جرمن بنڈس لیگا: ’بدنام جو ہوں گے تو کیا نام نا ہو گا‘
9 جنوری 2021
ہر طرح کی شہرت اچھی شہرت ہوتی ہے اور بدنامی کوئی چیز نہیں ہوتی۔ جرمنی کے تسمانیہ برلن فٹ بال کلب کو اپنی اس سوچ پر فخر ہے۔ اس لیے کلب انتظامیہ کی دعا ہے کہ بنڈس لیگا میں اس کا نصف صدی سے زیادہ پرانا منفی ریکارڈ نا ٹوٹے۔
اشتہار
جرمن فٹ بال کلب تسمانیہ برلن شوقیہ فٹ بال کھیلنے والے کھلاڑیوں کا ایک کلب ہے، جس کی تاریخ عشروں پرانی ہے اور اپنی کارکردگی کے نقطہ عروج پر یہ کلب نصف صدی سے بھی زیادہ عرصہ قبل جرمن بنڈس لیگا کہلانے والے ملکی فٹ بال کے اعلیٰ ترین ڈویژن میں بھی پہنچ گیا تھا۔
فٹ بال کی دنیا کے دس ’بڑے سودے‘
کرسٹیانو رونالڈو نے 112 ملین یورو کے بدلے ریئل میڈرڈ چھوڑ کر یوونتوس تورین کے لیے کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دنیا بھر میں کھلاڑیوں کا ایک سے دوسرے کلب میں جانا معمول کی بات ہے۔ اس سلسلے میں مہنگے ترین دس معاہدے کون سے ہیں؟
تصویر: Imago/Itar-Tass
نمبر دس : ورجل فن دیخ
کوچ یؤرگن کلوپ کی خواہش پوری ہو گئی ہے۔ ورجل فن دیخ ہالینڈ کے ڈیفنڈر ہیں اور وہ یکم جنوری 2018ء سے برطانوی کلب ایف سی لیور پول کی جانب سے کھیلیں گے۔ ساؤتھ ہیمپٹن نے اس سودے کے عوض لیور پول کو 84,5 ملین یورو ادا کیے ہیں۔ ورجل فن دیخ فٹ بال کی تاریخ کے ابھی تک کے مہنگے ترین ڈیفنڈر ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/G. Kirk
نمبر نو: رومیلو لوکاکا
’رومیلو لوکاکا‘ کا تعلق بیلجیم سے ہے اور وہ قومی ٹیم کے اسٹرائیکر ہیں۔ انہوں نے پریمیئر لیگ اور چیمپئنز لیگ میں مانچسٹر یونائیٹڈ کی جانب سے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا ہے۔ مانچسٹر یونائیٹڈ نے ’لوکاکا‘ کے بدلے ایف سی ایورٹن کو 84.7 ملین یورو ادا کیے۔
تصویر: picture-alliance/empics/N. French
نمبر آٹھ: گونزالو ایگوائین
ارجنٹائن کے کھلاڑی گونزالو ایگوائین کو ’ایل پیپیتا‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ انہوں نے 2016ء میں ایف سی ناپولی کو خیر باد کہا تھا۔ ’ایل پیپیتا‘ کے بدلے ناپولی نے یوونتوس تورین کو نوے ملین یورو ادا کیے۔ اس تبدیلی کا تورین کو یہ فائدہ ہوا کہ ایگوائین نے فٹ بال لیگ کے 35 میچوں میں 36 گول کیے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A.Di Marco
نمبر سات: گیرتھ بیل
2013ء میں گیرتھ بیل کچھ عرصے کے لیے اُس وقت کے دنیا کے مہنگے ترین کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو کو پیچھے چھوڑ گئے تھے۔ ان کے کلب ٹوٹنہائم کو ریئل میڈرڈ کی جانب سے بیل کے بدلے 101 ملین یورو ادا کیے گئے تھے۔ بیل کا شمار دنیا کے تیز ترین فٹ بالروں میں ہوتا ہے۔
تصویر: Getty Images/S. Forster
نمبر چھ: پاؤل پوگبا
2016ء میں فرانسیسی کھلاڑی پاؤل پوگبا کو مانچسٹر یونائیٹڈ نے یوونتوس تورین سے 105 ملین یورو میں خریدا تھا۔ اس دور میں اس سودے کوانتہائی’’ پاگل پن ‘‘ قرار دیا گیا تھا۔ بہرحال اس دوران اس سے بڑے بڑے سودے بھی ہو چکے ہیں۔
