جرمن اصطلاح ’پوٹن فرسٹیہر‘ دنیا بھر میں استعمال ہونے لگی
8 اپریل 2022
پوٹن کے ہمدردوں کو بیان کرنے کے لیے استعمال ہونے والا جرمن لفظ کا اب اپنا انگریزی وکیپیڈیا پیج ہے۔ لیکن ’پوٹن فرسٹیہر‘ کا کیا مطلب ہے اور یہ کیا حوالہ دیتا ہے؟
اشتہار
اگر آج کے دور میں وکیپیڈیا میں کسی لفظ کے اندراج کو قبولیت کی مثال تصور کیا جانا چاہیے، تو دنیا کو انگریزی زبان کے اس نئے صفحے کی تلاش کرنی چاہیے جو ایک جرمن لفظ ’پوٹن فرسٹیہر‘ کے لیے مختص ہے، جس کے لفظی معنی ہیں 'پوٹن کا ہمدرد‘ یہ اصطلاح روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے نام کو جرمن لفظ 'فرسٹیہر‘ کے ساتھ جوڑتی ہے، جس کا مطلب ہے سمجھنے والا۔
اس کی ایک واضح مثال لفظ 'لوگن پریسے‘ بھی ہے جو نازی دور کی ایک مشہور لیکن غیر مناسب اصطلاح ہے۔ جس کے لفظی معنی ہیں 'جھوٹ بولنے والی پریس‘ اور اس لفظ کو ان میڈیا رپورٹس کو جھوٹا ثابت کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا جو اس دور کے نظریات سے اختلاف رکھتے تھے۔ حالیہ برسوں میں، اس اصطلاح کا انتہائی دائیں بازو کی آلٹرنیٹیو فار جرمنی پارٹی اور امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کے درمیان دوبارہ استعمال شروع ہوا ہے۔
دی ایکانومسٹ کے ایک حالیہ آرٹیکل کے مطابق جب جرمن زبان میں کسی لفظ کے آخر میں فرسٹیہر لگایا جاتا ہے تو یہ عام طور پر ستم ضریفی اور خوشامد کے زمرے میں آتا ہے۔ اس کی ایک اور مثال 'فراؤ فرسٹیہر‘ یعنی عورت کو سمجھنے والا لفظ اس مرد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جو عورتوں کے ساتھ اپنے تعلقات کی بہت زیادہ تشہیر کرتا ہو۔
سیاسی منظر نامے میں
یہ جذبات جرمنی کے پورے سیاسی منظر نامے میں محسوس کیے جا سکتے ہیں، خاص طور پر عوامیت پسند پارٹیوں میں۔ اگرچہ کریمیا کے الحاق کے بعد کچھ سیاست دان جن پر 'پوٹن فرسٹیہر‘ کا لیبل لگایا گیا تھا شاید پیچھے ہٹ گئے ہیں یا کم از کم عوامی سطح پر اپنی حمایت کا اظہار کرنا چھوڑ دیا ہے۔
یورپ کی بہت سی انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کی طرح اے ایف ڈی کے ارکان نے حالیہ برسوں میں روس کے ساتھ قریبی تعلقات برقرار رکھے ہیں۔ یوکرین پر حملے کے بعد تاہم اس پارٹی نے ایک ہی پوزیشن اپنانے کے لیے جدوجہد کی۔
جرمنی کی بائیں بازو کی پارٹی کی سابق شریک رہنما ساحرہ ویگنکنیٹ، پوٹن کے اقدامات کو درست ثابت کرنے کی کوشش کرنے کے لیے بھی مشہور تھیں۔ انہوں نے فروری کے ماہ میں روس کے یوکرین کے حملے سے کچھ دن قبل، ایک ٹاک شو میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ''شاید ہمیں صرف روس کو سنجیدگی سے لینا چاہیے اور اس کا احترام کرنا چاہیے کہ اس کے سیکیورٹی مفادات ہیں۔‘‘
ٹرمپ اور پوٹن کا مصافحہ
00:10
