جرمنی: ہوائی اڈوں پر کل سکیورٹی عملے کی ہڑتال، پروازیں منسوخ
31 جنوری 2024
ایک روزہ ہڑتال کرنے والے ملازمین کا مطالبہ ہے کہ ان کی تنخواہیں بڑھائی جائیں۔
اشتہار
جرمنی کے متعدد ہوائی اڈوں پر جمعرات کو سکیورٹی کا عملہ ایک روزہ ہڑتال کرتے ہوئے اپنا کام روک دے گا، جس کے پیش نظر برلن، ہیمبرگ اور ہینوور میں ایئرپورٹس کی انتطامیہ نے کل پروازوں کی منسوخی کے اعلانات کیے ہیں۔
اس ہڑتال کا اعلان جرمنی کی ٹریڈ یونین ویرڈی نے کیا ہے۔ یہ ٹریڈ یونین تقریباً جرمنی کے ہوائی اڈوں پر سکیورٹی کے عملوں میں شامل تقریباً پچیس ہزار ملازمین کی نمائندگی کرتی ہے۔ ان ملازمین کا مطالبہ ہے کہ ان کی تنخواہیں بڑھائی جائیں۔
ان کی جانب سے متوقع طور پر جمعرات کی صبح سے رات بارہ بجے تک جاری رہنے والی اس ہڑتال کے باعث نہ صرف مسافروں کو لانے لے جانے والی پروازیں، بلکہ مال بردار جہازوں کی آمد و رفت بھی متاثر ہوگی۔
جرمنی میں ہڑتال، روزمرہ زندگی متاثر
تصویر: picture-alliance/dpa
فرینکفرٹ ایئر پورٹ کی عملے کی طرف سے جعمرات کے دن کی جانے والی ہڑتال کے باعث وہاں متعدد پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔ جس کی وجہ سے مسافروں کو پریشانی بھی ہوئی۔ ایک مسافر تھکن کی حالت میں ایئر پورٹ کے مسافر لاؤنج میں بیٹھا، ہڑتال ختم ہونے کا منتظر ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کرنے والے ہڑتالیوں نے جمعرات کے دن دوپہر ایک بجے تک کام نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ فرینکفرٹ ایئر پورٹ میں سکیورٹی چیک اِن گارڈز کے علاوہ ڈرائیورز، لوڈرز اور دیگر عملے نے بھی اس ہڑتال میں حصہ لیا۔ ٹریڈ یونین تنظیموں کے مطابق فرینکفرٹ ایئر پورٹ پر کل پندرہ سو افراد نے ہڑتال میں شرکت کی۔
تصویر: picture-alliance/dpa
جمعرات کو جرمنی کے سات ہوائی اڈوں پر ہڑتال کی گئی۔ اگرچہ سب سے زیادہ متاثر فرینکفرٹ اور میونخ کے ہوائی اڈے ہوئے لیکن ہیمبرگ، ہینوور، ڈُسلڈورف، اشٹٹ گارٹ اور کولون/ بون ایئر پورٹس پر بھی معمول کی پروازیں متاثر ہوئیں۔
تصویر: Reuters
جمعرات کے دن اس ہڑتال کے موقع پر کولون/ بون ایئر پورٹ خاصا خالی خالی دکھائی دیا کیونکہ بہت سے مسافروں نے اس دن ہوائی اڈے کا رخ ہی نہ کیا۔ بہت سے مسافروں نے اس ہڑتال کے اثرات سے بچنے کے لیے یا تو ٹرین کا استعمال کیا یا پھر اپنی گاڑیاں استعمال کیں۔ کچھ مسافروں نے تو اپنے سفر کے منصوبوں کو منسوخ بھی کر دیا۔
تصویر: DW/N. Steudel
جرمنی کی سب سے بڑی ٹریڈ یونین VerDi نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ حکومتی وفد کے ساتھ آئندہ ہفتے شروع ہونے والے مذاکرات میں وہ اپنے مطالبات منوانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ ویردی کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازمین بھی اقتصادی ترقی سے اپنا حصہ لینا چاہتے ہیں۔
تصویر: DW/N. Steudel
مزدور یونین تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ حکومت وفاقی اور میونسپل پبلک سیکٹر میں خدمات سرانجام دینے والے تقریبا 2.1 ملین ملازمین کی تنخواہوں میں 3.5 فیصد کا اضافہ کرے اور انہیں ماہانہ سو یورو کا بونس بھی دے۔