تصویر: Imago/Contrast
نمبر پانچ: اوثمانے دیمبلے
اوثمانے دیمبلے فرانس کی قومی ٹیم کے کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے 2017ء کے موسم گرما میں ہسپانوی کلب ایف سی بارسلونا کی جانب سے کھیلنا شروع کیا۔ اس سے قبل وہ جرمن کلب ڈروٹمنڈ کی جانب سے کھیل رہے تھے۔ اس ٹرانسفر کے لیے بارسلونا نے ڈورٹمنڈ کو 105 ملین یورو دیے تھے۔
تصویر: Reuters/A. Gea
نمبر چار: کرسٹیانو رونالڈو
فٹ بال کی دنیا میں کلب کی تبدیلی کے بدلے بڑی رقوم کی ادائیگی، یہ ان بہت کم شعبوں میں سے ایک ہے جس میں کرسٹیانو رونالڈو سر فہرست نہیں۔ 2009ء میں مانچسٹر یونائیٹڈ اور ریئل میڈرڈ کے مابین رونالڈو کے بدلے 94 ملین کا سودا ہوا تھا۔ تاہم اب ان کے نئے کلب یوونتوس تورین نے میڈرڈ کو ایک سو بارہ ملین یورو ادا کیے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/SvenSimon/F. Hoermann
نمبر تین: فیلیپ کوتینیو
2017ء میں برازیل کے کھلاڑی فیلیپ کوتینیو نے 120 ملین یورو کے عوض ایف سی لیور پول سے ایف سی بارسلونا کے لیے کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے علاوہ کلب کی کامیابی کی صورت میں چالیس ملین یورو کا اضافی بونس بھی دیا جائے گا۔ روس میں جاری فٹ بال کے عالمی کپ کے دوران کوتینیو نے برازیل کے لیے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا۔
تصویر: Getty Images/A. Caparros
نمبر دو: کیلیان ایمباپے
فرانسیسی کھلاڑی کیلیان ایمباپے کا شمار دنیا کے ابھرتے ہوئے باصلاحیت فٹ بالروں میں ہوتا ہے۔ پیرس سینٹ نے اس نوجوان کھلاڑی کے لیے 180 ملین یورو ادا کیے ہیں۔ بہت سے لوگوں کے خیال میں انیس سالہ یہ کھلاڑی میسی اور رونالڈو کا ممکنہ جانشین ہو سکتا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/G. Cacace
نبمر ایک: نیمار
کون ہے جو ایک کھلاڑی کے لیے 222 ملین یورو ادا کر تا ہے؟ جی ہاں پیرس سینٹ جرمین نے نیمار کے لیے یہ رقم بارسلونا کو ادا کی ہے۔ شیخ الخلیفہ کے کلب پیرس سینٹ جرمین نے 2017ء میں برازیل کے اس کھلاڑی کے لیے یہ پانچ سالہ معاہدہ کیا تھا۔
تصویر: picture-alliancedpa/AP/K. Zihnioglu
10 تصاویر1 | 10
یہ 1965ء کی بات ہے کہ تسمانیہ برلن فٹ بال کلب فرسٹ ڈویژن بنڈس لیگا میں پہنچ تو گیا تھا، مگر تب اسے ایک ہی سیزن میں مسلسل 31 میچوں میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔
آج ہفتہ نو جنوری کو تسمانیہ برلن اپنے اس اعزاز سے محروم ہو سکتا ہے۔ وہ اس طرح کہ بنڈس لیگا کی ایک معروف ٹیم شالکے پچھلے سال سے ہی مسلسل اتنی بری کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے کہ وہ اب تک اپنے 30 میچ مسلسل ہار چکی ہے۔
آج ہفتے کے روز شالکے کا میچ ہوفن ہائم کے ساتھ ہو رہا ہے، جس میں اگر ہوفن ہائم کی ٹیم جیت گئی تو تسمانیہ کا بنڈس لیگا میں کم از کم 55 برس پرانا منفی ریکارڈ کم از کم برابر تو ہو ہی جائے گا۔