پوٹن فرسٹیہر ماضی میں بھی استعمال ہوتا رہا
لیکن اس لفظ کا استعمال ابھی شروع نہیں ہوا۔ روس کے یوکرین پر حملے اور وکیپیڈیا میں اس کی شمولیت سے پہلے بھی انگریزی لکھنے والے لکھاری اپنے آرٹیکلز میں اس کا استعمال کرتے رہے ہیں۔
ہیوسٹن یونیورسٹی میں اکنامکس کے پروفیسر پال گریگوری جن کا فوربس پر بلاگ ہے، نے اپریل 2014 میں ایک مضمون کے عنوان میں یہ اصطلاح استعمال کی تھی، 'شیطان کے ساتھ ہمدردی‘ جرمنی کے پوٹن فرسٹیہر نے روس کو کیسے ڈھالا۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح اعلیٰ سطح کے جرمن سیاستدانوں نے روس کی حکومت کے خراب انسانی حقوق کے ریکارڈ اور کریمیا کے الحاق کے باوجود روس کا ساتھ دیا۔
گریگوری نے سابق جرمن چانسلر گیرہارڈ شروڈر کا حوالہ بھی دیا۔ شروڈر کو نورڈ اسٹریم گیس پائپ لائن منصوبے کا ماسٹر مائنڈ بھی کہا۔ انہیں روسی صدر کا ذاتی دوست سمجھا جاتا ہے۔ جب روس نے یوکرین پر حملہ کیا، شروڈر نے ایسا کوئی بھی تبصرہ کرنے سے گریز کیا جس سے روسی حکومت پر تنقید کا کوئی پہلو نکلتا۔ اس بات کے احتجاج میں ان کے دفتر کے تمام ملازمین نے استعفیٰ دے دیا۔
پوٹن کے بلیک لسٹ ارب پتی دوست کون ہیں؟
یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت کے جواب میں مغربی ریاستوں نے روس کی معیشت اور صدر ولادیمیر پوٹن کے اندرونی حلقے پر سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
تصویر: Christian Charisius/dpa/picture alliance
ایگور سیشین
سیشین روس کے سابق نائب وزیر اعظم اور سرکاری تیل کمپنی روزنیفٹ کے چیف ایگزیکٹو افسر ہیں۔ یورپی یونین کی پابندیوں کی دستاویز میں انہیں پوٹن کے "قریب ترین مشیروں اور ان کے ذاتی دوست" کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ اس دستاویز میں کہا گیا ہے کہ سیشین روس میں غیر قانونی طور پر الحاق شدہ کریمیا کے استحکام کی حمایت کرتے ہیں۔
تصویر: Alexei Nikolsky/Russian Presidential Press and Information Office/TASS/picture alliance
الیکسی مورداشوف
مورداشوف نے روس میں سب سے بڑی نجی میڈیا کمپنی، نیشنل میڈیا گروپ میں بھاری سرمایہ کاری کی ہوئی ہے۔ یورپی یونین کا کہنا ہے کہ یہ میڈیا ہاؤس یوکرین کو غیر مستحکم کرنے کی ریاستی پالیسیوں کی حمایت کرتا ہے۔ اس الزام کا جواب دیتے ہوئے اس ارب پتی کا کہنا تھا کہ "موجودہ جغرافیائی سیاسی تناؤ سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔'' مورداشوف نے جنگ کو ''دو برادرانہ عوام کا المیہ'' قرار دیا۔
تصویر: Tass Zhukov/TASS/dpa/picture-alliance
علیشیر عثمانوف
