1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجرمنی

شدید بارشوں کے بعد شمالی جرمن علاقے سیلاب کی زد میں

5 جنوری 2024

جرمنی کے کئی علاقوں میں شدید بارشوں کے نتیجے میں سیلاب آ گیا ہے، جن سے کسان شدید متاثر ہوئے ہیں اور اپنی فصلوں کو بچانے کی کوششوں میں ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں کے لیے ملکی فوجیوں کی تعیناتی شروع ہو گئی ہے۔

Deutschland Wittenberge | Hochwasser in Brandenburg
تصویر: Stephan Schulz/dpa/picture alliance

 جرمنی کے کئی شمالی علاقوں خاص طور سے صوبے لوئر سیکسنی میں اس سال غیر معمولی شدت کی بارشوں کے نتیجے میں سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔ نئے سال کے آغاز پر جہاں ملک بھر میں جشن کا سماں تھا، وہاں صوبے لوئر سیکسنی کے کسان اپنی فصلوں کو بچانے کی کوششوں میں مصروف تھے۔ ایک کسان نے ڈی ڈبلیو کے بتایا، ''ہم عام طور پر ہر چار سے پانچ سال بعدسیلاب  کا سامنا کرتے ہیں لیکن ہمارے گاؤں میں پانی کی سطح کبھی اتنی بلند نہیں ہوئی تھی، جتنی اس وقت ہو چکی ہے۔‘‘

متعدد جرمن شمالی صوبے سیلاب کی زد میںتصویر: picture alliance/dpa

فوجی دستوں کی تعیناتی

وفاقی جرمن فوج نے اپنے فوجیوں کو جمعہ پانچ جنوری سے لوئر سیکسنی کے  سیلاب زدہ علاقوں میں تعینات کرنا شروع کر دیا ہے۔ ایک فوجی ترجمان کے مطابق یہ فوجی آج جمعے کی دوپہر سے سیلابی علاقوں میں مدد کر رہے ہیں اور ابتدائی طور پر 14 جنوری تک اپنا امدادی کام جاری رکھیں گے۔ تقریباﹰ 200 فوجی چھ لاکھ سینڈ بیگز تقسیم کریں گے جنہیں سیلابی ریلے کو روکنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

جرمنی کے جنوبی حصے میں طوفان سے تباہی

00:59

This browser does not support the video element.

گزشتہ ماہ کی 30 تاریخ کو دریائے ہَیلمے میں سیلابآ گیا تھا، جس کے بعد لوئر سیکسنی کے متعدد اضلاع میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا تھا۔ دریں اثناء شہر ہالے زالے کے متاثرہ علاقے کی انتظامیہ کی طرف سے بھی قریب 500 منظم رضاکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ پھر نئے سال کے آغاز پر مزید سینکڑوں شہری رضاکار امدادی کاموں میں شامل ہو گئے۔

سڑکیں اور پُل زیر آبتصویر: Lars Penning/dpa/picture alliance

چانسلر شولس کا متاثرہ علاقوں کا دورہ

جرمن چانسلر اولاف شولس اور وفاقی وزیر ماحولیات اشٹیفی لَیمکے نے جمعرات کو صوبے لوئر سیکسنی کے وزیر اعلیٰ کے ہمراہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور حالات کا جائزہ لیا۔ چانسلر شولس نے متاثرین کی بھرپور امداد اور متاثرہ علاقوں میں ہونے والے نقصانات کے ازالے میں تعاون کا وعدہ کیا۔ وفاقی چانسلر کا اس موقع پر کہنا تھا، ''متاثرین کی امداد اور نقصانات کے بعد بحالی اور مرمت کا کام ملکی سطح پر پائے جانے والے جذبہ یکجہتی کے ساتھ ہی ممکن ہو گا اور ایسا ہونا بھی چاہیے۔‘‘

جرمنی میں سیلاب: ہر طرف تباہی کے مناظر

03:03

This browser does not support the video element.

محکمہ موسمیات کی پیش گوئی

جرمن محکمہ موسمیات کی پیش گوئیوں کے مطابق اگلے چند دنوں کے دوران موسم قدرے معتدل رہے گا جس سے ریلیف مل سکتا ہے۔ آج جمعے کو بھی بارش کا امکان ہے تاہم ہفتے کے دن سے موسم زیادہ سرد ہو جائے گا، دن کے وقت بھی درجہ حرارت گرنے سے بارشوں کے پانی کے برف بن جانے  کا امکان ہے۔

جرمن چانسلر کا سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہتصویر: Jan Woitas/dpa/picture alliance

لوئر سیکسنی اور سٹی اسٹیٹ بریمن کے کچھ حصوں میں دریائی پانی کی پیمائش کے آلات پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔ دریں اثنا فرانس کے امدادی کارکنوں نے شمالی جرمنی میں جمعرات کے روز 'ونسن ان ڈیئر ایلر‘ نامی شہر میں سیلاب روکنے والا ایک موبائل بند بنایا تا کہ مقامی باشندوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ فرانس نے جرمن صوبے لوئر سیکسنی کو یورپی یونین کے سول تحفظ کے طریقہ کار کے تحت 39 ماہرین پر مشتمل ایک امدادی ٹیم کی پیشکش کی تھی۔ یہ ٹیم متاثرہ علاقے میں تقریباً 1.2 کلومیٹر طویل موبائل ڈائک سسٹم تعمیر کر رہی ہے۔

ک م/ م م (ڈی پی اے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں