منقسم جرمنی کے دوبارہ اتحاد کی چونتیسویں سالگرہ کے موقع پر جرمنی میں جشن کی متعدد تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ اس تاریخی دن کی مناسبت سے مرکزی تقریب صوبے میکلن برگ بالائی پومیرانیا کے دارالحکومت شویرین میں ہوئی۔
اشتہار
ماضی کی دونوں جرمن ریاستوں، مغربی حصے پر مشتمل وفاقی جمہوریہ جرمنی اور مشرقی حصے پر مشتمل کمیونسٹ نظام حکومت والی جرمن ڈیموکریٹک ریپبلک، کے اتحاد کی امسالہ تقریبات کا آغاز شہر شویرین کے مشہور زمانہ کیتھیڈرل میں ایک سروس کے ساتھ ہوا۔
جرمنی کے شمال مشرقی صوبے میکلن برگ بالائی پومیرانیا کے مرکزی شہر شویرین میں آج جمعرات تین اکتوبر کو دونوں جرمن ریاستوں کے اتحاد کی سالگرہ کی تقریبات کا آغاز مشہور زمانہ کیتھیڈرل میں ایک اکیومینیکل سروس کے انعقاد کے ساتھ ہوا۔ اس موقع پر برلن سے تعلق رکھنے والے کیتھولک آرچ بشپ ہائنر کوخ نے اپنی تقریر میں سماجی بقائے باہمی کے لیے سمجھوتے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے معاشرے میں ایک دوسرے سے سیکھنے اور مل کر آگے بڑھنے کے جذبے کے اظہار کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔
شمالی جرمنی کے پروٹسٹنٹ چرچ کی علاقائی خاتون بشپ اور ماہر مذہبیات کرسٹینا کیوہن باؤم شمڈ نے اپنے خطاب میں کہا، ''آئیے ہم سب مل کر جلد، رنگ یا جنسی تفریق سے بالا تر ہو کر ہر ضرورت مند کی عملی طور پر مدد کرنے کا بیڑا اٹھائیں۔‘‘ اس خاتون بشپ کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت نفرت انگیز تقریروں اور پاپولسٹ اپوزیشن کی ضرورت نہیں بلکہ باہمی ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک دوسرے کے ساتھ چلنے کی ضرورت ہے۔ کرسٹینا کیوہن باؤم شمڈ نے معاشرے میں ہر فرد کے لیے مساوی وقار کی خاطر مل کر کھڑے ہونے اور آگے بڑھنے کی اپیل بھی کی۔
بشپ کیوہن باؤم شمڈ نے جرمنی میں ''جمہوریت‘‘ کے معنی کو صحیح طور سے سمجھنے پر بھی زور دیا۔ ان کا کہنا تھا، ''جمہوریت کے ہنر کو دوبارہ سے سیکھنا ضروری ہے۔ ہمیں یہ دوبارہ سیکھنا ہوگا۔ ساتھ یہ بھی کہ گونا گوں چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے یکجہتی اور قابل اعتماد تعاون کی اشد ضرورت ہے کیونکہ جو کچھ ہم نے 35 سال قبل حاصل کیا، اسے ہم ضائع نہیں کر سکتے۔ معاملات کو اس رخ پر چلنے نہیں دیا جا سکتا، جس پر وہ چل رہے ہیں۔ 35 سال قبل بھی اسی شہر شویرین کے اسی کیتھیڈرل سے جرمن باشندے سڑکوں پر نکلے تھے۔‘‘
شویرین کے اس تاریخی کیتھیڈرل میں ہونے والی سروس میں دیگر سرکردہ شخصیات کے علاوہ وفاقی جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر، وفاقی جرمن پارلیمان کی اسپیکر بیربل باس، جرمن پارلیمان کے ایوان بالا کی خاتون صدر مانوئلا شویزگ اور وفاقی چانسلر اولاف شولس نے بھی حصہ لیا۔
آج جمعرات کی دوپہر جرمن اتحاد کی سالگرہ کی تقریبات ہی کے سلسلے میں صوبے میکلن برگ بالائی پومیرانیا کے ریاستی تھیٹر میں بھی ایک رنگا رنگ پروگرام کا انعقاد ہوا۔ اس تقریب سے وفاقی چانسلر شولس اور پارلیمانی ایوان بالا بنڈس راٹ کی خاتون صدر مانوئلا شویزگ نے بھی خطاب کیا۔
جرمن اتحاد کے 31 برس: برلن شہر کا ماضی اور حال
سابقہ مشرقی اور مغربی جرمنی کا اتحاد تین اکتوبر 1990ء کو عمل میں آیا۔ دارالحکومت برلن منقسم جرمنی کی ایک علامت ہے۔ سردجنگ اور جرمن اتحاد کا منظر پیش کرتے اس شہر کے تاریخی مقامات کے ماضی اور حال کی چند تصویری جھلکیاں۔
برانڈن برگ گیٹ
یہ برلن کے مشہور ترین عوامی مقامات میں سے ایک ہے۔ برانڈن برگ گیٹ سن 1791 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ گیٹ سابقہ مشرقی اور مغربی برلن کی سرحد کی نشاندہی بھی کرتا تھا۔ سن 1989ء کے موسم خزاں سے یہ گیٹ ایک رکاوٹ کے بجائے ایک نئے آغاز کی علامت بن چکا ہے۔