ازبکستان میں پیدا ہونے والے عثمانوف دھاتوں اور ٹیلی کام کے ٹائیکون ہیں۔ یورپی یونین کے مطابق عثمانوف پوٹن کے پسندیدہ اولیگارکس یا طبقہؑ امراء میں سے ایک ہیں۔ یورپی یونین نے الزام لگایا کہ اس ارب پتی نے "صدر پوٹن کا بھر پور دفاع کیا ہے اور ان کے کاروباری مسائل حل کیے ہیں۔" امریکہ اور برطانیہ نے بھی عثمانوف کو اپنی بلیک لسٹ میں شامل کر لیا ہے۔
تصویر: Alexei Nikolsky/Kremlin/Sputnik/REUTERS
میخائل فریڈمین اور ایون
یورپی یونین کے بیان میں فریڈمین کو "ایک اعلیٰ روسی سرمایہ کار اور پوٹن کے اندرونی حلقے کا سہولت کار قرار دیا گیا ہے۔" خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق فریڈمین اور ان کے قریبی ساتھی پیوٹر ایون نے تیل، بینکنگ اور ریٹیل سے اربوں ڈالر کمائے ہیں۔ یورپی یونین کی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ایون ان دولت مند روسی تاجروں میں سے ایک ہے جو کریملن میں پوٹن سے باقاعدگی سے ملاقات کرتے ہیں۔
تصویر: Mikhail Metzel/ITAR-TASS/imago
بورس اور ایگور روٹنبرگ
روٹنبرگ کا خاندان پوٹن کے ساتھ قریبی تعلقات کے حامل قرار دیا جاتا ہے۔ بورس ایس ایم پی بینک کے شریک مالک ہیں، جو توانائی کی فرم گیز پروم سے منسلک ہے۔ ان کے بڑے بھائی آرکیڈی، جو پہلے ہی یورپی یونین اور امریکی پابندیوں کی زد میں ہیں، پوٹن کے ساتھ نوجوانی سے جوڈو کی مشق کر رہے ہیں۔ بورس اور ایگور روٹنبرگ کو برطانیہ اور امریکہ نے بھی بلیک لسٹ میں شامل کر لیا ہے۔
تصویر: Sergey Dolzhenko/epa/dpa/picture-alliance
گیناڈی ٹمچینکو
ٹمچینکو بینک روسیا کے بڑے شیئر ہولڈر ہیں۔ یورپی یونین کی دستاویز کے مطابق یہ بینک روسی فیڈریشن کے سینئر حکام کا ذاتی بینک سمجھا جاتا ہے۔ بینک نے ان ٹیلی ویژن اسٹیشنوں میں سرمایہ کاری کی ہوئی ہے جو یوکرین کو غیر مستحکم کرنے کی روسی حکومت کی پالیسیوں کی حمایت کرتے ہیں۔ یورپی یونین کا کہنا ہے کہ بینک روسیا نے کریمیا میں اپنی شاخیں بھی کھولی ہیں۔ اور یہ بینک کریمیا کے غیر قانونی الحاق کی حمایت کرتا ہے
تصویر: Sergei Karpukhin/AFP/Getty Images
ضبط شدہ کشتیاں
نئی پابندیوں میں پوٹن کے قریبی دوستوں کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں اور ان پر سفری پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ حالیہ دنوں میں اٹلی، فرانس اور برطانیہ میں بھی روس کی اشرافیہ سے تعلق رکھنے والی کئی لگژری کشتیاں پکڑی گئی ہیں۔ سیشین، عثمانوف اور ٹمچینکو ان ارب پتیوں میں شامل تھے جن کی کشتیاں ضبط کی گئی تھیں۔ مونیر غیدی (ب ج، ع ح)
تصویر: Imago/M. Segerer
7 تصاویر1 | 7
لیکن یوکرین کی جنگ میں روزانہ نئے مظالم کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔ جن میں شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ اور بچہ میں اجتماعی قبروں کی خبریں شامل ہیں۔ اس سب کے پیشِ نظر جرمنی میں خود شروڈر پر پابندی کے مطالبات بڑھ رہے ہیں۔