1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن اپوزیشن لیڈر مخلوط حکومت کی فوری تبدیلی کے خواہاں

25 دسمبر 2023

سی ڈی یو کے رہنما فریڈرش میرس زیادہ ٹرن آؤٹ کے لیے جرمن اور یورپی پارلیمان کے انتخابات ایک ہی دن کرانے کے حق میں ہیں۔ تاہم وہ آئندہ کسی گرینڈ الائنس میں چانسلر اولاف شولس کی جماعت کی شمولیت کے مخالف ہیں۔

Bundestag Bundeshaushalt Debatte
سی ڈی یو کے رہنما فریڈرش میرستصویر: Bernd Elmenthaler/Geisler-Fotopr/picture alliance

جرمنی کی قدامت پسند حزب اختلاف کی جماعت کرسچن ڈیموکریٹس یونین (سی ڈی یو) کے رہنما فریڈرش میرس نے موجودہ مخلوط حکومت کو فوری تبدیل کرنے پر زور دیا ہے۔ اس مخلوط حکومت کی قیادت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کے اولاف شولس کر رہے ہیں۔

 میرس نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ وہ مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں کے درمیان بجٹ تنازعے کے پیش نظر سی ڈی یو اور اس کی باویرین اتحادی پارٹی سی ایس یو کی قیادت میں ایک قدامت پسند وفاقی حکومت کے قیام کے حق میں ہیں۔

جرمن چانسلر اولاف شولس پارلیمنٹ میں فریڈرش میرس کی تقریر کے دورانتصویر: Michael Kappeler/dpa/picture alliance

اگر مخلوط حکومتی اتحاد بجٹ پیش کرنے میں ناکام ہو جاتا ہے تو نو جون کو قبل از وقت وفاقی انتخابات اسی دن کرانے پر غور کیا جا سکتا ہے، جب یورپی پارلیمان کے انتخابات منعقد ہونا ہیں۔ تاہم قبل از وقت انتخابات کا راستہ پیچیدہ ہے۔ اس کے لیے چانسلر اولاف شولس کی جماعت ایس پی ڈی کو پارلیمنٹ میں اعتماد کے ووٹ کا سامنا کرنا اور پھر اسے ہارنا پڑے گا۔ فی الحال ایسا ہوتا نظر نہیں آ رہا۔

 میرس نے کہا کہ  وفاقی جرمن اور یورپی انتخابات کے ایک ساتھ کرانے سے یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات میں زیادہ ٹرن آؤٹ کو تقویت مل سکتی ہے۔ ایسے خدشات بھی پائے جاتے ہیں کہ انتہائی دائیں بازو کی جماعت آلٹرنیٹوو فار جرمنی (اے ایف ڈی) 2024ء میں خاص طور پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتی ہے۔ تاہم بعض حلقوں کو امید ہے کہ انتخابات میں ایک بڑا ٹرن آؤٹ اے ایف ڈی کی کارکردگی کو متاثر کر سکتا ہے۔

 میرس نے سوال اٹھایا، ''کیا ایس پی ڈی کے ساتھ اتحاد  عددی اعتبار سے کافی ہے، جو بطور ایک سیاسی جماعت سکڑتی جا رہی ہے؟‘‘  انہوں نے مزید کہا، ''اور بالکل واضح طور پر میرے پاس ایس پی ڈی کے لیےکو ئی زیادہ ہمدردی نہیں ہے۔‘‘

میرس کا کہنا تھا، ''ایس پی ڈی کا پولنگ میں حصہ اب 14 فیصد ہے۔ اب اس موقع پر آپ اس جیسی پارٹی کے ساتھ گرینڈ اتحاد نہیں کر سکتے۔ ہم یقینی طور پر اتحادی بیانیے کے ساتھ انتخابات میں نہیں جا رہے۔‘‘

خیال رہے کہ فی الحال میرس کی جماعت سی ڈی یو اور اس کی اتحادی سی ایس یو کا انتخابی پولنگ میں حصہ  31 اور 34  فیصد کے درمیان ہے۔

ش ر⁄ ا ا (ڈی پی اے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں