1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں گھریلو تشدد کے واقعات میں مسلسل اضافہ

15 جون 2024

جرمنی میں سن دو ہزار بائیس کے مقابلے میں سن 2023 ء میں گھریلو تشدد کا شکار بننے والے متاثرہ افراد کی تعداد میں 6.9 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ خاندانی امور کی جرمن وزیر نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

Symbolbild Gewalt gegen Frauen
تصویر: Frank Hoermann//Sven Simon/IMAGO

خاندانی امور کی وزیر لیزا پاؤز نے جرمنی میں گھریلو تشدد کے واقعات میں اضافے پر  تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ،''افسوسناک حقیقت کی چونکا دینے والی حد ہے۔‘‘ پولیس کی طرف سے جاری کردہ جرائم کے اعداد و شمار پر مبنی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق 2023 ء میں 88,411 افراد گھریلو تشدد سے متاثر ہوئے۔ 2022ء کے مقابلے میں یہ  8 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہے۔

مزید برآں یہ کہ متاثرین میں 70 فیصد خواتین ہی ہیں۔ ان متاثرہ خواتین میں سے  65.5  فیصد اپنے پارٹنر یا شریک حیات کے ہاتھوں تشدد کا شکار ہوئیں۔

بارسلونا کی پاکستانی ٹک ٹاک اسٹار

03:10

This browser does not support the video element.

ان اعداد و شمار کے مطابق گھریلو تشدد کا شکار ہونے والی باقی 34.5 فیصد خواتین اپنی فیملی کے اندر ہی تشدد  کا نشانہ بنیں۔ امکان ہے کہ اس نوعیت کا تشدد دادا، دادی یا دیگر قریبی رشتے داروں کی طرف سے بھی کیا گیا ہو۔

ان اعداد و شمار کے مطابق 2023 ء میں گھریلو تشدد کے 78,341 کیسز ریکارڈ کیے گئے، جن کی تعداد ایک سال قبل کے مقابلے میں 6.7 فیصد زیادہ رہی۔

 

گھریلو تشدد کی شکار ایک خاتونتصویر: Thomas Trautschel/photothek/IMAGO

گزشتہ سال گھریلو  تشدد کے  75.6 فیصد کیسوں کے مشتبہ ذمہ داران افراد مرد تھے۔ پارٹنر کے ہاتھوں تشدد کا شکار ہونے والی 79.2 فیصد خواتین تھیں جبکہ گھریلو تشدد سے متاثرہ مردوں کی شرح 20.8 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

زیادہ تر کیسز میں دانستہ طور پر معمولی جسمانی نقصان پہنچایا گیا، جس کی شرح 59.1 فیصد بنتی ہے۔ علاوہ ازیں  ڈرانے دھمکانے اور جبر و زبردستی کے شکار ہونے والوں کی شرح 24.6 فیصد اور شدید جسمانی نقصان کا سامنا کرنے والوں کی شرح 11.4 فیصد رہی۔

خاندانی امور کی جرمن وزیر لیزا پوس نے اپنے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ''گھریلو تشدد کے اعداد و شمار میں مزید نمایاں اضافہ ایک افسوسناک اور چونکا دینے والی حقیقت کی حد ظاہر کرتی ہے۔  تشدد  روزمرہ کا معمول بن گیا ہے، جو ناقابل قبول امر ہے۔‘‘

تصویر: Fredrik Sandberg/TT/IMAGO

لیزا پاؤز نے مذکورہ رپورٹ حال میں فیڈرل پولیس آفس کی نائب صدر مارٹینا لنک کو پیش کی۔ خاندانی امور کی وزیر نے متاثرہ افراد کے لیے ایک نئے قانون کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ گھریلو تشدد  کی روک تھام کی خاطر ملک گیر سطح پر  ایک سپورٹ سروس کی ضرورت ہے۔

گھریلو تشدد کے خلاف جدوجہد

04:43

This browser does not support the video element.

لیزا پاؤز کے بقول، ''  اس مقصد کے لیے ہم کام کر رہے ہیں۔ اپنی طرف سے ہم صنفی بنیادوں پر ہونے والے گھریلو تشدد کے  معاملات میں تحفظ اور مشاورت تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے ایک قانون کی تشکیل پر کام کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا،'' وائلنس اسسٹنس ایکٹ گھریلو اور صنفی تشدد کی روک تھام  کے لیے ایک قابل اعتماد سپورٹ سسٹم کی بنیاد بنے گا۔‘‘

ک م/ ع ب   ( ڈی پی اے)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں