ کو ایئر ٹریفک کنٹرول کے ترجمان نے اس امر کی تصدیق کی کہ جرمن ایئر ٹریفک کنٹرول اب ہوائی جہاز کو فرینکفرٹ ہوائی اڈے کی طرف نہیں بھیج رہا ہے تاکہ وہاں جہازوں کا ٹریفک جام نہ ہو۔ اب تمام جہازوں کو دوسرے ہوائی اڈوں جیسے کہ نیورمبرگ، کولون یا ڈسلڈورف کی طرف موڑا جا رہا ہے۔
تمام اندرونی جرمن پروازوں کو ابتدائی طور پر منسوخ کر دیا گیا تھا اور مسافروں کو ٹرین کا رستہ اختیار کرنے کو کہا گیا۔ اس تکنیکی خرابی کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے۔ Lufthansa گروپ کی دیگر کمپنیاں بھی متاثر ہوئی ہیں ہیں۔ اس گروپ میں برسلز ایئر لائنز، آسٹرین ایئر لائنز، سوئس انٹرنیشنل اور یورونگز بھی شامل ہیں۔
فضائی کمپنیوں کا اب کیا ہو گا؟
ایوی ایشن کی صنعت پر کورونا وائرس کے انتہائی تباہ کن اثرات پڑے ہیں۔ جرمن فضائی کمپنی لفتھانزا کو حکومت کی مالی امداد ملنے والی ہے۔ ناقدین اس پر ناخوش ہیں۔ تاہم فضائی کمپنیوں کے لیے ریاستی امداد کوئی نئی بات نہیں۔
تصویر: AP
امداد چاہیے، مداخلت نہیں
جرمن حکومت ہوائی کمپنی لفتھانزا کو نو بلین یورو کی امداد دے رہی ہے۔ اس امداد کے بعد برلن حکومت لفتھانزا کے بیس فیصد حصص کی مالک بن جائے گی اور اس شرح میں اضافہ بھی ممکن ہے۔ جرمن وزیر اقتصادیات پیٹر آلٹمائر نے واضح کیا ہے کہ مالی امداد کے باوجود حکومت کی جانب سے کمپنی کے کارپوریٹ فیصلوں میں مداخلت نہیں کی جائے گی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Dedert
اسمارٹ ونگز کی اسمارٹ ڈیل
چیک جمہوریہ کی حکومت ہوائی کمپنیوں کے گروپ اسمارٹ ونگز پر مزید کنٹرول کی خواہشمند ہے۔ یہ چیک ایئر لائنز کی بنیادی کمپنی ہے۔ چیک وزیر صنعت کا کہنا ہے کہ حکومت اسمارٹ ونگز کا مکمل کنٹرول سنبھال سکتی ہے۔ دوسری جانب اس کمپنی کے ڈائریکٹرز نے واضح کیا ہے کہ وہ کورونا وائرس بحران کے تناظر میں صرف مدد کے خواہاں ہیں اور کچھ نہیں چاہتے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
ریاست سے اور مدد درکار ہے!
پرتگال کی قومی ہوائی کمپنی ٹٰی اے پی (TAP) اپنی بقا کے لیے حکومت سے مالی قرضہ چاہتی ہے۔ ملازمین مزید مالی مدد کے ساتھ حکومتی کنٹرول کی خواہش بھی رکھتے ہیں۔ پرتگالی وزیر اعظم ٹی اے پی کو قومیانے کا عندیہ دی چکے ہیں، ویسے اس کمپنی کے پچاس فیصد حصص پہلے ہی حکومت کی ملکیت ہیں۔
تصویر: picture alliance/M. Mainka
مدد کی بہت ضرورت نہیں
ناروے کی بجٹ ایئر لائن یا سستی ہوائی کمپنی نارویجیئن کو حکومت سے بلاواسطہ امداد ملی تو ہے لیکن یہ کمپنی اب تشکیل نو کے مشکل فیصلے کرنے میں مصروف ہے۔ ایسا امکان ہے کہ انجام کار یہ ہوائی کمپنی ریاستی انتظام میں چلنے والے بینک آف چائنا کے کنٹرول میں آ سکتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Mainka
سنگاپور ایئر لائنز غریب ہوتی ہوئی
رواں ماہ کے اوائل میں قیام کے اڑتالیس برسوں بعد سنگاپور ایئر لائنز نے پہلی مرتبہ بڑے خسارے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بیشتر ہوائی جہاز کھڑے ہیں۔ حکومت سنگاپور ایئر لائنز کے نصف سے زائد حصص کی مالک ہے۔
تصویر: Singapore Airlines
خراب حالات کی شروعات
خلیجی ممالک کی ریاستی ملکیت کی بڑی ایئر لائنز ایمیریٹس، قطر اور اتحاد کو دنیا بھر میں کئی حریف ہوائی کمپنیوں کا سامنا ہے۔ خلیج فارس کی عرب ریاستوں کی ایئر لائنز کو حالیہ ایام میں داخلی اور بیرونی مسائل کا سامنا ہے۔
تصویر: Emirates Airline
حکومتی کنٹرول معمول کی بات
ہوائی کمپنیوں کے گروپ ایروفلوٹ میں روسی قومی ایئر لائنز ایروفلوٹ بھی شامل ہے۔ ایروفلوٹ کے اکاون فیصد سے زائد حصص کی مالک رشئین فیڈریشن ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں ہوائی کمپنیوں کی مجموعی تعداد پانچ ہزار کے قریب ہے اور ان میں حکومتی کنٹرول میں چلنے والی ہوائی کمپنیوں کی تعداد تقریباً ڈیڑھ سو ہے۔