میراڈونا کی فٹبال کے طلسمات اور اسکینڈلز سے بھری زندگی
دنیائے فٹبال اس کھیل کے جادوگر کھلاڑی ڈیاگو میراڈونا کی موت کا سوگ منا رہی ہے۔ ان کی زندگی تاریخی فتوحات اورتنازعات سے بھرپور تھی۔ ارجنٹائن کے میراڈونا فٹبال کھیل کی تاریخ میں ہمیشہ ایک عظیم کھلاڑی کے طور پر یاد رہیں گے۔
تصویر: Tareq Onu
ڈیاگو ارمانڈو میراڈونا
عالمی شہرت یافتہ فٹبال کھلاڑی ڈیاگو میراڈونا صرف 60 برس کی عمر میں حرکت قلب بند ہو جانے کے سبب انتقال کر گئے۔ ان کے آبائی ملک ارجنٹائن سمیت پوری دنیا میں فٹبال کھیل کے شائقین اس شہرہ آفاق کھلاڑی کے انتقال کا سوگ منا رہے ہیں۔
تصویر: picture alliance/dpa/P. Seeger
جب میراڈونا کھیلتا تھا، تو دنیا دیکھتی تھی
فٹبال کھیلنے کا سلسلہ ارجنٹائن جونئرز سے شروع ہوا۔ وہاں سے صلاحیت مند ڈیاگو بیونس آئرس میں بوکا جونیئرز کی ٹیم سے منسلک ہوگیا۔ میراڈونا کے والد کا یہ سب سے پسندیدہ کلب تھا۔ سن 1981 میں انہوں نے چیمپئن شپ کا ٹائٹل بھی جیت لیا۔ لیکن ڈیاگو کے ٹیلنٹ کے قد آگے ارجنٹائن کے کلب چھوٹے پڑ گئے اور اُس نے یورپ میں بارسلونا فٹ بال کلب میں شمولیت اختیار کر لی۔
تصویر: AP
میراڈونا اور اوڈو لیٹک کے درمیان تصادم
ہسپانوی علاقے کاتالونیا کے کلب نے سن 1982 میں میراڈونا کے لیے ریکارڈ 7.3 ملین ڈالر خرچ کیے، لیکن وہ بارسلونا میں کبھی خوش نہیں تھا۔ میراڈونا کی مسلسل ہیڈ کوچ اوڈو لیٹک سے جھڑپ رہی اور وہ وہاں زیادہ تر نائٹ لائف سے لطف اندوز ہوتا رہا۔ تین سال کے بعداس نے یہ کلب چھوڑ دیا۔ میراڈونا نے شاید اپنے کیریئر کا یہ سب سے بہترین فیصلہ کیا تھا۔
تصویر: imago/Werek
ڈیاگو میراڈونا، ناپولی کا ہیرو
جولائی 1984ء میں میراڈونا نے 10.2 ملین ڈالر کی ریکارڈ رقم کے ساتھ ناپولی فٹبال کلب میں شمولیت اختیار کرلی۔ یہ اطالوی کلب میراڈونا کی آمد سے پہلے کبھی چیمپئن نہیں رہا تھا۔ سن 1984 اور 1991ء کے درمیان میراڈونا نے کلب کو دو لیگز میں جیت سے ہمکنار کروایا اور 1989ء میں یو ای ایف اے کپ جیتنے میں مدد کی۔
تصویر: picture alliance / Mark Leech / Offside
میراڈونا کا جشن مناتے ناپولی کے پرستار
اطالوی شہر ناپولی میں میراڈونا ایک ہیرو کی حیثیت رکھتا تھا - لیکن وہ منشیات فروشوں کے چنگل میں پھنستا رہا۔ وہ کوکین کا نشہ کرتے کرتے مقامی مافیا کے قریب آگیا۔ میراڈونا نے پوری طرح سے زندگی کا لطف اٹھایا اور بعض اوقات قانون کو چیلنج بھی کیا، لیکن اس کی مقبولیت پھر بھی برقرار رہی۔
تصویر: Getty Images
ارجنٹائن عالمی چیمپئن بن گیا
سن 1986 کا ورلڈ کپ آج بھی میراڈونا کے جادوئی کھیل کے لیے مشہور ہے۔ وہ ارجنٹائن کو عالمی چیمپئن بناکر فٹ بال کی دنیا کا سپر اسٹار بن گیا۔ اس نے کوارٹر فائنل میں انگلینڈ کے خلاف اپنا بدنام زمانہ "ہینڈ آف گاڈ" گول کیا، لیکن اسی میچ میں ایک اور شاندار گول کرکے اپنی صلاحیت کا لوہا دوبارہ منوا لیا۔ یہ گول فٹبال کی تاریخ کے سب سے حیرت انگیز گولوں میں سے ایک خیال کیا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C. Fumagalli