دیوار برلن
اٹھائیس سالوں تک اس دیوار نے برلن شہر کو منقسم رکھا۔ لگ بھگ 160 ساٹھ کلو میٹر کی اس سرحدی دیوار کے گرد سخت سکیورٹی نافذ تھی۔ متعدد افراد دیوار عبور کرنے کی کوششوں میں ہلاک ہوگئے۔ ایسٹ سائڈ گیلری میں دیوار برلن کے زیادہ تر ٹکڑے جمع کیے گئے ہیں، جس پر قومی اور بین الاقوامی فنکار اپنے فن کے جوہر دکھاتے ہیں۔
سن 1989 تک ہوہن شؤن ہاؤزن ریاستی سکیورٹی کی ایک مرکزی جیل تھی۔ اس حراستی مرکز میں سیاسی قیدیوں کو رکھا گیا اور ان کو ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ جیل کی اونچی دیواروں کی وجہ سے یہ ایک خفیہ مقام تھا اور یہ عمارت شہری نقشے میں شامل نہیں تھی۔ دوبارہ اتحاد کے بعد اسے بند کر دیا گیا۔ چند سالوں بعد اسے یادگار کے طور پر عوام کے لیے کھول دیا گیا۔
برلن میں لینن - فریڈرش شائن
سرخ گرینائٹ پتھر سے تعمیر کیا گیا لینن کا انیس میٹر اونچا دیو پیکر مجمسہ سن 1970 سے 1991ء تک فریڈرش شائن میں قائم تھا۔ اس مجمسہ کی نقاب کشائی کے موقع پر دو لاکھ افراد جمع ہوئے تھے۔ بیس برس بعد کمیونزم کے نظام کے خاتمےکے ساتھ ساتھ اس مجسمے کو بھی مسمار کر دیا گیا۔ ’لینن اسکوائر‘ اب ’اقوام متحدہ اسکوائر‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
ریپبلک پیلیس سے برلن محل تک
یہ محل جرمن ڈیموکریٹک ریبپلک (جی ڈی آر) کے اقتدار کا مرکز تھا۔ ریپبلک پیلیس آف برلن کا افتتاح سن 1976 میں کیا گیا تھا۔ وفاقی جمہوریہ جرمنی کی متحدہ ریاست وجود میں آنے کے بعد سن 2006 سے 2008ء کے دوران اس محل کو مسمار کر دیا گیا۔ اب یہاں تاریخی برلن سٹی پیلیس کے ساتھ متنازعہ ہمبولٹ فورم تعمیر کیا گیا۔
جی ڈی آر کی انٹر شاپس
جرمن ڈیموکریٹک ریپبلک کی ایک ریٹیلر چین کا نام ’انٹر شاپ‘ تھا۔ اس شاپ میں جی ڈی آر کی کرنسی کے بجائے غیر ملکی کرنسی میں رقم ادا کی جاسکتی تھی۔ اس وجہ سے جی ڈی آر کے شہری انٹر شاپس سے صرف خاص نوعیت کا سامان خریدتے تھے۔ یہ تصویر مشرقی برلن کے فریڈرش اشتراسے اسٹیشن کے پاس واقع انٹر شاپ کی ہے۔ آج یہ چوک متعدد دکانوں اور بوتیکس سے بھرا ہوا ہے۔
بچوں کے کھیل کے میدان
سابقہ مشرقی جرمنی کے ہر کھیل کے میدان میں یہ ’لوہے کے پنجرے نما گولے‘ موجود ہوتے تھے، جس پر بچے مل کر چڑھتے تھے۔ اب یہ جھولے رسی سے بندھے جال میں تبدیل کر دیے گئے ہیں۔
تیرہ منزلہ ہوٹل
سن 1977 میں سابقہ مشرقی برلن کے علاقے فریڈرش اشتراسے پر تیرہ منزلہ انٹر ہوٹل میٹروپول کا افتتاح کیا گیا۔ کاروباری افراد، سفارت کار اور مشہور شخصیات اس ہوٹل میں قیام کرتے تھے۔ جی ڈی آر کے زیادہ تر شہری اس ہوٹل کا صرف باہر سے ہی نظارہ کرتے تھے۔ اب یہاں میریٹم ہوٹلز سلسلے کا ایک ہوٹل قائم ہے۔
مغرب کا شاپنگ سینٹر - کا ڈے وے
کاؤف ہاؤس دیس ویسٹینس یعنی مغرب کا شاپنگ سینٹر - جرمنی کا سب سے مشہور شاپنگ سینٹر ہے۔ 60 ہزار مربع میٹر کے رقبے پر مشتمل یہ شاپنگ سینٹر سن 1907 میں کھولا گیا تھا۔ دوسری عالمی جنگ کے دوران یہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا تھا۔ سابقہ مغربی برلن میں واقع یہ شاپنگ سینٹر سیاحوں کے لیے ایک پر کشش مقام خیال کیا جاتا ہے۔
9 تصاویر1 | 9
جرمن اتحاد کی سالگرہ کے دن کی تقریبات روایتی طور پر ہر سال وفاقی صوبوں کے نمائندہ پارلیمانی ایوان بالا یا بنڈس راٹ کی اس وقت صدارت کرنے والے جرمن صوبے کے دارالحکومت میں ہی منعقد ہوتی ہیں۔ اس وقت بنڈس راٹ کی صدارت میکلن برگ بالائی پومیرانیا ہی کے پاس ہے۔
جرمنی کا دوبارہ اتحاد، جو شاید ابھی بھی مکمل نہیں ہوا