تصویر: DW/N. Steudel
کولون بون ایئر پورٹ کےترجمان والٹر رؤمر سرکاری ملازمین اور حکومت کے مابین پیدا ہونے والے لیبر تنازعات کے حل کے ماہرتصور کیے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کمیونیکیشن کے اس جدید دور میں ہڑتالوں سے اب لوگ ویسے متاثر نہیں ہوتے جیسا کہ ماضی میں ہوا کرتا تھا۔
تصویر: DW/N. Steudel
فرانس کے دو تاجر جعمرات کی دوپہر تک واپس پیرس پہنچنا چاہتے تھے۔ تاہم فرینکفرٹ ایئر پورٹ کی ایک پرواز کی منسوخی کے بعد وہ وہیں پھنس کر رہ گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ فرانس میں ہونے والی ہڑتالوں کی وجہ سے یہ بدنظمی ان کے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے۔
تصویر: DW/N. Steudel
جرمنی میں جاری ہڑتالوں کے سلسلے سے صرف ایئر پورٹس ہی متاثر نہ ہوئے بلکہ متعدد شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ سے وابستہ اہلکاروں نے بھی کام بند کر دیا۔ ان میں بسوں اور مقامی سطح پر چلنے والی ٹرینوں کے ڈرائیورز بھی شامل تھے۔ یوں بون سمیت کئی شہروں کے رہائشی بھی اس ہڑتال سے شدید متاثر ہوئے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
جرمن دارالحکومت برلن میں بھی ہڑتال کی گئی۔ تاہم وہاں ہڑتال کچھ مختلف تھی کیونکہ برلن میں کوڑا کرکٹ اٹھانے والے عملے نے کام کرنا بند کر دیا۔ یوں شہر کے رہائشیوں نے اس ’وارننگ ہڑتال‘ کے دوران شہر کی صفائی میں خود حصہ لیا۔ اگر ٹریڈ یونین تنظیموں اور حکومتی وفود کے مابین جاری مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو صورتحال ایک مرتبہ پھر بگڑ سکتی ہے۔
تصویر: Getty Images
10 تصاویر1 | 10
جرمن خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس ہڑتال سے فرینک فرٹ ایئرپورٹ سمیت ملک کے گیارہ بڑے ہوائی اڈے متاثر ہوں گے۔ تاہم میونخ اور نیورمبرگ کے ایئرپورٹس سمیت ان ہوائی اڈوں پر فلائٹ آپریشنز معمول کے مطابق جا رہی رہیں گے جہاں سکیورٹی کا عملہ سرکاری ملازمین پر مشتمل ہے۔
ہڑتال کے حوالے سے برلن ۔برانڈنبرگ ایئرپورٹ کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ جمعرات کو وہاں سے روانہ ہونے والی تمام 170 پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں، جبکہ ہیمبرگ ایئرپورٹ کی انتظامیہ نے بھی کل روانگی کے لیے پلان شدہ 126 پروازوں کی منسوخی کا اعلان کیا ہے۔
اسی طرح ہینوور ایئرپورٹ کی ایک ترجمان نے جرمن خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا کہ اس ہوائی اڈے پر جمعرات کو معمول کے فلائٹ آپریشنز معطل رہیں گے۔ ہینوور ہوائی اڈے پر جمعرات کو 35 پروازیں روانگی اور 34 لینڈنگ کے لیے شیڈول تھیں، اور اب ان تمام فلائٹس کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ تاہم اس ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کی جا سکے گی۔
ہینوور ایئرپورٹ کی انتظامیہ نے مسافروں کو تجویز دی ہے کہ وہ اس حوالے سے متعلقہ ایئر لائن، یا فلائٹ دوبارہ بک کرانے کے لیے ٹور آپریٹر سے رابطہ کریں۔