میراڈونا کے لیے سخت ترین شکست
میراڈونا کے کیریئر کا ایک مشکل ترین لمحہ اٹلی میں مغربی جرمنی کے خلاف 1990ء کے ورلڈ کپ فائنل میں شکست تھا۔ گائڈو بُخوالڈ نے انہیں میدان سے باہر کردیا اور اس طرح میراڈونا کا دوسرا ورلڈ کپ جیتنے کا خواب چکناچور ہوگیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
ناقابل یقین میراڈونا
فروری 1992ء: میراڈونا نے صحافیوں پر ایئر رائفل سے فائر کیے جس نے بیونس آئرس کے قریب ان کے ولا کو گھیر لیا تھا۔ اسے دو سال اور 10 ماہ جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔
تصویر: picture-alliance/AFP
میراڈونا، ایک مداح
میراڈونا نے اپنا آخری میچ 25 اکتوبر 1997ء کو بوکا جونیئرز کے لیے کھیلا تھا۔ وہ شروع سے ہی اس کلب کا پرستار تھا۔ اس سے پہلے ہی وہ 15 ماہ تک ڈوپنگ کے الزام میں معطل رہا تھا۔ مزید معطلی سے بچنے کے لیے میراڈونا نے 30 اکتوبر کو ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔ 37 سال کی عمر میں ان کے کیرئر میں موجود اسکینڈلز کے انبار نے ان کی صلاحیت کو شکست دے دی۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/N. Pisarenko
میراڈونا، فٹبال کھلاڑی سے کوچ بن گئے
اکتوبر 2008ء میں کوچنگ کا کم تجربہ ہونے کے باوجود میراڈونا کو ارجنٹائن کا ہیڈ کوچ نامزد کیا گیا۔ 2010ء کے ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں اس کی ٹیم کو جرمنی سے 4-0 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور بالآخر اسے باہر کردیا گیا۔ اس نے میکسیکو اور دیگر جگہوں پر کلبوں کی کوچنگ کی لیکن جو کامیابی اسے کھلاڑی کی حیثیت سے ملی وہ کوچنگ میں نہ مل سکی۔
تصویر: DANIEL GARCIA/AFP/Getty Images
ڈیاگو میراڈونا اور سیاست
فٹبال سے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی میراڈونا شہ سرخیوں کی زینت بنا رہا۔ جیسے کہ جب وہ کیوبا کے حکمران فیڈل کاسترو سے ملا۔ میراڈونا کے منشیات اور الکحل کے زیادہ استعمال کی باقاعدگی سے اطلاعات اخباروں میں شائع ہوتی رہیں۔ میراڈونا کو جہاں مدعو کیا گیا، وہ وہاں مہمان بن جاتا۔
تصویر: AP
ڈیاگو میراڈونا نے بھرپور زندگی جی
میراڈونا کا طرز زندگی ان کی صحت کے مسائل کا سبب بنا، اس میں ان کا موٹاپا بھی شامل ہے۔ ایک سے زیادہ مرتبہ انہوں نے موت کو چکمہ دیا، لیکن پھر 25 نومبر 2020 کے روز آخرکار موت جیت گئی۔ میراڈونا کو بیونس آئرس کے مضافات میں اپنے گھر پر دل کا دورہ پڑا اور وہ چل بسے۔
تصویر: picture-alliance/Newscom/D. Klein
12 تصاویر1 | 12
اسی لیے تسمانیہ کی طرف سے پوری کوشش اور دعا کی جا رہی ہے کہ ہوفن ہائم کی ٹیم ہار جائے اور شالکے آج کے میچ میں سرخرو ہو، تاکہ تسمانیہ کا وہ ایک ہی 'مشہور‘ ریکارڈ تو اس کے پاس رہے، جس پر وہ آج تک فخر کرتی ہے اور جسے برا بالکل نہیں سمجھتی۔
تسمانیہ نے مسلسل 31 میچ ایک ہی سیزن میں ہارے تھے
تسمانیہ برلن کے چیئرمین آلمیر نُومچ کا کہنا ہے، ''ہماری دعا ہے کہ شالکے اپنا آج کا یہ میچ جیت جائے۔ ہم نے اپنے کئی فینز کو شالکے کے جھنڈے بھی دیے ہیں اور وہ شالکے کو یہ تحریک دینے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں کہ مسلسل 30 بنڈس لیگا میچ ہارنے کے بعد کم از کم اپنا آج کا میچ تو نا ہارے۔‘‘
ویسے شالکے اگر آج ہوفن ہائم سے ہار بھی گئی، تو بھی تسمانیہ برلن کا منفی ریکارڈ برابر کر دینے کے باوجود وہ اتنی 'عظیم کارکردگی‘ کا مظاہرہ تو نا کر پائے گی، جتنا تسمانیہ نے کیا تھا۔
اس لیے کہ شالکے نے اب تک مسلسل 30 بنڈس لیگا میچ اس جرمن قومی چیمپئن شپ کے ایک نہیں بلکہ دو سیزنز میں ہارے ہیں۔ اس کے برعکس تسمانیہ نے اپنی 'منفی شہرت‘ کا باعث بننے والا ریکارڈ 55 برس قبل بنڈس لیگا کے ایک ہی سیزن میں بنایا تھا۔
م م / ش ح (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)
دنیا کی دس بہترین خاتون فٹ بالر کون ہیں
دنیا کی دس بہترین خواتین فٹ بالر کون ہیں؟ آئیے ملیے ان غیرمعمولی کھلاڑیوں سے۔
تصویر: Imago/foto2press/S. Leifer
ایڈا ہیگربرگ، ’سنہری اسٹرائیکر‘
ناورے کی اسٹرائیکر کو گزشتہ برس بہترین خاتون فٹ بالر قرار دیا گیا تھا۔ ایوارڈ وصول کرتے ہوئے 23 سالہ ایڈا ہیگربرگ نے نوجوان لڑکیوں کو ایک متاثرکن پیغام دیا۔ ان کا کہنا تھا، ’’خود پر بھروسا کیجیے۔‘‘ ہیگربرگ نے اب تک ڈھائی سو گول کیے ہیں اور تین مرتبہ چیمپیئنز لیگ میں فتح حاصل کی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے چار فرانسیسی لیگ ٹائٹل بھی اپنے نام کیے ہیں۔
تصویر: Reuters/G. Garanich
پیرنیل ہارڈر، ’بہترین فنشر‘
2017 کے یورپی ویمن کپ کے فائنل میں ڈنمارک کی اسٹرائیکر پیرنیل ہارڈر نے دائیں جانب سے ہالینڈ کی کھلاڑیوں کو ڈاج کرتے اور دفاعی لائن توڑتے ہوئے گول کیا تھا، جس سے ہالینڈ کی برتری ختم ہو گئی تھی۔ ویمن بنڈس لیگا میں جرمن کلب وولفس برگ کی ٹاپ اسکورر پیرنیل ہارڈر کو یوایفا ویمن پلیئر آف دی ایئر 2017-18 کا ایوارڈ بھی ملا تھا۔
تصویر: Reuters/Y. Herman
وینڈی رینارڈ، ’اچھاحملہ ہی بہترین دفاع ہے‘
وینڈی رینارڈ اولمپک لیوں نامی کلب کے علاوہ فرانس کی قومی ٹیم میں بھی شامل ہیں۔ اپنی زبردست دفاعی ہنرمندی کے علاوہ ہیڈر کے ذریعے گول کرنے کی ماہر کہلانے والی رینارڈ بارہ مرتبہ فرنچ ٹائٹل جیت چکی ہیں جب کہ چیمپیئنز لیگ کا فائنل بھی پانچ دفعہ ان کے نام ہوا۔ رینارڈ کو دنیا کی بہترین خاتون ’ڈیفنڈرز‘ میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/Jonathan Nackstrand
لوسی برونز، سخت ترین دفاع
اولمپک لیوں کلب کی ڈیفنڈر لوسی برونز نے سن 2018ء میں اپنے سابقہ کلب مانچسٹر سٹی کے خلاف عمدہ کارکردگی دکھائی۔ سیمی فائنل میں انہیں یوایفا گول آف دا سیزن کے لیے نام زد کیا گیا۔ برونز کو دنیا کی بہترین خاتون فٹ بالرز میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔ رواں برس خواتین کے عالمی کپ میں وہ انگلینڈ کی اہم کھلاڑیوں میں سے ایک تصور کی جا رہی ہیں۔
تصویر: Getty Images/N. Baker
مارٹا وی ایرا ڈی سِلوا، ’میں پیدا ہی اس ہنر کے استعمال کے لیے ہوئی‘
دی پلیئرز ٹریبیون میں اپنے ایک مضمون میں انہوں نے لکھا، ’’ہر تفریق سے لڑائی، ہر عدم معاونت سے لڑائی، ان سب لڑکوں اور دیگر سے لڑائی، جو کہتے ہیں مارٹا، یہ تمہارے بس کی بات نہیں۔‘‘ مارٹا نے برازیل کے لیے 133 میچوں میں 110 گول کیے۔ مارٹا کو دنیا کی بہترین خاتون کھلاڑی اور بہت سی نوجوان لڑکیوں کے لیے ایک مثالیہ قرار دیا جاتا ہے۔
تصویر: Getty Images
جینیفر ماروشان، اکھڑتے سانس سے جنگ
گزشتہ برس جنوری میں جرمنی کی سابق کپتان اور اولمپک لیوں کی مڈفیلڈر کو پھیپھڑوں میں انجماد خون کے مسئلے نے آن لیا۔ مگر وہ اکتوبر تک یہ لڑائی جیت کر دوبارہ میدان میں اتر چکی تھیں۔ اس کے ایک ماہ بعد انہوں نے دوبارہ جرمنی کی قومی ٹیم میں اپنی جگہ بنا لی۔
تصویر: picture-alliance/GES/T. Eisenhuth
v
فرانس کی قومی ٹیم اور فٹ بال کلب لیوں کی کھلاڑی امانڈین ہینری کھیل رہی ہوں تو وہ منفرد دکھائی دیتی ہیں۔ ایسا لگتا ہی نہیں کہ ان سے بچ کو کوئی بال دفاعی کھلاڑیوں تک پہنچے گا۔ دفاع کو حملے میں بدلنا امانڈین کی انفرادیت ہے۔ انہیں دنیا کی ٹاپ فٹ بالرز میں سے ایک گردانا جاتا ہے۔
تصویر: Reuters/V. Ogirenko
سمانتھا کیر، منفرد جشن
سمانتھا کیر کو امریکا کی نیشنل ویمن سوکر لیگ میں پچاس گول کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ کیر نے آسٹریلیا میں قومی فٹ بال ٹیم میں تب اپنی جگہ بنائی تھی، جب ان کی عمر فقط پندرہ برس تھی۔ تب سے وہ فیفا رینکنگ میں سب سے اوپر دکھائی دینے والے ناموں میں نظر آتی ہیں۔ وہ رواں برس کے خواتین کے عالمی کپ فٹ بال میں بھی شریک ہو رہی ہیں۔ وہ ہر گول پر جشن اپنے ہی ایک خاص طریقے سے مناتی ہیں۔
تصویر: Getty Images/G. Denholm
میگن راپینوئے، ایک فاتح
میگن کی مدد سے امریکا سن 2018ء میں شی بیلیوز کپ، سن 2015 کا عالمی کپ اور سن 2012 کا اولمپک گولڈ میڈل جیتا تھا۔ سیاٹل رین کلب کی کپتان میگن نے سن 2017ء میں 18 میچوں میں بارہ گول کیے۔ یہ 33 سالہ کھلاڑی بہت سی لڑکیوں کے لیے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہیں۔
تصویر: Getty Images/R. Martinez
ساکی کوماگائی، جاپانی ستارہ
جاپانی فٹ بال ٹیم کی کپتان اولمپک لیونیز کلب کے لیے پانچ فرنچ چیمپیئن شپس اور تین چیمپیئن لیگ ٹائٹل جیتنے میں اپنا کردار ادا کر چکی ہیں۔ کوماگائی کا زبردست دفاعی کھیل ہی تھا، جس نے جاپان کو سن 2018ء میں ویمن ایشیا کپ جیتنے میں مدد دی تھی۔ کوماگائی کو فیفا بیسٹ ویمن پلیئر کے ایوارڈ کے لیے بھی نام زد کیا جا چکا ہے۔