1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن حکومت کی ہواوے پر ممکنہ پابندی سے چین خفا

8 مارچ 2023

میڈیا رپورٹوں کے مطابق جرمنی چینی کمپنیاں ہواوے اور زیڈ ٹی ای کی مصنوعات پر پابندی عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔ جرمن حکومت کے ترجمان نے تاہم اس دعوے کو مسترد کر دیا لیکن چین نے کہا کہ وہ اس سے 'بالکل مطمئن' نہیں ہے۔

Huawei Deutschland Zentrale
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Vennenbernd

منگل کے روز میڈیا رپورٹس کے مطابق جرمن حکومت نے چینی مینوفیکچررز ہواوے اور زیڈ ٹی ای کی طرف سے فراہم کردہ ملک کے موبائل فون نیٹ ورکس کے تمام اہم آلات کا سکیورٹی نقطہ نظر سے جائزہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

وزارت داخلہ نے اس حوالے سے اپنے ایک خط میں کہا ہے کہ اس کے خیال میں اس بات کا امکان ہے کہ یہ آلات جرمنی میں امن عامہ اور سلامتی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

خط کے مطابق نیٹ ورک میں پہلے سے نصب سکیورٹی سے متعلق تمام آلات اور پرزوں کی جانچ کی جائے گی۔

تاہم حکومت کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ جرمن حکومت نے ان آلات اور پرزوں پر کسی طرح کی پابندی 'ابھی عائد نہیں' کی ہے۔

سکیورٹی خدشات: جرمن سیٹلائٹ کمپنی کی چین کو فروخت روک دی گئی

وزارت داخلہ کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ جرمن حکومت ٹیلی کوم سپلائروں کا عمومی جائزہ لے رہی ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ابھی تک کسی بھی آپریٹرپر چینی کمپنیوں کے تیار کردہ آلات اور پرزوں کو اپنے 5 جی نیٹ ورک میں استعمال کرنے پر پابندی نہیں ہے۔

جرمنی میں غیر ملکی جاسوسی کی بڑھتی سرگرمیاں، جرمن انٹیلیجنس

ترجمان نے کہا، "بنیادی تبدیلی یہ ہے کہ ممکنہ سکیورٹی خطرات کے یہ سخت جانچ اب ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورک میں استعمال ہونے والے موجودہ آلات اور پرزوں پر بھی لاگو ہوتے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ آپریٹرز کو ان آلات کے لیے معاوضہ ادا نہیں کیا جائے گا جنہیں نیٹ ورکس سے نکال کر تبدیل کرنے کی ضرورت تھی۔"

پابندی کی خبروں سے چین 'سخت ناراض'

جرمنی میں چینی سفارت خانے نے جرمن حکومت کے اس اقدام کی سخت نکتہ چینی کی ہے۔ منگل کی رات جاری ایک بیان میں اس نے برلن سے"معقول باتوں" پر توجہ دینے کی اپیل کی۔

سفارت خانے کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر ممکنہ پابندی کے حوالے سے خبریں درست ہیں تو بیجنگ "جلد بازی میں کیے گئے اس فیصلے سے سخت غیر مطمئن ہے۔"

سفارت خانے نے مزید کہا کہ ایسا اقدام "حقیقت کی بنیاد"کے بغیر ہوگا اور جرمنی کو "معقول باتوں پر" توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

امریکہ کہتا رہا ہے کہ چین ہواوے کی 5جی ٹیکنالوجی کو جاسوسی کے لیے استعمال کرسکتا ہےتصویر: picture-alliance/dpa/L. Zhihao

کمپنیوں نے سیاسی قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا

تین جرمن موبائل فون نیٹ ورک آپریٹروں ڈوئچے ٹیلی کوم، ووڈا فون اور او ٹو نے ہواوے کے آلات اور پرزے اپنے مبینہ انٹینیا نیٹ ورک میں نصب کیے ہیں۔

کہا جا رہا ہے کہ جرمن حکومت کی طرف سے اس جائزے کی وجہ سے جرمنی میں موبائل فون نیٹ ورکس تک چین کی زیادہ رسائی کے امکانات کو مسترد کر دیا گیا ہے۔

ڈوئچے ٹیلی کوم کے ایک ترجمان نے تاہم اس معاملے میں کسی طرح کی "سیاسی قیاس آرائی" کو مسترد کر دیا۔

ووڈا فون کے ایک ترجمان نے بھی اسی طرح کا تبصرہ کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ ہمیشہ "متعلقہ میعارات اور قوانین کی تعمیل کرتے ہیں۔"

بھارت نے چینی کمپنیوں کو فائیو جی ٹرائل سے آخر روکا کیوں؟

او ٹو کے آپریٹر ٹیلی فونیکا نے بھی اسی طرح کے تبصرے کیے ہیں۔ کمپنی کے ترجمان نے اشارہ دیا کہ اگر کسی آلات یا پرزوں کو نیٹ ورک سے نکالنے کی ضرورت پیش آئی تو اس میں کافی وقت درکار ہوگا۔

 

چینی 5 جی ٹیکنالوجی سے جاسوسی ممکن، امریکہ کا دعویٰ

امریکہ نے بہت پہلے ہی جرمنی کو ملک کے موبائل نیٹ ورک میں ہوواے کی شمولیت کے خلاف خبردار کیا تھا۔

امریکہ اور کینیڈا سمیت کئی ملکوں نے پہلے ہی ہواوے اور زیڈ ٹی ای کی نیٹ ورک ٹیکنالوجی کو اپنے بازاروں سے نکال دیا ہے۔

پانچ چینی کمپنیاں ملکی سکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں، امریکا

امریکہ زور دے کر یہ کہتا رہا ہے کہ چین ہواوے کی 5جی ٹیکنالوجی کو جاسوسی کے لیے استعمال کرسکتا ہے۔

ہواوے نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

 ج ا/ ص ز (روئٹرز، ڈی پی اے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں