جرمن الیکشن: میرکل اور شٹائن بروک کے مابین ٹی وی مباحثہ آج
1 ستمبر 2013حکمران کرسچین ڈیموکریٹک یونین سے تعلق رکھنے والی قدامت پسند سیاستدان انگیلا میرکل نے اپنی سیاسی مہم کے دوران چانسلر شپ کے لیے دوڑ میں شامل اپنے حریف پیئر شٹائن بروک کو دانستہ طور پر نظر انداز کر رکھا ہے تاہم آج بروز اتوار ایک ٹیلی وژن مباحثے کے دوران انہیں بائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والے سوشل ڈیموکریٹ شٹائن بروک کا سامنا کرنا ہوگا۔
66 سالہ شٹائن بروک ابھی تک جرمن ووٹروں کو قائل کرنے میں بھرپور طریقے سے کامیاب نہیں ہو سکے ہیں تاہم یہ مباحثہ ان کے لیے موقع ہو گا کہ وہ عوام کے سامنے اپنی قابلیت ثابت کر سکیں۔ عالمی وقت کے مطابق شام ساڑھے چھ بجے جرمن نشریاتی ادارے اس نوے منٹ دورانیے کے مباحثے کو براہ راست نشر کریں گے۔ جرمن ذرائع ابلاغ میں اس مباحثے کو سال کا ’پرائم ٹائم ٹی وی ایونٹ‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
جرمنی میں پارلیمانی انتخابات کا انعقاد بائیس ستمبر کو ہو گا۔ رائے عامہ کے تازہ جائزوں کے مطابق 59 سالہ انگیلا میرکل کو 41 فیصد ووٹروں کی حمایت حاصل ہے جب کہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی SPD کے امیدوار شٹائن بروک اب تک صرف 26 فیصد ووٹروں کو ہی قائل کر سکے ہیں۔ جمعے کو جاری کیے گئے ان تازہ عوامی جائزوں کے نتائج کے مطابق ایس پی ڈی کی اتحادی گرین پارٹی کو گیارہ فیصد ووٹروں نے اپنی تائید کا یقین دلایا ہے۔ جرمن پبلک ٹیلی وژن کے پہلے چینل اے آر ڈی کے اس سروے کے نتائج کے مطابق میرکل کی اتحادی سیاسی جماعت فری ڈیموکریٹک پارٹی پانچ فیصد ووٹروں کو ہی اپنی طرف مائل کر سکی ہے۔
ماضی میں انگیلا میرکل کی ہی وسیع تر مخلوط حکومت میں وزیر خزانہ کے طور پر اپنی ذمہ داریاں نبھانے والے شٹائن بروک اپنی حالیہ انتخابی مہم کے دوران یورپ کی سب سے بڑی معیشت جرمنی کے عوام کی توجہ حاصل کرنے کے لیے مختلف طریقے اختیار کر رہے ہیں لیکن سیاسی ناقدین کا کہنا ہے کہ ابھی تک وہ اپنی کوششوں میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔
شٹائن بروک کی جماعت ایس پی ڈی نے عہد کیا ہے کہ انتخابات میں کامیابی کے نتیجے میں وہ کم از کم تنخواہوں کی حد مقرر کرے گی، بچوں کی فلاح و بہبود کے منصوبوں میں اصلاحات لائی جائیں گی اور پینشن میں اضافے کے ساتھ ساتھ غریب ورکنگ کلاس کی مدد کے لیے منصوبے بھی شروع کیے جائیں گے۔ تاہم ان اعلانات کے باوجود بھی ایس پی ڈی کی انتخابی مہم میں کوئی جوش نظر آ سکا ہے۔
جرمنی کے نجی ٹی وی چینل آر ٹی ایل سے منسلک پیٹر کلوپل اس مباحثے کے میزبانوں میں سے ایک ہوں گے۔ ان کا کہنا ہے، ’’ہم جانتے ہیں کہ انگیلا میرکل خاموش طبع ہیں اور وہ اس مباحثے کے دوران اپنے حریف سے کھلے عام تکرار نہیں کریں گی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ پیئر شٹائن بروک چونکہ قدرے جارحانہ واقع ہوئے ہیں، اس لیے یہ مباحثہ دلکش ہو گا۔‘‘ پیٹر کلوپل کے بقول، ’’یہ امر دلچسپ ہو گا کہ دونوں امیدوار اپنے اپنے مزاج کا کس طرح مظاہرہ کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ یہی مظاہرہ ووٹروں کو قائل بھی کر سکتا ہے اور ان امیدواروں کے خلاف بھی جا سکتا ہے۔
اس مباحثے کے ایک میزبان اسٹیفان راب بھی ہوں گے، جو ایک کامیڈین اور انٹرٹینر ہیں۔ چھیالیس سالہ راب گیتوں کے یورو وژن مقابلے میں جرمنی کی نمائندگی بھی کر چکے ہیں اور عام خیال یہ ہے کہ ان کی موجودگی نوجوان ووٹروں کی توجہ اس مباحثے کی جانب مبذول کرانے میں معاون ثابت ہو گی۔