1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن افغان تعلقات، شراکت داری کا نیا معاہدہ

Adnan Ishaq16 مئی 2012

جرمنی اور افغانستان ایک دوسرےکے ساتھ اپنے تعاون کو ایک نئی بنیاد فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ اس بنیاد کو عملی شکل آج جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور افغان صدر حامد کرزئی نے شراکت داری کے ایک نئے معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے دی۔

تصویر: Reuters

جرمنی اور افغانستان ایک دوسرے کے ساتھ اپنے تعاون کو ایک نئی بنیاد فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ اس بنیاد کو عملی شکل آج جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور افغان صدر حامد کرزئی نے شراکت داری کے ایک نئے معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے دی۔ میرکل نے بتایا کہ افغانستان میں سلامتی کی صورتحال کو مستحکم کرنے کے لیے بھی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ ’’اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم افغان دستوں کو مالی تعاون فراہم کرتے رہیں گے۔ وزارت مالیات کے مشورے کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ جرمنی افغان دستوں کی تربیت کے لیے سالانہ ایک سو پچاس ملین یورو فراہم کرتا رہے گا‘‘۔

ابھی گزشتہ مہینے اس طرح کا ایک معاہدہ افغان حکومت نے امریکا کے ساتھ بھی کیا تھا۔ اس نئے معاہدے میں جرمنی کی جانب سے افغان دستوں کی تربیت کے علاوہ تعمیر نو، ثقافت اور سائنس اور تحقیق کے شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے پر زور دیا گیا ہے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے بقول افغانستان کی تعمیر و ترقی جرمنی کے لیے بہت اہم ہے۔’’یہ نیا معاہدہ جرمن افغان تعلقات میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ جرمنی خود کو افغانستان میں طویل المدتی پائیدار ترقی کے سلسلے میں پابند سمجھتا ہے‘‘۔

یہ نیا معاہدہ جرمن افغان تعلقات میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، میرکلتصویر: Reuters

اس کے علاوہ اس نئے معاہدے میں اقتصادی شعبے میں شراکت کو مزید منظم کرنے کی بات کی گئی ہے۔ میرکل کے بقول افغانستان میں دہشت گردی کے واقعات میں گزشتہ برسوں کے مقابلے میں نمایاں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کل افغانستان کا زیادہ تر حصہ افغان دستوں کے کنٹرول میں ہے اور یہ امر بہت خوش آئند ہے۔ میرکل نے بتایا کہ نئے معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے باہمی روابط کی سطح اور بنیادیں مکمل طور پر تبدیل ہو گئی ہیں۔ ’’یہاں ہم یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ مدد اور تعاون کا یہ اعلان محض زبانی نہیں ہے بلکہ ہم اسے عملی طور پر بھی ثابت کریں گے‘‘۔

افغان صدر حامد کرزئی نے اس موقع پر جرمنی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران جرمن دستوں نے افغان شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے سلسلے میں بہت دانشمندی اور بصیرت کا مظاہرہ کیا ہے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی دارالحکومت برلن میں افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کو اسی اختتام ہفتہ پر شکاگو میں ہونے والے نیٹو سربراہی اجلاس کی تیاری کے تناظر میں بھی دیکھا جا رہا ہے۔

ai/aa(Rruters,Dpa)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں