1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن حکمران پارٹی سی ڈی يو کا اجلاس

5 دسمبر 2012

جرمن چانسلر انگيلا ميرکل کی پارٹی نے کل اپنے اجلاس ميں انہيں ايک بارپھر پارٹی کی قائد منتخب کر ليا۔ ميرکل کو پارٹی کا بلا مقابلہ رہنما سمجھا جاتا ہے۔

تصویر: Sean Gallup/Getty Images

جرمن چانسلر اور کرسچن ڈيموکريٹک يونين يا سی ڈی يو کی چيئر پرسن ايک سپر اسٹار کے تصور سے مختلف ہيں۔ اجلاس کے ہال ميں ان کی آمد کے ساتھ موسيقی کی دھنيں بھی نہيں بکھيری گئيں اور نہ ہی وہ شاہانہ انداز ميں وفود کی صفوں کے درميان سے گذريں۔ اُن کی ايک گھنٹے کی تقرير کے دوران والہانہ انداز ميں تالياں بھی نہيں بجائی گئيں۔ بس تقرير کے اختتام پر وفود نے کھڑے ہو کر آٹھ منٹ تک تالياں بجائيں۔ اس دوران انگيلا ميرکل صبر سے انتظار کرتی رہيں اور وہ ان تاليوں پر خوش ہونے کے بجائے کچھ شرمندہ سی لگتی تھيں۔

سی ڈی يو کے اجلاس کا ايک منظرتصویر: Reuters

جرمن چانسلر ميرکل جنہيں غيرملکی ميڈيا اکثر دنيا کی طاقتور ترين خاتو ن قرار ديتے ہيں اپنے اس پارٹی اجلاس ميں خاموش اور غور وخوص ميں محو دکھائی ديتی تھيں۔ پارٹی اجلاس ميں آنے والے وفود نے اُن کے اس انداز کو پسند کيا۔ برلن کی رکن وفاقی پارليمنٹ اشٹيفنی فوگل زانگ نے کہا: ’’ميرے خيال ميں ان کی تقرير شاندار تھی۔ شايد انتخاباتی مہم کے دوران سياسی مخالف پر تنقيد اور بوچھاڑ کی توقع کی جاتی ہے ليکن ميرکل اس کی محتاج نہيں۔ مجھے يہ بہت پسند ہے کہ وہ سياسی تقارير ميں اصل موضوع سے نہيں ہٹتيں۔‘‘

انگيلا ميرکل اپنی پارٹی کی بلا شرکت غير قائد ہيں۔ ان کا کوئی مد مقابل نہيں۔ انہوں نے کہا کہ وہ بپھرے ہوئے سمندر ميں پارٹی کی قيادت کر رہی ہيں۔ انہوں نے آئندہ بھی فری ڈيمو کريٹک پارٹی ايف ڈی پی سے مل کر مخلوط حکومت بنانے کا عزم کيا ليکن يہ بھی کہا کہ ايف ڈی پی کو ستمبر ميں ہونے والے اگلے انتخابات ميں کاميابی حاصل کرنا ہوگی۔ چانسلر ميرکل نے ملک ميں بے روزگاری ميں کمی کرنے پر اپنی حکومت کا کارنامہ گنوانے کے ساتھ يہ تنبيہہ بھی کی کہ مالی بحران پر ابھی قابو نہيں پايا جا سکا ہے۔

انگيلا ميرکل کو پارٹی وفود نے کل شام تقريباً 98 فيصد ووٹوں سے پھر پارٹی کی قائد منتخب کر ليا۔ انہوں نے اپنی تقرير ميں کہا کہ وہ اتنی بڑی اکثريت ملنے پر حيرت زدہ ہيں۔

B.Marx,sas/K.Scholz,ij

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں