جرمن اور امریکی ایک دوسرے کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟
27 نومبر 2018
جرمنی اور امریکا کے شہری اپنے ممالک کے باہمی روابط کے حوالے سے انتہائی مختلف خیالات رکھتے ہیں۔ جرمنوں کے خیال میں برلن اور واشنگٹن کے تعلقات عدم اتفاق کا شکار ہیں جبکہ امریکی اس بارے میں قدرے مثبت ہیں۔
اشتہار
پیو ریسرچ سنٹر کے ایک تازہ جائزے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اپنے ممالک کے باہمی تعلقات کے حوالے سے جرمن اور امریکی ایک دوسرے سے بہت ہی مختلف خیالات رکھتے ہیں۔ زیادہ تر جرمن کہتے ہیں امریکا کے ساتھ تعلقات اپنی نچلی ترین سطح پر ہیں جبکہ امریکی اس بارے میں مثبت رائے رکھتے ہیں۔
اس سروے میں شامل امریکیوں میں سے پچیس فیصد کے خیال میں دونوں ممالک کے تعلقات خراب ہیں جبکہ جرمنی میں یہ تعداد تہتر فیصد ہے۔
یہ شرح منفی رجحان میں تیزی سے اضافے کی نشاندہی کر رہی ہے۔ مثال کے طور پر 2017ء میں چھپن فیصد جرمن شہری امریکا کے ساتھ روابط کو کمزور قرار دیتے تھے۔ جہاں تک دیگر ممالک سے تعلقات کا تعلق ہے تو جرمن اس معاملے میں کافی محتاط ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے جرمنی کے بارے میں بیانات
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جرمنی کی تعریف بھی کر چکے ہیں اور جرمنی پر تنقید بھی کر چکے ہیں۔ انہوں نے چانسلر میرکل کو ’عظیم‘ بھی کہا ہے اور ان کا یہ دعوی بھی ہے کہ برلن حکومت امریکا کی ’مقروض‘ ہے۔
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/C. May
کبھی ایسا تو کبھی ویسا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2015ء میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے مہاجرین کے لیے سرحدیں کھولنے کے فیصلے کو ایک بہت بڑی غلطی سے تعبیر کیا تھا۔ وہ جرمنی کی پالیسیوں پر تنقید بھی کرتے رہے ہیں اور کبھی ان حق میں بیان بھی دیتے رہے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/C. May
’عظیم‘
ٹرمپ نے 2015ء میں اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ جرمنی خاموشی سے رقم جمع کرنے اور دنیا کی ایک عظیم رہنما میرکل کے سائے میں قسمت بنانے میں لگا ہوا ہے۔
تصویر: Picture alliance/AP Photo/M. Schreiber
بہت برا
’’جرمن برے ہوتے ہیں، بہت ہی برے۔ دیکھو یہ امریکا میں لاکھوں گاڑیاں فروخت کرتے ہیں۔ افسوس ناک۔ ہم اس سلسلے کو ختم کریں گے۔‘‘ جرمن جریدے ڈیئر شپیگل کے مطابق ٹرمپ نے یہ بیان مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے ایک سربراہ اجلاس کے دوران دیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/AP/E. Vucci
کچھ مشترک بھی
ٹرمپ نے مارچ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا، ’’ ٹیلفون سننے کی بات ہے، تو میرے خیال میں جہاں تک اوباما انتظامیہ کا تعلق تو یہ چیز ہم میں مشترک ہے۔‘‘ ان کی اشارہ ان الزامات کی جانب تھا، جو وہ ٹیلیفون سننے کے حوالے سے اوباما انتظامیہ پر عائد کرتے رہے ہیں۔ 2013ء میں قومی سلامتی کے امریکی ادارے کی جانب سے میرکل کے ٹیلیفون گفتگو سننے کے واقعات سامنے آنے کے بعد جرمنی بھر میں شدید و غصہ پایا گیا تھا۔
تصویر: Picture alliance/R. Sachs/CNP
غیر قانونی
’’میرے خیال میں انہوں نے ان تمام غیر قانونی افراد کو پناہ دے کر ایک بہت بڑی غلطی کی ہے۔ ان تمام افراد کو، جن کا تعلق جہاں کہیں سے بھی ہے‘‘۔ ٹرمپ نے یہ بات ایک جرمن اور ایک برطانوی اخبار کو مشترکہ طور پر دیے جانے والے ایک انٹرویو میں کہی۔
تصویر: Getty Images/S. Gallup
’مقروض‘ جرمنی
ٹرمپ نے 2017ء میں میرکل سے پہلی مرتبہ ملنے کے بعد کہا تھا، ’’جعلی خبروں سے متعلق آپ نے جو سنا ہے اس سے قطع نظر میری چانسلر انگیلا میرکل سے بہت اچھی ملاقات ہوئی ہے۔ جرمنی کو بڑی رقوم نیٹو کو ادا کرنی ہیں اور طاقت ور اور مہنگا دفاع مہیا کرنے پر برلن حکومت کی جانب سے امریکا کو مزید پیسے ادا کرنے چاہیں۔‘‘
تصویر: Picture alliance/dpa/L. Mirgeler
منہ موڑنا
امریکی صدر نے جرمن حکومت کے داخلی تناؤ کے دوران اپنی ایک ٹوئٹ میں لکھا، ’’جرمن عوام تارکین وطن کے بحران کے تناظر میں، جس نے مخلوط حکومت کو مشکلات کا شکار کیا ہوا ہے، اپنی قیادت کے خلاف ہوتے جا رہے ہیں۔ جرمنی میں جرائم کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ لاکھوں افراد کو داخل کر کے یورپی سطح پر بہت بڑی غلطی کی گئی ہے، جس سے یورپی ثقافت پر بہت تیزی سے تبدیل ہو گئی ہے۔‘‘
تصویر: AFP/Getty Images/L. Marin
7 تصاویر1 | 7
ہر دس میں سے سات امریکی شہریوں کا خیال ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ تعاون میں اضافہ کریں جبکہ صرف اکتالیس فیصد جرمنی امریکیوں کے ساتھ قریبی اشتراک کے خواہاں ہیں۔
جرمنی کے حوالے سے امریکیوں کی مثبت سوچ ہونے کے باوجود بہت کم ہی ایسے ہیں، جو خارجہ امور میں جرمنی کو امریکا کا ایک اہم ساتھی سمجھتے ہیں۔ امریکیوں کی نظر میں خارجہ پالیسی میں برطانیہ سینتیس فیصد کے ساتھ سر فہرست ہے جبکہ جرمنی نو فیصد کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہے۔ جرمنوں کے خیال میں خارجہ امور میں ان کا سب سے قریبی ساتھی فرانس ہے۔
یہ سروے پیو ریسرچ سینٹر نے جرمن کؤربر فاؤنڈیشن کی مدد سے تیار کیا ہے۔