1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

جرمنی کی یوکرین کے لیے 2.7 بلین یورو کی نئی فوجی امداد

13 مئی 2023

جرمنی نے یوکرین کے لیے 2.7 بلین یورو کے نئے ملٹری امدادی پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ اس پیکیج کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب یوکرینی صدر وولودومیر زیلنسکی کی طرف سے جرمنی کا دورہ بھی متوقع ہے۔

Deutschland | Demonstrationen und Proteste am ersten Mai | Bundeskanzler Olaf Schloz
تصویر: Andreas Rentz/Getty Images

آج ہفتہ 13 مئی کو یوکرین کے لیے اعلان کیے گئے امدادی پیکج کی مالیت تین بلین امریکی ڈالرز کے برابر بنتی ہے۔ 24 فروری 2022ء کو یوکرین پر روسی حملے کے آغاز کے بعد سے جرمنی کی طرف سے یوکرین کے لیے یہ اب تک کا سب سے بڑا امدادی پیکیج ہے۔ ساتھ ہی جرمنی نے یہ عزم بھی ظاہر کیا ہے کہ  کییف حکومت کو جب جب ضرورت ہو گی برلن اس کی مدد کرے گا۔

نئے پیکیج میں کیا کچھ شامل ہے

برلن حکومت کی طرف سے یوکرین کے لیے اعلان کیے گئے فوجی امدادی پیکج میں 15 لیوپارڈ ون ٹینک، 15 گیپارڈ طیارہ شکن ٹینک اور 200 نگرانی کرنے والے ڈرون بھی شامل ہیں۔

جرمن وزارت دفاع کے مطابق اس پیکج میں چار آئرس اینٹی ایئرکرافٹ سسٹمز کے علاوہ 18 ہاؤٹزر بھی شامل ہیں جو گولہ باری کا جدید نظام ہے۔

یوکرین میں گولہ بارود کی بھوک

02:49

This browser does not support the video element.

جرمن وزیر دفاع بورس پسٹوریئس کے مطابق، ’’ہم سب اس خوفناک اور غیر قانونی جنگ کا جلد از جلد خاتمہ چاہتے ہیں... بدقسمتی سے ابھی تک یہ ہوتا نظر نہیں آ رہا۔ اس لیے جرمنی ہر وہ مدد فراہم کرے گا جو وہ کر سکتا ہے اور جب تک اس کی ضرورت ہے۔‘‘

یوکرینی صدر کی روم آمد

جرمنی کی طرف سے یوکرین کے لیے تین ارب ڈالرز مالیت کے ملٹری امدادی پیکیج کا اعلان ایک ایسے موقع پر کیا گیا ہے، جب یوکرینی صدر وولودومیر زیلنسکی اطالوی دارالحکومت روم پہنچے ہیں۔ وہ اپنے اس دورے کے دوران کیتھولک میسحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس سے بھی ملاقات کرنے والے ہیں۔

برلن حکومت کی طرف سے یوکرین کے لیے اعلان کیے گئے فوجی امدادی پیکج میں 15 لیوپارڈ ون ٹینک بھی شامل ہیں۔تصویر: CHRISTOF STACHE/AFP

ابھی تک اس بات کا واضح اعلان نہیں کیا گیا لیکن توقع کی جا رہی ہے کہ زیلنسکی جرمن دارالحکومت برلن بھی پہنچیں گے جہاں ان کی جرمن رہنماؤں سے ملاقاتیں ہوں گی۔

یوکرین کی طرف سے جرمن فیصلے کا خیر مقدم

جرمنی کی طرف سے نئے ملٹری امدادی پیکج کے اعلان کا یوکرین نے خیر مقدم کیا ہے۔ یوکرینی صدر وولودومیر زیلنسکی کے چیف آف اسٹاف آندری یرماک نے ٹیلی گرام پر لکھا، ’’ہمارے اتحادیوں کا شکریہ۔‘‘

یوکرین آئندہ ہفتوں اور مہینوں کے دوران جوابی فوجی کارروائیوں کے لیے اپنے اتحادیوں سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں، جیٹ طیاروں اور گولہ بارود کی فراہمی پر زور دیتا رہا ہے۔

ڈرون طیارے کیا یوکرینی فوج کو سائبر جنگ میں مدد دیں گے؟

04:26

This browser does not support the video element.

خیال رہے کہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد ابتدا میں جرمنی یوکرین کو بھاری ہتھیاروں کی فراہمی کے معاملے پر ہچکچاہٹ کا شکار رہا تھا۔ اس کی وجہ یہ خوف تھا کہ یہ عمل اس جنگ کے پھیلاؤ کی وجہ بن سکتا ہے۔ تاہم رواں برس جنوری میں برلن نے یوکرین کو اپنے جدید لیوپارڈ ٹینک بھیجنے پر رضامندی ظاہر کی تھی اور ساتھ ہی کہا تھا کہ وہ مزید ٹینک بھیجنے کے لیے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔

ا ب ا/ک م (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں